شہبازشریف کے قتل کا منصوبہ کس نے بنایا؟آئی ایس پی آر کے چونکادینے والے انکشافات

21  اگست‬‮  2017

راولپنڈی(این ا ین آئی)میجر جنرل آصف غفور نے کہاکہ لاہور میں ارفع کریم ٹاور کے واقعہ کی خفیہ خبر تھی اس پر کام ہورہا تھا اور اس دن وزیراعلیٰ پنجاب کا دورہ بھی طے تھا اور نشانہ بھی وزیراعلیٰ پنجاب تھے لیکن عین وقت پر ان کا منصوبہ تبدیل ہوا اور انھیں پولیس کو نشانہ بنانے کا حکم ملا تھا۔انھوں نے کہا کہ اس نیٹ ورک پر مزید کام کیا گیا تو اور بھی خودکش بمبار تھے جنھوں نے وزیراعلیٰ پنجاب کو نشانہ بنانا تھا لیکن ان کے حوالے سے تفصیلات اس لیے نہیں بتائیں گے کیونکہ ہمیں ان سے تفتیش جاری ہے۔

انہوں نے کہاکہ کئی غیرملکیوں نے پاکستانیوں کے لیے کام کیا،59غیرمسلم پاکستانیوں نے دفاع کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا،ہم سب پاکستانی ہیں اور سب مل کرپاکستان کا دفاع کریں گے،پاکستان کی سرحدکے باہرہم ایک ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر کی بریفنگ کے دوران کالعدم تحریک طالبان باجوڑ کے دہشت گرد اجمل خان کا ویڈیو بیان میڈیا کو دکھایا گیاجس میں وہ اعتراف کررہا ہے کہ انھوں نے محرم کے دوران کالے کپڑے پہن کر وہاں پر کارروائی کریں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ 2013 میں راولپنڈی میں سنی مسجد پرحملہ کیا گیا تھا جس کی ذمہ داری شیعہ تنظیم نے قبول کی تھالیکن آئی ایس آئی نے اس پر بہت کام کیا اور نیٹ ورک کو بے نقاب کیا اوردہشت گرد کو گرفتار کیا اور یہ دہشت گرد بھی اسی مسلک سے تعلق رکھتے تھے جس مسلک کی یہ مسجد تھی۔انہوں نے کہاکہ مسجدمیں آگ لگانے والوں کا مقصد فرقہ واریت کو ہوا دینا تھا،مسجد پر حملہ کرنیوالے اسی مسلک کے تھے۔انہوں نے بتایا کہ گرفتاردہشت گردوں کواین ڈی ایس اور’’را’’ کی حمایت حاصل تھی ٗکچھ دہشتگردوں کا تعلق کلبھوشن نیٹ ورک سے تھا۔انہوں نے کہاکہ شیعہ سنی فساد وہاں سے شروع نہیں ہوا جہاں سے یہ پاکستان کے بدخوا اور دشمن شروع کرنا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہاکہ ہم متحد رہے تو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔

انہوں نے بتایا کہ ہم نے یوم آزادی پر واہگہ بارڈر پر جنوبی ایشیا میں سب سے بلند پرچم لہرایا، جس پر بھارت نے الزام لگایا کہ بلند پرچم انٹیلی جنس معلومات کیلئے لگایا گیا ہے،قومی پرچم سے جاسوسی کا بھارتی الزام غلط ہے، ہمیں ا س کی ضرورت نہیں ٗ ہماری انٹیلی جنس ایجنسیزمطلوبہ معلومات حاصل کر سکتی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اس مرتبہ یوم آزادی پر ملک کے ان حصوں میں بھی قومی پرچم لہرایاگیاجہاں لوگ کہتے تھے کہ پرچم نہیں لہرایا جاسکتا اس موقع پر صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں میجر جنرل آصف غفور نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں حق خود ارادیت کی جدو جہد ہورہی ہے ٗکشمیر ایک متنازعہ معاملہ ہے جس سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں انہوں نے کہاکہ بھارت اس جدو جہد کو دہشتگردی قرار دینے کی کوشش کرتا ہے ۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…