سانحہ بہاولپور،شہبازشریف کے ردعمل نے سب کو حیران کردیا

25  جون‬‮  2017

لاہور(این این آئی) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف ملتان میں سانحہ احمد پور شرقیہ کے زخمیوں کی عیادت کے بعد واپس لاہور جانے کی بجائے دوبارہ بہاولپور آگئے۔وزیر اعلی شہباز شریف نے اپنی نگرانی میں زخمیوں کو لاہور منتقل کرنے کا عزم کا اظہار کیا۔وزیر اعلی شہباز شریف نے سی 130 طیارے کے ذریعے زخمیوں کو لاہور بھجوانے کے عمل کی ذاتی طور پر نگرانی کی۔وزیر اعلی نے پاک فوج کے جوانوں اور

ریسکیو 1122 کے عملے کی تعریف کی اور زخمیوں کی منتقلی کیلئے بہترین انتظامات پر انہیں شاباش دی اور کہا کہ آپ ایک قومی خدمت کر رہے ہیں اور آپ کا یہ کردار لائق تحسین ہے ۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے سی ایم ایچ بہاولپور ، بہاولپور وکٹوریہ ہسپتال اور برن یونٹ ملتان کا دورہ کیااور ہسپتالوں میں سانحہ احمد پورشرقیہ کے زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کی۔وزیر اعلی فردا فردا زیر علاج جھلسنے والے تمام افراد کے پاس گئے اور ان کی خیریت دریافت کی۔وزیر اعلی نے زخمی افراد سے گفتگو کی اور ان کے حوصلے بڑھائے۔وزیر اعلی نے ہسپتال میں زیر علاج زخمیوں سے گفتگو کر تے ہوئے کہا کہ پوری قوم کی دعائیں آپ کے ساتھ ہیں ۔انتہائی المناک اور افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جس پر پوری قوم غمزدہ ہے ۔وزیر اعلی نے سی ایم ایچ ہسپتال میں زخمیوں کو دی جانے والی طبی سہولتوں کا جائزہ لیا۔سی ایم ایچ کے دورے کے دوران جنرل آفیسر کمانڈنٹ 35 میجر جنرل امجد خٹک بھی وزیر اعلی کے ہمراہ تھے ۔ سی ایم ایچ کی انتظامیہ نے زخمیوں کو فراہم کی جانے والی علاج معالجہ کی سہولتوں کے بارے میں وزیر اعلی کو آگاہ کیا۔بعد ازاں وزیراعلیٰ پنجاب بہاولپوروکٹوریہ ہسپتال گئے اورسانحہ احمد پورشرقیہ کے زخمیوں کی عیادت کی۔وزیر اعلی ہسپتال میں زیر علاج ایک ایک زخمی کے پاس گئے اور اس کی خیریت دریافت کی۔

وزیر اعلی نے ہسپتال انتظامیہ کو ہدایت کی کہ زخمیوں کو ہر ممکن طبی سہولتیں اور علاج معالجہ فراہم کیا جائے ۔ وزیر اعلی نے ڈاکٹروں اور نرسوں کو تلقین کی کہ زخمیوں کا اس طرح علاج کریں جیسے یہ آپ کے اپنے عزیز و بچے ہیں اور ہم انہیں بہترین طبی سہولتیں دے کر ان کے دکھوں کا مداوا کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ احمد پورشرقیہ کے سانحہ پر ہر آنکھ اشکبار ہے اور یہ بہت بڑا سانحہ ہے جس نے پوری قوم کو رنجیدہ کیا ہے۔

زخمیوں کے علاج معالجہ میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں گے۔وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف برن یونٹ ملتان بھی گئے جہاں انہوں نے برن یونٹ میں آگ سے جھلسنے والے افراد کی عیادت کی۔وزیر اعلی نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات دینے کی ہدایت کی اور کہا کہ حکومت پنجاب زخمیوں کے علاج معالجہ کیلئے ہر طرح کے وسائل فراہم کرے گی۔ آخری زخمی کی مکمل صحت یابی تک حکومت پنجاب کی متعلقہ ٹیم بہاولپور اور ملتان میں موجود رہے گی اورزخمیوں کی مکمل صحت یابی تک حکومت ان کی دیکھ بھال کرے گی۔

وزیر اعلی نے زخمی افراد کے اہل خانہ کو حوصلہ دیا اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ حکومت علاج معالجے میں وسائل میں کمی نہیں آنے دے گی۔ وزیر اعلی نے ڈاکٹروں، نرسوں اور پیرامیڈیکل سٹاف کو ہدایت کی کہ زیر علاج مریضوں کا تندہی اور توجہ سے علاج معالجہ کیا جائے اور انہیں ہر طرح کی طبی سہولتیں فراہم کی جائیں۔ وزیر اعلی نے زخمیوں سے المناک حادثے کے بارے میں معلومات بھی حاصل کیں ۔وزیر اعلی کے ہمراہ کورکمانڈ ملتان لیفٹیننٹ جنرل سرفراز ستار بھی تھے۔

واضح رہے کہ وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر ملتان کا برن یونٹ کچھ عرصہ قبل مکمل ہوا ہے اور اس برن یونٹ میں جھلسنے والے 58 افراد کو لایا گیا۔ یہ برن یونٹ جنوبی پنجاب کے عوام کیلئے وزیر اعلی شہباز شریف کی جانب سے جدید طبی سہولتیں فراہم کرنے کے حوالے سے اہم اقدام ہے اور اس کا شمارخطے کے بہترین برن یونٹ میں ہوتا ہے جہاں مریضوں کو نہ صرف بہترین طبی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں بلکہ ڈاکٹر اور عملہ بھی ان کی نگہداشت کر رہا ہے ۔

وزیر اعلی نے بہاولپور وکٹوریہ ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے واقعہ کی خبر ملتے ہی مجھے حکم دیا کہ میں پوری طرح امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کروں اور میں ان کے حکم پر اپنے متاثرہ بہن بھائیوں کے پاس حاضر ہوا ہوں اور زخمیوں کو بہترین علاج معالجہ فراہم کیا جا رہا ہے اور وزیر اعظم محمد نواز شریف بھی اپنی تمام مصروفیات ترک کر کے آج ہی وطن واپس آرہے ہیں اور وہ انشاء اللہ زخمیوں کی عیادت کیلئے بہاولپور آئیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ بہاولپور اور ملتان کے ہسپتالوں میں زخمیوں کو بہترین علاج معالجہ فراہم کیا جا رہا ہے اور آخری مریض کے صحت یاب ہونے تک پوری ٹیم یہاں موجود رہے گی اور میں بھی آپ کی خدمت کے لئے حاضر ہوں۔انہوں نے کہا کہ آخری مریض کی صحت یابی تک پنجاب حکومت کوئی کسر اٹھا نہ رکھے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اس المناک سانحہ کی مکمل انکوائری کی جائے گی اور اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ یہ آئل ٹینکر ہائی وے پر کیسے الٹا اور اس میں کس طرح آگ بھڑکی۔

انہوں نے کہا کہ واقعہ کے بعد میں نے آرمی چیف سے فون پر بات کی اور انہوں نے امدادی سرگرمیوں کے لئے ہیلی کاپٹرز بھجوائے جس پر ان کے شکر گزار ہیں ۔ وزیر اعلی نے حادثے میں جاں بحق ہونے والے ہر فرد کے ورثاء کیلئے 20، 20 لاکھ روپے جبکہ زخمیوں کیلئے 10، 10 لاکھ روپے مالی امداد کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ رقم قیمتی جانوں کی تلافی تو نہیں ہو سکتی لیکن یہ حکومت کا بنیادی فرض ہے ۔ جس گھرانے کا کوئی پیارا بچھڑ جائے تو اس کی زندگی اندھیر ہو جاتی ہے اور اس کے غم کو صرف وہی محسوس کر سکتا ہے جس کا پیارا اس سے بچھڑ جائے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے جاں بحق افراد کے ورثا اور زخمیوں کی مالی امداد کا اعلان کر کے اپنا بنیاد ی فرض نبھایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کی دلجوئی کے لئے بھی ان سے ملوں گا ۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ شہبازشریف بہاولپور پہنچے اورانتظامیہ کے اجلاس کی صدارت کی ۔کمشنر بہاولپور ڈویژن نے سانحہ احمد پور شرقیہ کے بارے میں بریفنگ دی اوروزیر اعلی کو امدادی سرگرمیوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔

وزیر اعلی کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ امدادی سرگرمیوں اور زخمیوں کی منتقلی کیلئے چار ہیلی کاپٹرز کی خدمات حاصل کی گئی ہیں اور لاشوں کی شناخت کیلئے فرانزک کی خصوصی ٹیم جائے حادثہ پر پہنچ چکی ہے ۔وزیر اعلی نے جائے حادثہ کا فضائی دورہ کیا اور تمام صورتحال کا جائزہ لیا۔وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے بہاولپور کی تحصیل احمد پور شرقیہ کے قریب قومی شاہراہ پر آئل ٹینکر کے حادثے کے باعث خوفناک آتشزدگی سے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے المناک حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کے ساتھ دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کیا ہے ۔وزیر اعلی نے محکمہ صحت اور انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ اس المناک حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں۔ وزیر اعلیٰ نے حادثے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے ۔

وزیر اعلی نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت اور میری تمام تر ہمدردیاں سانحہ احمد پور شرقیہ کے جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمی ہونے والے افراد کے ساتھ ہیں اورجن کے پیارے اس المناک حادثے میں دنیا سے چلے گئے ہیں،ہم انکے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتہائی المناک اور افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جس میں کئی افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کو بہترین طبی سہولتیں مہیا کرنے کیلئے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں اور میں ذاتی طور پر ریسکیو اور امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کر رہا ہوں ۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…