کوئٹہ بم دھماکے میں ممکنہ طورپر استعمال ہونے والی گاڑی کراچی کے شہری کی نکلی

23  جون‬‮  2017

کراچی (آن لائن)کوئٹہ بم دھماکے میں ممکنہ طورپر استعمال ہونے والی گاڑی کراچی کے شہری کی نکلی۔ذرائع کے مطابق دھماکے کے مقام پر تباہ ہونے والی گاڑی کا نمبر ٹی4377 ہے۔ گاڑی کورنگی فائیو بی کے رہائشی جمیل الرحمن کے نام پر ہے۔گاڑی کا ماڈل1986ء ہے جس کی ٹیکس آخری بار2008 میں جمع کرایا گیا تھا۔ دھماکے کی جگہ پر گاڑی کے ٹکڑے دور تک پھیلے ہوئے ہیں۔واضح رہے کہ صوبہ بلوچستان کے

دارالحکومت کوئٹہ میں بم دھماکے کے نتیجے میں 6سیکیو رٹی اہلکا رو ں سمیت9 افراد جاں بحق اور 16 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔حکام کے مطابق بم دھماکا کوئٹہ کے گلستان روڈ پر قائم انسپکٹر جنرل آئی جی پولیس احسن محبوب کے دفتر کے قریب ہوا۔رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد میں6 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں ۔واقعے کے بعد ریسکیو عملے نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو علاج کے لیے کوئٹہ کے سول ہسپتال منتقل کیا۔پولیس نے بتایا کہ زخمیوں میں 10 سالہ بچی بھی شامل ہے جبکہ سول ہسپتال کی سیکیورٹی بھی سخت کردی گئی ہے جہاں کسی بھی غیر متعلقہ فرد کو جانے کی اجازت نہیں دی جارہی۔دھماکے کے فوری بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔پولیس نے دھماکے میں ہلاکتوں میں اضافے کا نقصان کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ متعدد زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ان کا کہنا تھا کہ گلستان روڈ پر قائم آئی جی کے دفتر کے قریب ہونے والے دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی اور اس کے نتیجے میں قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔دھماکے کے نتیجے میں محکمہ تعلیم کی عمارت کو نقصان پہنچا جبکہ ایک گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی جس کے بارے میں امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اسی گاڑی میں بارودی مواد رکھا گیا تھا۔سول ہسپتال کے ذرائع کا کہنا تھا کہ

زخمیوں میں سے 3 کی حالت انتہائی تشویشناک ہے جبکہ دیگر زخمیوں کو بھی شدید نوعیت کے زخم آئے ہیں۔ دھماکے کے مقام پر انسانی اعضا بکھرے ہوئے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ کچھ سال قبل بھی دہشت گردوں نے اس مقام کو نشانہ بنایا تھا، جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک ہوئے تھے، اس واقعے کے بعد اس چوک کا نام شہدا چوک رکھا گیا تھا، جسے آج ایک مرتبہ پھر دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا۔خیال رہے کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں میں دہشت گردوں کی جانب سے فورسز کا نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ جاری ہے جس کے بارے میں صوبائی حکومت کا دعوی ہے کہ صوبے میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں میں بھارت کی خفیہ ایجنسی را اور افغانستان کی خفیہ ایجنسی این ڈی ایس ملوث ہے، جو مقامی علیحدگی پسند اور شدت پسند تنظیموں کو مدد فراہم کررہی ہیں۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…