جے آئی ٹی کی تیسری رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش ،ادارے ہمارے ساتھ تعاون نہیں کررہے ،عدم تعاون کی صورت میں نتائج کون بھگتے گا؟سپریم کورٹ نے بھی سخت وارننگ جاری کر دی

22  جون‬‮  2017

اسلام آباد(این این آئی)پاناما عملدرآمد کیس میں جے آئی ٹی نے اپنی تیسری پیش رفت رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرا دی۔ جمعرات کو پاناما عملدرآمد کیس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔ اس موقع پر جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نے اپنی تیسری کارکردگی رپورٹ پیش کی، جے آئی ٹی کی سیل رپورٹ 2 کتابوں پر مشتمل ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق جے آئی ٹی نے

وزیراعظم نواز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وزیراعظم کے صاحبزادوں حسن نواز اور حسین نواز کے بیانات کو بھی رپورٹ کا حصہ بنایا ہے۔پانا ما پیپرز کی تحقیقات سے متعلق جے آئی ٹی نے اپنی تیسری پیش رفت رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔ سربمہررپورٹ ججز کے حوالے کی گئی ہے۔پیش رفت رپورٹ کا جائز ہ لینے کے بعدمشاورت کی گئی جس کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے پوچھا کہ کیا ایس ای سی پی اور ایف بی آٰر نے مکمل ریکارڈدیاہے۔سربراہ جے آئی ٹی واجد ضیا نے بنچ کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایس ای سی پی نے ریکارڈ دیاتھا جبکہ ایف بی آر نے متعلقہ ریکارڈ فراہم نہیں کیا ہے۔جسٹس اعجاز افضل کا کہنا تھا کہ اٹارنی جنرل صاحب جب ریکارڈمانگاگیاتوکیوں نہیں دیا گیا ؟ جسٹس عظمت نے کہا کہ کیاریکارڈ موجود بھی ہے یا نہیں ؟کیا پوچھا گیا ہے۔واجد ضیا نے جواب دیا کہ جی ریکارڈ مانگا تھا اس پر جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ کیا آپ نے مخصوص ریکارڈ مانگا تھا۔اٹارنی جنرل سے سوال کیا گیا کہ کیاایس ای سی پی کیخلاف ریکارڈٹیمپرنگ کی انکوائری کی گئی تھی۔اٹارنی جنرل نے جواب میں کہا کہ جی اس سے متعلق انکوائری کی جارہی ہے ٗ جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ یہ قابل افسوس بات ہے۔جسٹس عظمت نے کہا کہ یہ سپریم کورٹ کا حکم ہے کہ سب ادارے تعاون کریں جبکہ ایک سے زیادہ بارخط لکھا گیا تھا ٗ

کیا ریکارڈ گْم یا چوری ہوگیاہے؟بعد ازاں عدالت نے تمام کارروائی سننے کے بعد حکم دیا کہ کیس کی حتمی اور مکمل رپورٹ 10 جولائی کو پیش کی جائے اور جے آئی ٹی کے سربراہ ایف بی آر سے درکار ریکارڈ بھی عدالت میں پیش کریں ، اس موقع پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے ، ایسے ہی بلاوجہ کسی کی ٹانگیں کھینچنے سے کام نہیں چلے گا ۔

 

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…