آصف زرداری کا جھوٹ پکڑا گیا،شرمندگی کاسامنا

7  مئی‬‮  2017

اسلام آباد(آئی این پی)سابق صدر آصف علی زرداری کے ساتھیوں کی بازیابی سے پیپلزپارٹی کی طرف سے وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کے خلاف عائد کئے گئے الزامات جھوٹ کا پلندہ ثابت ہوئے ہیں ، وزیرداخلہ پہلے ہی کہہ چکے تھے کہ کسی شہری کو لاپتہ کرنا حکومتی پالیسی ہے نہ آصف علی زرداری کے ساتھیوں کو حکومت نے غائب کروایا ہے ۔ سابق صدر آصف زرداری اور پیپلزپارٹی کے دیگر رہنماؤں کی طر ف سے

انکی پارٹی کے لاپتہ ہونے والے ارکان کی ذمہ داری وزیرداخلہ پر ڈالتے ہوئے الزامات عائد کئے جا رہے تھے کہ انہوں نے سابق صدر کے قریبی دوستوں کو لاپتہ کروایا ہے ،اب بلوچستان سے سابق صدر کے دوستوں کی بازیابی نے یہ ثابت کردیا ہے کہ پیپلزپارٹی کے رہنما وزیرداخلہ کے خلاف جھوٹے الزامات عائد کر رہے تھے اور یہ الزامات وزیرداخلہ کے خلاف پیپلزپارٹی کی اس مہم کا حصہ تھے جو پیپلزپارٹی نے گزشتہ کئی سال سے شروع کر رکھی ہے ۔دوسری طرف چوہدری نثار علی خان نے بارہا اس بات کا اعلان کیا کہ کسی بھی شہری کو لاپتہ کرانا حکومتی پالیسی نہیں ، حکومت لاپتہ افراد کے معاملے پر متعلقہ اداروں کو پہلے ہی بازیابی کے احکامات جاری کرچکی ہے اور پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کے لاپتہ کرانے میں وزارت داخلہ سمیت حکومت کا کوئی کردارنہیں ۔واضح رہے کہ تربت کے علاقے مند میں اینٹی وائلنٹ کرائم سیل کی جانب سے کارروائی کے نتیجے میں آصف زرداری کے 2 قریبی ساتھی بازیاب کرالیے گئے ہیں پولیس کے مطابق بازیاب پانچوں افراد کو کراچی منتقل کردیا گیا ہے پولیس کے مطابق بلوچستان کے شہر تربت کے علاقے مند میں خفیہ اطلاعات پر اے وی سی سی (اینٹی وائلنٹ کرائم سیل)کی جانب سے حساس اداروں کی مدد سے کارروائی کی گئی،جس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری کے ایک ماہ سے لاپتہ2قریبی ساتھیوں کو بازیاب کرالیا گیا۔

ایس ایس پی طارق دھاریجوکے مطابق کارروائی میں غلام قادرمری اوراشفاق لغاری کو ان کے 3 محافظوں سمیت بازیاب کرایا گیا جنہیں ایک ماہ قبل اغوا کیا گیا تھا جب کہ بازیاب پانچوں افراد کو کراچی منتقل کردیا گیا ہے۔واضح رہے کہ آصف علی زرادی کے 3 قریبی ساتھی جامشورو سے لاپتہ ہوگئے تھے جس پر پیپلز پارٹی کے اراکین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے متعدد بار قومی اسمبلی اورسینیٹ کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا تھا جب کہ پیپلزپارٹی کی درخواست پر سندھ ہائیکوٹ نے ان تمام افراد کی گمشدگی سے متعلق جے آئی ٹی تشکیل دینے کا بھی حکم دیا تھا۔واضح رہے کہ اشفاق لغاری کو اپریل کے شروع میں اغواء کیا گیا تھا، وہ کراچی میں اپنے گھر سے نکلے تھے اور ان کی گاڑی سہراب گوٹھ میں ملی تھی، جبکہ غلام قادر مری 5 تاریخ کی درمیانی شب سے لاپتہ تھے، وہ ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کی تقریبات میں حصہ لینے جامشورو جارہے تھے۔پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے مغوی افراد کی بازیابی کو قابل تعریف قرار دیا ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…