’’میں نے وزیر اعظم نواز شریف کو جھوٹا نہیں کہا‘‘ سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز افضل کس پر برس پڑے؟

5  مئی‬‮  2017

اسلام آباد (این این آئی) سپریم کورٹ آف پاکستان میں پاناما کیس کے فیصلے پر عملدرآمد کیلئے ہونے والی خصوصی بینچ کے سربراہ جسٹس اعجاز افضل نے پاناما فیصلے کی غلط تشریح پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پانامہ کیس فیصلے کے بعد ایک سیاسی لیڈر نے کہا کہ پانچوں ججز نے وزیراعظم کو جھوٹا قرار دیا وزیراعظم کو نہ تو میں نے جھوٹا قرار دیا اور نہ ہی اس بینچ میں موجود باقی دو ججز نے ایسا کہا‘آئندہ ججز کو غلط طور پر منسوب کیا تو انہیں کٹہرے میں لائیں گے،

ہم مقدمے کا آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کریں گے ۔ جمعہ کو جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں جسٹس عظمت سعید شیخ اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل سپریم کورٹ کے 3 رکنی خصوصی بینچ نے پاناما کیس پر عملدرآمد کے حوالے سے سماعت کی۔ سماعت کے دور ان جسٹس اعجاز افضل نے کہاکہ پانامہ کیس فیصلے کے بعد ایک سیاسی لیڈر نے کہا کہ پانچوں ججز نے وزیراعظم کو جھوٹا قرار دیا وزیراعظم کو نہ تو میں نے جھوٹا قرار دیا اور نہ ہی اس بینچ میں موجود باقی دو ججز نے ایسا کہا-جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ اس لیڈر نے عوام سے دھوکہ دہی کی اور جھوٹ بولا میں نے تو کسی کو جھوٹا قرار نہیں دیا -انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججز کو بدنام کیا گیا تو کارروائی کی جائے گی‘انہوں نے کہا کہ اب وارننگ دے رہے ہیں کہ ٓائندہ ججز کو غلط طور پر منسوب کیا تو انہیں کٹہرے میں لائیں گے، ہم مقدمے کا آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کریں گے ۔دوران سماعت جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ ہمارے صبرکا امتحان مت لیں ٗہم نے قانون کے مطابق فیصلوں کا حلف اٹھایا ہے، بہت تحمل سے کام کر رہے ہیں، ہمارے صبر کا امتحان نہ لیا جائے ۔جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ بہت تحمل سے کام کر رہے ہیں، ہمارے صبر کا امتحان نہ لیا جائے ٗآئندہ ایسا ہوا تو ہم کٹہرے میں لائیں گے۔

اٹارنی جنرل نے بینچ کے سامنے کہا کہ آپ کو معلوم ہے کہ ٹی وی او سوشل میڈیا پر کیا ہورہا ہے ؟اٹارنی جنرل نے کہا کہ پانامہ کیس کا معاملہ بین الاقوامی ہے اور پوری دنیا کی نظریں اس کیس پر لگی ہوئی ہیں انہوں نے عدالتی کارروائی پر میڈیا پر بحث کرنے پر پابندی لگانے کی استدعا کی جس پر جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیئے فریڈم آف پریس کی کتاب ہمارے پاس موجود ہے ہمیں سوشل میڈیا یا میڈیا کو کنٹرول کرنا آتا ہے جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ کوئی کیا کہتا ہے ہمیں اس سے غرض نہیں ہم نے قانون اور آئین کا حلف اٹھایا ہے اور اس کے مطابق فیصلہ دیں گے-

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…