’’گو،نواز،گو‘‘کے تشویشناک واقعے کاڈراپ سین

22  اپریل‬‮  2017

لاہور( آئی این پی)وفاقی وزیر ریلو ے خواجہ سعد رفیق کی ریلوے اسٹیڈیم میں 62ویں انٹر نل ڈویژنل اتھلیکٹس چمپئن شپ کی اختتامی تقریب میں بطور مہمان خصوصی روانگی کے موقعہ پر شرکاء کے ’’گو نوازگو ‘‘پولیس نے چار طلبہ کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا‘وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی ہدایت پر پولیس نے تمام طلباء کو رہا کر دیا ‘

وزیر اعظم نوازشریف نے بھی طلباء کی گر فتاریوں کو سخت نوٹس لے لیا تفصیلات کے مطابق ریلوے اسٹیڈیم میں اتھلیکٹس چمپئن شپ کی اختتامی تقریب میں مہمان خصوصی خواجہ سعد رفیق جیسے ہی اپنا خطاب ختم کرکے روانہ ہوگئے تو اس دوران اسٹیڈیم میں موجود کچھ طلبہ نے گو نواز گو کے نعرے لگانے شروع کر دئیے اور انہیں دیکھتے ہوئے دوسرے طلبہ نے بھی نعرے بازی شروع کر دی ۔ اس موقع پر پولیس کے جوان اسٹیڈیم کے اسٹینڈز پر پہنچ گئے جہاں ان کی طلبہ سے تلخ کلامی ہوئی ۔ پولیس نے چار طلبہ کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا ۔ بتایا گیا ہے کہ جن طلبہ کو حراست میں لیا گیا ہے ان کا تعلق کراچی سے ہے اور ان کی ساتھی طالبات پولیس کی کارروائی پر زارو قطار رونا شروع ہو گئیں ۔ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق کی تقریر کے دوران کوئی مداخلت نہیں ہوئی۔چند نوجوانوں نے وزیر ریلویز کی تقریر کے بعد نعرے لگانے کی کوشش کی تاہم ان کی شناخت نہیں ہو سکی اس لئے ریلوے پولیس نے کسی طالب علم کو گرفتار نہیں کیا۔ریلوے ایتھلیٹ چمپئن شپ ایک غیر سیاسی تقریب تھی جسے سازش کا نشانہ بنایا گیا۔وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے تقریب میں سیاسی سوالوں کے جواب دینے سے انکار کر دیا تھا۔

ترجمان کا کہنا تھاکہ ہماری درخواست ہے کہ پاکستان تحریک انصاف غیر سیاسی ایونٹس کو سیاسی نہ بنائے۔ریلوے سکولوں کے طالب علم ہمارے بچے ہیں انہیں کیسے گرفتار کیا جا سکتا ہے؟۔گرفتاریوں کے حوالے سے منفی اور جھوٹا پروپیگنڈہ نہ کیا جائے۔علاو ہ ازیں ریلوے پولیس نے اپنے بیان میں کہا کہ ریلوے اسٹیڈیم سے کسی ایتھلیٹ کو گرفتار اور نہ ہی کوئی مقدمہ درج کیا گیا ۔سیاسی نعرے بازی کرنے پر تصادم کے خطرے پر چار کھلاڑیوں کو حفاظتی تحویل میں لیا گیا تاہم وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق کی ہدایت پر حفاظتی تحویل میں لئے گئے ایتھلیٹس کو چھوڑ دیا گیا۔ پولیس کسی ہنگامے یا تصادم کو روکنے کے لئے کارروائی پولیس کی ذمہ داری ہے جو اس نے ادا کی ۔



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…