پاکستان میں سنگین بحران نے سِر اُٹھالیا،حکمران لمبی تان کرسوگئے،انتہائی تشویشناک انکشافات

25  مارچ‬‮  2017

لاہور( این این آئی)واپڈا کے ایڈوائرزر برائے ڈیمز ڈاکٹرز اظہار الحق نے کہا ہے کہ منگلا اور تربیلا میں سلٹ آنے وکی وجہ سے پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 40فیصد تک کم ہو چکی ہے ،پاکستان میں حکمران ، ادارے اور عوام سب پانی ضائع کرنے پر لگے ہوئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہا رانہوں نے پاکستان انجینئرنگ کانگریس کے زیر اہتمام ورلڈ واٹرڈے کی مناسبت سے سیمینار میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں

نے کہا کہ پاکستان میں حکمران ، ادارے اور عوام سب پانی ضائع کرنے پر لگے ہوئے ہیں، بد قسمتی سے 37سال سے کوئی بڑا ڈیم نہیں بن سکا،پانی تیزی سے کم ہو رہا ہے ، منگلا اور تربیلا میں سلٹ آنے وکی وجہ سے پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 40فیصد تک کم ہو چکی ہے ، لاہور کراچی جیسے شہروں میں پانی میسر نہیں باقی شہروں کا تو اللہ حافظ ہے ۔پاکستان انجینئرنگ کانگریس کے صدر چوہدری غلام حسین کا کہنا تھاکہ پانی کا مسئلہ سنگین تر ہو گیا ہے ۔بڑے شہروں میں 60فیصد تک پانی ضائع کر دیا جاتا ہے حالانکہ اسے صاف کر کے دوبارہ قابل استعمال بنایا جا سکتا ہے لیکن کوئی کام کرنے کو تیار نہیں۔ انجینئر افتخار الحق اور انجینئر ریاض تارڑ کا کہنا تھاکہ بھاشا ڈیم اور کالا باغ ڈیم کو فوری نہ بنایا گیاتو سندھ والوں کو چند سال بعد موجودہ حصہ والا پانی بھی نہیں ملے گا ، حکمران ہوش کے ناخن لیں اور پانی کا مسئلہ مل بیٹھ کر حل کریں ،ناقص پالیسیوں سے قحط سالی مقدر بنتی جارہی ہے ، نئی نسل پانی کہاں سے لائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پانی ضائع کرنے والے ممالک میں سر فہرست ہے۔چالیس سال سے کوئی ڈیم بنا سکے اور نہ ہی پانی کو دوبارہ استعمال کرنے پر کام کیا گیا ۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…