’’ہم بھارت کے ساتھ ملکریہ کام کرناچاہتے ہیں ،پاکستان میں جاری دہشتگردی کی لہرکے بعد وزیراعظم نوازشریف کاایسابیان کہ پاکستانیوں کامنہ کھلے کاکھلارہ گیا

23  فروری‬‮  2017

انقرہ (این این آئی)وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ بھارت کے خلاف کوئی بری خواہش تھی نہ ہے ٗ دونوں ممالک کو ایسا کام نہیں چاہیے جس سے انتشار پھیلے ٗبد قسمتی سے افغانستان کی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے ٗ دل و جان سے افغانستان میں استحکام چاہتے ہیں ٗدہشتگردوں کو پاکستان کی ترقی ہضم نہیں ہورہی ہے ٗ دہشتگردوں کے خلاف ڈٹ کر لڑیں گے اور ختم کر کے ہی دم لینگے ٗ

دہشتگردی کی حالیہ لہر پر بھی جلد قابو پالیا جائیگا ٗ ترکی اور پاکستان کے درمیان فری ٹریڈ ایگری منٹ طے پاگیا ہے ٗ رواں سال دستخط ہو جائینگے۔ جمعرات کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ لاہور میں ہونے والے دھماکے پر افسوس اور دکھ ہے جس میں کچھ لوگ شہید ہوئے ہیں اس سے پہلے بھی لاہور میں دھماکہ ہوا جس کے بعد سہیون شریف میں لعل شہباز قلندر کے مزارکو نشانہ بنایا گیا اور پھر کے پی کے میں دھماکہ ہوا ان سب واقعات پر مجھے افسوس ہے وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ ہم ایسے واقعات سے ڈرنے اور گھبرانے والے نہیں ہیں بلکہ ہمارا عزم اور پختہ ہورہا ہے ٗہم نے ڈھائی سال پہلے ایسے عناصر کے خلاف جنگ لڑنے کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کیا تھا اور یہ جنگ ہم کامیابی کے ساتھ لڑتے آئے ہیں اور آپ جانتے ہیں کہ 2013میں کیا صورتحال تھی وزیر اعظم نے کہاکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بہت اچھے نتائج بر آمد ہوئے تاہم ملک میں ایک بار پھر دہشتگردی کی لہر آئی ہوئی ہے جن لوگوں کی کی کمر ٹوٹ چکی تھی وہ تھوڑا بہت جوہر دکھانے کی کوشش کررہے ہیں مجھے بہت یقین ہے کہ جس عزم کے ساتھ ہم آگے بڑھ رہے ہیں انشاء اللہ جلد اس لہر پر بھی قابو پالیا جائیگا ۔وزیر اعظم نے کہاکہ عوام حوصلے میں رہیں اور انشاء اللہ یہ جنگ جیتیں گے اور قوم دیکھے گی ۔انہوں نے کہاکہ ان عناصر کو پاکستان کی ترقی ہضم نہیں ہورہی ہے

ٗاللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے دنیا بھر سے آواز اٹھ رہی ہے کہ پاکستان اپنے مسائل پر قابو پارہا ہے ٗ ترقی کی جانب تیزی سے بڑھ رہا ہے ٗ ہماری سٹاک ایکسچینج بہت بلند ہے ٗ ہمارے ملک میں ترقیاتی ہورہی ہے جس کی مثال نہیں ملتی ہے ٗ تیزی کے ساتھ منصوبے آگے بڑھ رہے ہیں ٗ ڈیڑھ سال کے اندر بڑے بڑے منصوبے مکمل ہورہے ہیں اور دہشتگردوں کو یہ بات نہیں بھاتی ہے ٗ پاکستان بجلی کے بحران پر قابو پارہاہے اور یہ بات کیسے دہشتگردوں کو بھاتی ہے ٗ پاکستان میں موٹر ویز بن رہے ہیں ٗ سڑکیں بن رہی ہیں ٗ سی پیک کے تحت پاکستان میں ترقی ہورہی ہے وہ دہشتگردوں کو ہضم نہیں ہورہی ہے وزیر اعظم نے کہا کہ یکم مارچ کو ایک کانفرنس اسلام آباد میں ہورہی ہے جو دہشتگردوں کو برداشت نہیں ٗ وہ سمجھتے ہیں کہ ان چیزوں کو کسی نہ کسی طریقے سے سبوتاژ کیا جائے مگر یہ چیزیں سبوتاژ ہونے والی نہیں ہیں ٗہمارا ارادہ مصمم ہے ٗ دہشتگردی کے خلاف ڈٹ کر لڑیں گے اس کو ختم کر کے ہی دم لینگے ۔ ایک سوال پر وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ ترکی کے ساتھ بڑے فیصلے کئے ہیں اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ سب منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے ٗ تجارت بڑھائیں گے ٗفری ٹریڈ ایگری منٹ طے پاگیا ہے اور رواں سال دستخط ہو جائینگے ٗ یہ بہت بڑے فیصلے ہیں ٗ ترکی کی کمپنی پاور پلانٹ لگانے کیلئے پاکستان آگئی ہے ٗ

ترکی پاکستان میں سرمایہ کاری کررہا ے ٗہماری ٹریڈ بڑھے گی ٗ اچھے نتائج ملیں گے ۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ دہشتگردی پر دونوں ممالک تعاون کررہے ہیں ٗ ترکی ایک مثالی برادر ملک ہے ٗدوستی دن بدن ترقی پارہی ہے ٗ کشمیرکے معاملے پرحمایت کر نے پر ترکی کے شکر گزار ہیں ٗ نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں ترکی اور چین سمیت کئی ممالک نے پاکستان کی حمایت کی ہے جس پر ہم سب ممالک کے شکر گزار ہیں ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ یکم مارچ کو پاکستان میں ہونے والی کانفرنس وقت پر ہوگی اور انشاء اللہ کامیابی کے ساتھ ہوگی ۔افغانستان کی سر زمین سے پاکستان میں ہونے والے دہشتگردانہ حملوں کے حوالے سے سوال پر وزیر اعظم نے کہاکہ پچھلے دنوں ترکی کے وزیر خارجہ نے بھی بات کی ہے ٗ افغانستان کے ساتھ ان کے بھی رابطے ہوئے ہیں ترکی یقیناًموثر کر دارادا کر سکتا ہے ۔ایک اور سوال پر وزیر اعظم نے کہاکہ جہاں جہاں بھی دہشتگردعناصر ہیں ان کے خلاف آپریشن ہونا چاہیے ٗ آپریشن ’’رد الفساد‘‘ اور پنجاب میں رینجرز کی تعیناتی کا فیصلہ ہوا جس کی توثیق کی گئی

ایک سوال پر وزیر اعظم نے کہاکہ کچھ قوتیں پاکستان کی ترقی نہیں چاہتی ہیں ان میں غیر ملکی قوتیں بھی ہوسکتی ہیں ٗ1999کی ترقی والا دور جاری رہتا تو پاکستان کوریا کے قریب ہوتا ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ایک دور میں ہم کوریا سے آگے تھے اب پھر ترقی کا دور شروع ہوچکا ہے ٗ ملک کے اندرونی اور بیرونی کچھ عناصر ترقی دیکھ کر خوش نہیں ہیں ٗ پاکستان کو غیر مستحکم کر نا چاہتے ہیں ہم ان کا ہر سطح پر مقابلہ کرینگے اور ان کو ختم کر کے دم لینگے ۔وزیر اعظم نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں افغانستان میں امن واما ن قائم ہو ٗ چاہتے ہیں افغان سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو جو بد قسمتی سے ہورہی ہے ٗہم نے افغان حکام تک شکایت بھی پہنچائی ہے ہم اس کا ضرور حساب لینگے اور اس کو روکیں گے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہم دل و جان سے افغانستان میں استحکام چاہتے ہیں ۔بھارت کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے سوال پر وزیر اعظم نے کہاکہ میں نے الیکشن کے دور ان انتخابی مہم میں بھی کہا تھا کہ ہم بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں ٗ جس پر پاکستانی عوام نے ووٹ دیئے ٗمیری آج بھی وہی خواہش ہے جو الیکشن سے پہلے تھی ٗبھارت کے ساتھ تجارب بھی بڑھاناچاہتے ہیں ٗمیری خواہش اچھی تھی بری نہیں تھی ۔

وزیر اعظم نے کہاکہ آج بھی ہماری خواہش اچھی ہے ٗ ہمیں ایک دوسرے کے خلاف سازش نہیں کر نی چاہیے ٗ اور انتشار پھیلنے والا کوئی کام نہیں کر ناچاہیے اور ہم آج بھی اس پر قائم ہیں ۔ایک سوال پر وزیر اعظم نے کہاکہ ترقیاتی عمل سے سب سے بڑا فائدہ نوجوانوں کو پہنچ رہا ہے ٗ پاکستان میں تیس سال سے کم عمر والے لوگوں کی تعداد 60 فیصد ہے انہی لوگوں نے پاکستان کے مستقبل کا معمار بننا ہے `آنے والے دنوں میں منصوبے مکمل ہونگے `ترقیاتی عمل اور تیز ہوگا ٗ بجلی آئیگی ٗکارخانے لگیں گے ٗ بجلی آئیگی ٗ کاشتکاری بڑھے گی ٗ زراعت کا شعبہ ترقی کریگا ٗ پاکستان کی مصنوعات بڑھیں گی ٗ ریو نیو بڑھے گا ٗ حکومت کے پاس وسائل آئیں گے ٗ سوشل سیکٹر میں کام ہوگا ٗ انڈسٹریل سیکٹر میں کام ہوگا ٗ انوسمنٹ بڑھے گی ٗیہ سارے فائدے نوجوانوں کو پہنچیں گے ۔



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…