شام کاتنازعہ ،پاکستان نے اپنے موقف کا باضابطہ اعلان کردیا

6  فروری‬‮  2017

اسلام آباد( آئی این پی ) پاکستان نے واضح کیا ہے کہ شام کے تنازعہ میں پاکستان کے بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کے میثاق اور بین الریاستی رویہ کی بنیاد پر اپنی پوزیشن برقرار رکھی ہے، پاکستان کا تنازعہ کے آغاز سے ہی جامع سیاسی مذاکرات کے ذریعے شام کے لوگوں کی خواہشات کے مطابق پرامن طریقہ سے طویل المدتی حل ہی موقف رہا ہے۔

پاکستان نے ان ممالک تک این ایس جی کی رکنیت کی توسیع پر اپنے موقف کے لئے حمایت حاصل کرنے کے سلسلے میں بھرپور سفارتی کوششیں کی ہیں جنہوں نے ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدے پر دستخط نہیں کئے،پاکستان نے نیوکلیئر سپلائر گروپ میں شمولیت کے لئے 19 مئی 2016ء کو اپنی باقاعدہ درخواست دی تھی۔ پیر کو قومی اسمبلی میں وزارت خارجہ کی جانب سے تحریری جوابات میں بتایا گیا کہ پاکستان نے عالمی برادری کے ایک ذمہ دار ملک کی حیثیت سے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں اور انہیں داغنے والے ذرائع کے پھیلاؤ کو روکنے میں بین الاقوامی کوششوں میں مسلسل کردار ادا کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان اپنی سماجی اقتصادی ترقی کے لئے جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال تک غیر امتیازی اور بلا رکاوٹ رسائی کے لئے بھی آواز اٹھاتا رہا ہے۔ ان دو مقاصد کے حصول کے لئے پاکستان نے نیوکلیئر سپلائر گروپ میں شمولیت کے لئے 19 مئی 2016ء کو اپنی باقاعدہ درخواست دی تھی۔ ایس این جی کے اندر نئی رکنیت کے لئے قواعد میں بھارت مخصوص استثنیٰ کے خلاف آوازیں بلند ہوتی رہی ہیں۔ اب بھی اس پر غور و خوض جاری ہے۔ ہم حتمی نتیجے کو یقینی بنانے کے لئے اپنی بھرپور سفارتی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں جو پاکستان کے حق میں بہتر ہیں۔

وزارت خارجہ کی جانب سے بتایا گیا کہ پاکستان نے شام کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال پر وقتاً فوقتاً اپنی تشویش ظاہر کی ہے۔ پاکستان دنیا میں مہاجرین کی میزبانی کرنے والا تیسرا بڑا ملک ہونے کے ناطے نقل مکانی کرنے والے افراد کے مسائل کا مکمل ادراک رکھتا ہے۔ پاکستان کو شام میں انسانی بحران پر گہری تشویش ہے، مہاجرین کے بحران سے فوری نمٹنے کی ضرورت ہے۔

وزارت خارجہ کی جانب سے بتایا گیا کہ وزیراعظم کے خصوصی معاون کا دورہ امریکہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان باقاعدہ اعلیٰ سطح کے تبادلوں کا حصہ تھا۔ دورے کا مقصد سبکدوش ہونے والی انتظامیہ کے اہم اراکین اور امریکی کانگریس کے منتخب اراکین کے ساتھ رابطہ کرنا تھا اور پاکستان اور امریکہ کے لئے دلچسپی کے امور پر منتخب صدر کی ٹیم کے ساتھ ابتدائی بات چیت کرنا تھا کہ کیسے دونوں ممالک خطے میں اور اس سے باہر امن، سلامتی اور خوشحالی کے فروغ کے لئے تعاون اور روابط کو گہرا بنا سکتے ہیں

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…