قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی ۔۔سپیکر ایاز صادق نے اپنی ہی حکومت اور کس کی غلطی قرار دیدیا؟

27  جنوری‬‮  2017

اسلام آباد (آن لائن) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کو حکومت اور اپوزیشن کی غلطی قرار دے کر دونوں پر واضح کیا ہے کہ وہ ایوان چلانے کے لئے لائحہ عمل تیار کریں تاکہ ناخوشگوار واقعات کا سدباب ہو سکے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں کیا ۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ایک روز ایوان

میں ہنگامہ آرائی کے نتیجے میں اس کا تقدس پامال ہوا اور ساکھ اور بہت نقصان پہنچا جس کی ذمہ داری حکومت اور اپوزیشن دونوں پر عائد ہوتی ہے کیونکہ دونوں طرف زیادتی ہوئی اور ایوان کی حرمت کا خیال نہیں رکھا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہوتا کہ تحریک انصاف کے راہنما و ممبر قومی اسمبلی شہریار آفریدی ایوان میں موجود ہیں تو میں کارروائی نہیں چلاتا کیونکہ وہ ایوان میں اجنبی ہیں مجھے پتہ چلاہے کہ شہریار آفریدی کی رکنیت معطل ہے کیونکہ اس نے اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائی ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ بعض لوگ وزیر اعظم کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے پیش کردہ تحریک استحقاق کو جھگڑے کی جڑ قرار دے رہے ہیں لیکن یہ اس کی جڑ نہیں ہے البتہ ایک ایشو ہے جس کی وجہ سے معاملات بگاڑ کا شکار ہو گئے تاہم حکومت اور اپوزیشن کو ایسے حالات میں مل کر ایوان کو چلانے کے لئے لائحہ عمل تیار کرنا چاہئے تاکہ ایوان کی کارکردگی موثر انداز میں ہو اور ناخوشگوار واقعات بھی رونما نہ ہوں اس سلسلے میں ہر جماعت کی قیادت کو بھی اپنا کردار مخلصانہ انداز مین ادا کرنا چاہئے ۔سپیکر قومی اسمبلی ایاز نے کہا کہ اسمبلی کی پریس گیلری میں ایک خاتون نے ایوان میں ہنگامے کی فوٹیج بنائی جو سراسر غلط ہے اور آئندہ پارلیمنٹ میں فوٹیج بنانے پر

پابندی ہو گی جبکہ ایوان میں جملے بازی ‘ اشاروں اور خواتین کی عزت سے متعلق لائحہ عمل بنائیں گے کیونکہ منتخب اراکین خود قوانین اور قواعد و ضوابط پر عل کر کے ہی حقیقی معنوں میں عوام اور قوم کے لئے بہتر انداز میں قانون سازی کر سکتے ہیں ۔انہوں نے صحافی کے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ میں نے پیش کش کی اگر اراکین میرے رویئے سے نالاں ہیں تو میں اپنے عہدے سے مستعفی ہو جاتا ہوں لیکن پارلیمانی جماعتوں نے اس کی مذمت کی جبکہ کچھ نے اس ضمن میں اپنی جماعتوں سے مشاورت کے لئے وقت مانگا ہے ۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…