ٹرمپ کی جیت ،عالمی رہنماامریکی صدارتی امیدوارسے کیاکچھ کہتے رہے ؟تفصیلات منظرعام پرآنے پربڑوں بڑوں کی خوشامدآمدیں سامنے آگئیں

9  ‬‮نومبر‬‮  2016

واشنگٹن (این این آئی)ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکہ کے 45 ویں صدر منتخب ہونے پر دنیا کے متعددر ہنماؤں نے مبارکبا ددی ہے ۔ انتخابات کے نتائج کی تصدیق ہوتے ہی مختلف ممالک کے رہنماؤں نے مبارکباد کے پیغامات جاری کرنا شروع کر دئیے جن میں کچھ پیغامات میں ڈونلڈ ٹرمپ کو کھلے دل سے مبارکباد دی گئی ٗ کچھ ایسے تھے جن میں قدرے محتاط رویہ نظر آیا۔روسی ایوانِ صدر سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ صدر ولادیمیر پوتن نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک پیغام ارسال کیا ہے جس میں انھوں نے روس اور امریکہ کے تعلقات کو بحران کی کیفیت سے نکالنے کیلئے مشترکہ کوششوں کی امید ظاہر کی ۔صدر پوتن نے کہاکہ عالمی بحرانوں سے نمٹنے کیلئے اور عالمی سطح پر سکیورٹی چیلنجوں کے موثر جواب کیلئے ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان تعمیراتی بات چیت کی ضرورت ہے جو کہ دونوں ممالک کے مفاد میں ہو۔چین کی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق چین کو امید ہے کہ وہ نئی امریکی حکومت کے ساتھ مل کر دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنائیگا۔وزارت خارجہ کے ترجمان لو کانگ نے کہاکہ چین اور روس کے تجارتی تعلاقت میں دونوں ممالک کا فائدہ ہے ٗامریکہ اور چین دنیا کی دو بڑی اور سنجیدہ طاقتیں ہیں اور وہ دونوں معاملات کو خوش اسلوبی سے طے کریں گے ٗ ہم نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کریں گے اور دونوں ممالک کے مستقل اور مستحکم تعلقات کو مزید آگے بڑھائیں گے جو دونوں ممالک کے عوام اور دنیا کیلئے فائدہ مند ہوگابرطانوی وزیراعظم ٹریزا مے نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد کا پیغام بھیجا۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ اور برطانیہ کے تعلقات خصوصی‘ ہیں۔ ٹریزا مے نے کہاکہ وہ پرامید ہیں کہ مسٹر ٹرمپ کی کامیابی کا مطلب آزادی ٗجمہوریت اور کاروبارجیسی مشترکہ اقدار کا تسلسل ثابت ہو گی۔برطانوی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم تجارت، سکیورٹی اور دفاع کے شعبوں میں قریبی ساتھی ہیں اور رہیں گے ٗمیں آئندہ برسوں میں دونوں اقوام کی سکیورٹی اور خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے

منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ کام کروں گی۔بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹویٹس میں ٹرمپ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہم ٹرمپ کی جانب سے انتخابی مہم کے دوران انڈیا کے بارے میں خیالات کو سراہتے ہیں اور امریکہ اور انڈیا کے تعلقات کو مزید بہتر کرنے کے خواہاں ہیں ٗہم بھارت اور امریکہ کے باہمی تعلقات کو نئی بلندی تک لیجانے کے لیے آپ کے ساتھ قریبی تعاون کے منتظر ہیں۔اپنے مبارکبادی پیغام میں وزیر اعظم شنزو ایبے نے امریکہ اور جاپان کے قریبی تعلقات جاری رکھنے کا عہد کیا ہے۔میں آپ کو امریکہ کا نیا صدر منتخب ہونے پپر دلی مبارکباد دیتا ہوں۔ جاپان اور امریکہ کے تعلقات غیر متزلزل ہیں جو کہ آزادی، جمہوریت، بنیادی انسانی حقوق اور قانون کی بالا دستی جیسی مشرکہ اقدار پر مبنی ہیں۔ترکی کے وزیر اعظم بن علی یلدرم نے ٹویٹ میں ان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے کہ وہ ترکی میں بغاوت کے پیچھے امریکہ میں مقیم فتح اللہ گلن کو ترکی کے حوالے کریں گے۔ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے کہا کہ انھیں امید ہے کہ ٹرمپ کی فتح مشرق وسطیٰ میں مثبت اقدامات اور دنیا میں آزادی کے فروغ کی جانب پیشرفت ثابت ہو گی۔استنبول میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہاکہ مجھے امید ہے کہ امریکی عوام کا یہ انتخاب ایسے مفید اقدامات کی جانب ایک قدم ثابت ہوگا جن سے دنیا میں بنیادی حقوق، آزادی، جمہوریت اور ہمارے خطے کی صورتحال میں بہتری آئے گی۔‘

فلسطینی صدر محمد عباس نے ایک بیان میں مسٹر ٹرمپ کو مبارکباد دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ ان کے دور صدارت میں امن کا حصول ممکن ہوگا۔‘ اپنی سخت باتوں کیلئے مشہور فلپائنی صدر روڈریگو دوتریت نے بھی اپنی جانب سے نو منتخب امریکی صدر کو ’پرخلوص مبارکباددی ہے۔صدر کے سکرٹری اطلاعات کے مطابق صدرفلپائن اور امریکہ کے تعلقات میں فروغ کیلئے نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، ایسے تعلقات جن کی بنیاد باہمی احترام، مشترکہ مفاد اور جمہوریت اور قانون کی بالادستی ہو۔ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ نو منتخب امریکی صدر کو ایران کے ساتھ امریکہ کے جوہری معاہدے کی پاسداری کرنی چاہیے۔ایران میں سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران اور امریکہ کے کوئی سیاسی تعلقات نہیں ہیں مگر یہ اہم ہے کہ مستقبل کے امریکی صدر اپنے ملک کے عالمی وعدوں کا پاس رکھیں اور ہم توقع کرتے ہیں عالمی برادری امریکہ کو اس پر مجبور کرے گی۔ملائیشیا کے وزیر اعظم کے ترجمان نے بتایا کہ ملائیشیا کے وزیر اعظم نجیب ٹرمپ کے گالف بڈی ہیں اور ان کی میز پر دونوں کی ایک تصویر ہے جس پر ڈونلڈ ٹرمپ نے لکھا ہوا ہے میرے پسندیدہ وزیر اعظم کیلئے۔سنگاپور کے وزیر اعظم نے ٹرمپ کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ وہ ٹرمپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں۔انہوں نے کہاکہ بریگزٹ ریفرنڈم کی طرح ٹرمپ کی جیت ترقی یافتہ ممالک میں پیٹرن کا حصہ ہے جو معاشرے میں مایوسی اور موجودہ حالات کو تبدیل کرنے کی خواہش ہے۔دریں اثنا امریکہ میں فرانس کے سفیر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت پر ٹویٹ کیا اور بعد میں اس کو ڈیلیٹ کر دیا۔ اس ٹویٹ میں لکھا تھا ‘بریکسٹ اور اس انتخاب کے بعد کچھ بھی ممکن ہے ٗہمارے سامنے دنیا تباہ ہو رہی ہے۔ سر چکرا رہا ہے۔سربراہان مملکت اور دیگر رہبماؤں کے علاوہ یورپ کی دائیں بازوں کی سیاسی جماعتوں کے کئی رہنماؤں نے بھی مسٹر ٹرمپ کے صدر منتخب پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔فرانس کی دائیں بازو کی جماعت نیشنل فرنٹ کی رہنما مارین لی پین نے ایک ٹویٹ میں مسٹر ٹرمپ کو مبارکباد دیتے ہوئے لکھا کہ میں امریکہ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور آزاد امریکی عوام کو مبارکباد پیش کرتی ہوں ٗہالینڈ کے اسلام مخالف رکن پارلیمان گئرٹ وِلڈرز نے بھی ٹوئٹر پر ڈونلڈ ٹرمپ کو مباک دی ہے۔اس کے علاوہ برطانیہ کے یورپین یونین سے انخلا میں بنیادی کردار ادا کرنے والے یو کے انڈیپنڈنٹ پارٹی کے رہنما نائجل فراج نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ میں اب یہ ذمہ داری ڈونلڈ ٹرمپ کے حوالے کرتا ہوں۔ آپ نے اتنخابی مہم بڑی بہادری سے چلائی ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…