بھارت کا پاکستان کیخلاف جنگی جنون ،امریکہ میدان میں کود پڑا۔۔ ایسا بیان دے ڈالا کہ جان کر آپ کے غصے کی انتہا نہیں رہے گی

1  اکتوبر‬‮  2016

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پاک بھارت کشیدگی آئے روز بڑھتی جارہی ہے ہر آنے والا دن ایک نئی خبر لے کر آرہا ہے ، بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی پے درپے خلاف ورزی کے باوجود بھارت کے بڑ ے اتحادی ملک امریکہ نے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستانی سرحدوں پر سرجیکل اسٹرائیک کا ہمیں کوئی علم نہیں اور نہ ہی تصدیق ہمیں کرنی ہے۔ پاکستان اوربھارت کو بتانا ہے کہ اس میں ان کا کیا کردارتھا، ایٹمی ممالک کی ذمے داری ہے کہ وہ میزائل صلاحیتوں اور ایٹمی ہتھیاروں کے بارے میں محتاط رہیں یہی پاکستانی حکام کیلئے ہمارا براہ راست پیغام ہے، پاک بھارت کشیدہ صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، دونوں ممالک سے پرامن رہنے کی درخواست ہے، پاکستانی اور بھارتی افواج آپس میں رابطے میں ہیں ہمارا خیال ہے کہ ان کے درمیان بات چیت سے کشیدگی میں کمی آئیگی، رابطوں میں خلل نہیں چاہتے، دونوں ممالک کے درمیان کسی بھی قسم کی کشیدگی نہیں چاہتے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ روزامریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے معمول کی میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پاک بھارت کشیدہ صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، دونوں ممالک سے پرامن رہنے کی درخواست ہے، انھوں نے کہا کہ مبینہ سرجیکل اسٹرائیک کی تصدیق ہمیں نہیں کرنی، پاکستان اوربھارت کو بتانا ہے کہ اس میں ان کا کیا کردارتھا۔
ٹونر نے کہا کہ پاکستانی اور بھارتی افواج آپس میں رابطے میں ہیں،اور ہمارا خیال ہے کہ ان کے درمیان بات چیت سے کشیدگی میں کمی آئے گی، رابطوں میں خلل نہیں چاہتے، دونوں ممالک کے درمیان کسی بھی قسم کی کشیدگی نہیں چاہتے۔ان کا کہنا تھا کہ سرحدپاردہشت گردی سے خطے کولاحق خطرات پر تشویش ہے، لشکرطیبہ، حقانی نیٹ ورک اور جیش محمد جیسے گروہوں کے خلاف کارروائی پرزوردیتے رہے ہیں۔مارک ٹونرنے بھارت کے مبینہ سرجیکل اسٹرائیک کے دعوے پر تبصرے سے ایک بار انکار کردیااور کہا کہ دونوں ممالک سیاعلیٰ ترین سطح پررابطے میں ہیں، مبینہ سرجیکل اسٹرائیک کی تصدیق ہمیں نہیں کرنی، پاکستان اوربھارت کو بتانا ہے کہ اس میں ان کا کیا کردارتھا۔بھارتی جارحیت پر پاکستان کے ممکنہ رد عمل کے حوالے سے سوال پر مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ ایٹمی ممالک کی ذمے داری ہے کہ وہ میزائل صلاحیتوں اور ایٹمی ہتھیاروں کے بارے میں محتاط رہیں۔ یہی پاکستانی حکام کے لیے ہمارا براہ راست پیغام ہے۔انہوں نے کہا کہ اڑی واقعے سے پہلے جان کیری اور سشما سوراج کے درمیان رابطہ ہوا تھا، پاک بھارت کشیدگی پر تشویش ہے، نہیں چاہتے کہ کشیدگی آگے بڑھے، اس حوالے سے جان کیری بھارتی قیادت سے رابطے میں ہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…