مولانافضل الرحمان نے کام کردکھایا،وزیراعظم کو خوشخبری سنادی گئی

24  مئی‬‮  2016

لندن /اسلام آباد(این این آئی) جے یو آئی (ف) اور پیپلز پارٹی نے اتفاق کیا ہے کہ سسٹم کو ڈی ریل نہیں ہونے دینگے ۔جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سابق صدر آصف زرداری سے ملاقات کی جس میں پاناما لیکس کے معاملے کے بعد پیدا ہونے والی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے لندن میں پارک لین کے فلیٹ میں ملاقات کی جس میں مولانا فضل الرحمن نے سابق صدر کو نواز شریف کا خصوصی پیغام پہنچایا اور انہیں وزیر اعظم سے ملاقات کا مشورہ دیا ٗدونوں کے درمیان ملاقات میں یہ اتفاق کیا گیا کہ سسٹم کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے ملاقات کے دوران کہا کہ ہرقسم کی کرپشن کے خلاف تحقیقات ہونی چاہیے، پانامامعاملے کی تحقیقات بھی ہونی چاہئیں لیکن مخصوص افرادکونشانہ نہیں بناناچاہیے۔مولانا فضل الرحمان نے آصف زرداری کو مشورہ دیا کہ آپ کووزیر اعظم نوازشریف سے ملاقات کرنی چاہیے تاکہ تمام متنازع امورپراتفاق پیدا کیا جائے تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں نوازشریف اورآصف زرداری کی ملاقات کا حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا۔اس موقع پر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی جمہوریت کیخلاف کسی بھی سازش کا حصہ نہیں بنے گی اور ان لوگوں کی سازش کاحصہ نہیں بنیں گے جوشارٹ کٹ کے ذریعے اقتدارحاصل کرناچاہتے ہیں۔دوسری جانب ترجمان جے یوآئی( ف) نے فضل الرحمان اورآصف زرداری کی ملاقات پرتبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔ ادھر پیپلز پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات قمر الزمان کائرہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اور سابق صدر آصف علی زرداری پرانے دوست ہیں اور ہو سکتا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کوئی پیغام رسانی کر رہے ہو البتہ اس ملاقات میں کیا بات چیت ہوئی اس کا مجھے کوئی علم نہیں ۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان جس حیثیت سے بھی گئے ان کو انکار نہیں کیا جا سکتا البتہ پانامہ لیکس پر پیپلز پارٹی اپنے موقف پر قائم ہے جو بالکل واضح ہے اور اس سے پیچھے نہیں ہٹا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف یہاں تو پورا زور لگا رہے تھے اور جلسے کر رہے تھے تاہم پھر دل کا علاج کرانے لندن چلے اور وہاں شاپنگ کر رہے ہیں اور کھانے بھی کھائے جا رہے ہیں۔وزیراعظم نواز شریف اور آصف علی زرداری کی ملاقات سے متعلق سوال کے جواب پر قمرالزمان کائرہ نے کہا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان کوئی ملاقات طے نہیں اور نہ ہی کوئی امکان ہے اور میں بھی یہ سمجھتا ہوں کہ یہ وقت ملاقات کیلئے مناسب نہیں ہے کیونکہ اگر یہ ملاقات ہوئی تو پھر اس کے معنی کچھ اور نکالے جائیں گے۔



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…