زلزلہ،پاکستان کا سب کو انکار،حساس تنصیبات کے محفوظ ہونے کا اعلان

27  اکتوبر‬‮  2015

اسلام آباد((نیوزڈیسک)وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے وسائل سے مصیبت زدہ بہن بھائیوں کی مدد کریگا، ہمیں زلزلہ زدگان کیلئے کسی کے سامنے ہاتھ پھیلانے اور مدد مانگنے کی ضرورت نہیں ہے ، کسی کالعدم تنظیم کو موقع نہیں دینگے کہ وہ زلزلے یا سیلاب کی آڑ میں اپنی زہر ناکی پھیلائے ، آپریشن ضرب عضب کے بعد کالعدم تنظیموں کی کمر ٹوٹ گئی ہے جبکہ چیئرمین این ڈی ایم اے میجر جنرل اصغر نواز نے زلزلے میں 248 افراد کے جاں بحق اور 1665 کے زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ متاثرین کی امدادکیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کا سلسلہ جاری ہے ،پاکستان کی حساس تنصیبات مکمل طور پر محفوظ ہیں، آفٹر شاکس سے پہاڑوں اور گلیشئر کے گرنے کے خطرات موجود ہیں ، پاک فوج کی میڈیکل ٹیمیں تیار ہیں اور مختصر نوٹس پر ٹیمیں کسی بھی متاثرہ علاقے میں بھیجی جا سکتی ہیں ۔ منگل کو پی آئی ڈی میڈیا سینٹر میں این ڈی ایم اے کے چیئرمین میجر جنرل اصغر نواز کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان پورے وسائل رکھتا ہے کہ ہم اپنے مصیبت زدہ بہن بھائیوں کی مدد کر سکیں اس کیلئے ہمیں کسی کے سامنے ہاتھ پھیلانے اور مدد مانگنے کی ضرورت نہیں ہے ہر قسم کا سامان موجود ہے ، ہمیں کسی کی مدد نہیں چاہئے ، انہوں نے کہاکہ کسی کالعدم تنظیم کو موقع نہیں دیا جائیگا کہ وہ زلزلے یا سیلاب کی آڑ میں اپنی زہر ناکی پھیلائے ۔ آپریشن ضرب عضب کے بعد کالعدم تنظیموں کی کمر ٹوٹ گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ زلزلے کے متاثرین کیلئے این ڈی ایم اے نے اب تک جو کاوشیں کی ہیں وہ قابل تحسین ہیں یہ پہلا مرحلہ ہے جسے ریسکیو اپریشن کہتے ہیں پاکستان کے تمام اداروں نے جس تیزی اور ذمہ داری کے ساتھ اس بڑے سانحہ کے اثرات کو ختم کرنے ، انسانی زندگیوں کو محفوظ بنانے اور مواصلاتی ذرائع کو بحال کرنے کیلئے جو اقدامات کئے ہیں اس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں وزیراعظم نواز شریف نے خود شانگلہ کا دورہ کیا اور وہاں زلزلہ زدگان سے ملے انہیںوہاں زلزلے اور اس کے بعد کئے جانیوالے انتظامات کی بریفنگ بھی دی گئی ۔ این ڈی ایم کے چیئرمین میجر جنرل اصغر نواز نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ زلزلے کی گہرائی میں ہونے کی وجہ سے نقصانات کم ہوئے یہ زلزلہ افغانستان میں پاکستانی سرحد کے قریب تھا سن 1900 سے لے کر مارچ 2015 ءتک پاکستانی علاقے میں 12 ہزار 880 زلزلے آئے ہیں سب سے زیادہ متاثرہ علاقے چترال ، گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے حصے ہیں ۔ پاکستانی محکمہ موسمیات نے زلزلے کی شدت 8.1 جبکہ امریکی ادارے نے 7.5 بتائی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز کے زلزلے میں 248 افراد جاں بجق ، 1665 زخمی اور 4ہزار 392 گھروں کو نقصان پہنچا ہے ۔اس مرتبہ سیلولر نیٹ ورک ہونے کی وجہ سے لوگوںکو اپنی خیریت کی اطلاع دینے میں آسانی ہوئی ۔ انہوں نے بتایا کہ زلزلے کے نتیجے میں خیبر پختونخوا میں 202 ، گلگت بلتستان میں9 ، فاٹا میں 30 ، آزاد جموں کشمیر میں 2 اور پنجاب میں 5 افراد جاں بحق ہوئے ۔ کے کے ایچ پر سب سے زیادہ نقصان ہوا 45 جگہوں پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی تھی جن میں سے 43 کھول دی گئی ہیں اور 2 بھی تھوڑی دیر کے بعد کھل جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ناران کاغان روڈ بھی ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا ہے اور وہاں ٹریفک چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زلزلے کے بعد پاک فوج کو بھی الرٹ کر دیا گیا اور آرمی نے فوری طور پر لوگوں کو متاثرہ علاقوں سے نکالا اور ریسکیو اور ریلیف کا کام شروع کیا ۔ پاکستان ایئر فورس اور نیوی نے بھی اپنی خدمات پیش کیں ۔ اب تک زلزلے کے بعد 18 آفٹر شاکس آ چکے ہیں جن کی شدت 2.2 سے 5.5 تک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 2005 ءکے زلزلے کے بعد 1000 سے زائد آفٹر شاکس آئے تھے اس مرتبہ بھی آفٹر شاکس آ رہے ہیں جس سے پہاڑوں اور گلیشئر کے گرنے کے خدشات ہیں اس سے بھی نقصان ہو سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پی اے ایف نے ہماری درخواست پر فضائی فوٹو گرافی شروع کر دی ہے تاکہ دریاﺅں کے پلوں ، پہاڑوں کی لینڈ سلائیڈنگ اور سڑکوں کی صورتحال کی تفصیلی آگاہی ہو سکے ۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارے پاس 6 سرچ اینڈ ریسکیو ٹیمیں ہیں جو 2005 ءکے ز لزلے کے بعد بنائی گئی تھیں ۔ خیبر پختونخوا کی درخواست پر ایک ٹیم کو وہاں بھجوا دیا گیا ہے فیڈرل فلڈ کمیشن اور واپڈا کو کہا گیا ہے کہ وہ ڈیموں کا جائزہ لیں ۔ اے این ایف کا ایک ہیلی کاپٹر خیبر پختونخوا بھجوا دیا گیا ہے این ڈی ایم اے فیلڈ ٹیم چترال بھیجی گئی ہیں پمز کی پانچ میڈیکل ٹیمیں موجود ہیں 15 ٹن پانی کی بوتلیں بھیجیں گئی ہیں جبکہ 3250 ٹینٹ، 3000 پلاسٹک شیٹس متاثرہ علاقوں میں بھیجی گئی ہیں ۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی بھی متاثرین کیلئے بھر پور کام کر رہی ہے ۔ آرمی کی ریلیف اور ریسکیو ٹیمیں بھی کام کر رہی ہیں ریلیف کیمپ دیر چکوال اور باجوڑ میں لگائے گئے ہیں جبکہ میڈیکل ٹیمیں بھی موجود ہیں۔ ایک ہزار پیکٹ راشن اور دیگر سامان بھی بھیجا گیا ہے ۔ تمام سی ایم ایچ ہسپتالوں میں بیڈز کی تیس فیصد گنجائش کو بڑھا دیا گیا ہے ۔ بوسیدہ عمارتوں میں دراڑیں پڑ گئی ہیں اور ناقص تعمیر کی عمارتوں میں بھی درڑایں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آفت کے موقع پر ترقی یافتہ ممالک میں بھی ریلیف کا ایک وقت ہے ہمارے تمام اداروں نے ریسکیو اینڈ ریلیف کا شاندار کام کیا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ زلزلے کے باعث میٹرو میں کوئی فالٹ نہیں پایا گیا اور سروس جاری ہے اس حوالے سے میٹرو راولپنڈی پراجیکٹ کے چیئرمین حنیف عباسی نے تفصیلی بریفنگ میڈیا کو دی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ 2005 ءکے زلزلے کے بعد 6 سرچ اینڈ ریسکیو ٹیمیں بنائی گئی تھیں یہی ٹیمیں نیپال بھی گئی تھیں ان میں سے ایک ٹیم سی ڈی اے کے پاس بھی ہے ہم یوٹیلٹی سٹورز کے ذریعے متاثرہ علاقوں میں اشیاءکی فراہمی کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں چیئرمین این ڈی ایم نے کہا کہ بلڈنگ کوڈز کے حوالے سے قانون سازی کی ضرورت ہے جس پر عملدرآمد نہ کرنیوالوں کیخلاف فوجداری کارروائی کی جائے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آرمی کی میڈیکل ٹیمیں تیار ہیں جو مختصر نوٹس پر کہیں بھی بھجواءدی جائیں گی۔ ایک سوال کے جواب میں چیئرمین این ڈی ایم نے کہا کہ پاکستان کی حساس تنصیبات مکمل طور پر محفوظ ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ کل تک میں بھی تمام پاکستانیوں کی طرح بہت فکر مند تھا مگر آج چیئرمین این ڈی ایم اے کی بریفنگ کے بعد ہم مطمئن ہیں کہ جو بھی نقصان ہوا ہے دو چار دنوں میں اس کو پورا کر کے لوگوں کو مطمئن کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ افراد خیموں میںاس وقت تک قیام کرینگے جب تک حکومت ان کی گھروں کی تعمیر کیلئے پیکج نہیں دیتی جب تک متاثرین کے چہروں پر خوشی واپس نہیں آئیگی ہم اطمینان سے نہیں بیٹھیں گے ۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…