اللہ ہمیں اس انجام سے بچائے

28  جولائی  2015

میری آپ سے صرف ایک درخواست ہے‘ آپ چند گھنٹوں کےلئے صوفے پر بیٹھ جائیے‘ آپ پانی کا جگ سامنے رکھئے‘ اے سی یا پنکھا چلائیے‘ آنکھیں بند کیجئے اور آپ تاریخ کو آج 28 جولائی 2015ءسے یکم اگست 2014ءتک واپس ”ری وائینڈ“ کرنا شروع کر دیجئے اور پھر مجھے صرف ایک سوال کا جواب دیجئے‘ میں نے گزشتہ ایک سال میں کون سی بات غلط کہی تھی‘ میرا کون سا تجزیہ غلط ثابت ہوا‘ کیا عمران خان کے ساتھ دس لاکھ لوگ لاہور سے نکلے‘ کیا انقلابی قافلے کے ساتھ ایک لاکھ موٹر سائیکل تھے اور کیا قافلے کے اسلام آباد پہنچنے سے پہلے حکومت چلی گئی‘ میں کہتا رہا‘ عمران خان اور علامہ طاہر القادری اکٹھے ہو جائیں گے‘ کیا یہ اکٹھے نہیں ہوئے‘ کیا یہ دونوں کزن نہیں بنے؟۔ میں نے پندرہ اگست کو کہا تھا ” عمران خان ریڈزون میں داخل ہوں گے“ کیا عمران خان 19 اگست 2014ءکو ریڈ زون میں نہیں گئے؟ میں نے کہا‘ یہ لوگ پارلیمنٹ ہاﺅس پر بھی قابض ہوں گے‘ یہ ایوان صدر اور وزیراعظم ہاﺅس پر بھی دھاوا بولیں گے اور یہ پی ٹی وی پر بھی قبضہ کریں گے‘ کیا یہ نہیں ہوا؟ میں نے یہ بھی عرض کیا تھا‘ پولیس انہیں نہیں روکے گی‘ یہ بھی کہا تھا‘ پارلیمنٹ ہاﺅس کے سامنے گولی چلے گی اور لوگ مریں گے اور یہ بھی عرض کیا تھا‘ ٹیلی ویژن چینلز اور ملک کے نصف درجن اینکرز بھی ان کا ساتھ دیں گے‘ کیا یہ غلط ثابت ہوا؟ میں نے کہا تھا‘ عمران خان اور شیخ رشید اپنا استعفیٰ پیش نہیں کریں گے‘ کیا عمران خان اور شیخ رشید نے قومی اسمبلی میں اپنا استعفیٰ جمع کرایا؟ یہ بھی عرض کیا‘ پی ٹی آئی خیبر پختونخواہ کی حکومت نہیں چھوڑے گی‘ یہ لوگ صوبائی اسمبلی بھی نہیں توڑیں گے‘ کیا صوبائی اسمبلی ٹوٹی‘ کیا صوبائی حکومت گئی؟ میں نے یہ بھی عرض کیا‘ چودھری صاحبان اور ایم کیو ایم بھی اس انقلاب کا ساتھ دے گی‘ کیا یہ بھی غلط ثابت ہوا؟ میں نے عرض کیا ” یہ لوگ قومی حکومت بنوانے کی کوشش کریں گے“ کیا چودھری شجاعت نے قومی حکومت کا مطالبہ نہیں کیا؟ اور میں نے عرض کیا تھا ” میاں نواز شریف کبھی استعفیٰ نہیں دیں گے“ کیا میاں نواز شریف نے استعفیٰ دیا اور کیا حکومت چلی گئی؟ کیا میری یہ بات بھی غلط تھی!۔
آپ یہ نقاط بھی چند لمحوں کےلئے سائیڈ پر رکھ دیجئے اور آپ میرے چند مزید سوالوں کا جواب دیجئے‘ کیا عمران خان نے یہ نہیں کہا تھا‘ میرے اسلام آباد پہنچنے سے پہلے حکومت ختم ہو جائے گی‘ کیا حکومت ختم ہوئی‘ کیا یہ نہیں کہا تھا ” ایمپائر کی انگلی دو دن بعد اٹھ جائے گی“ کیا یہ انگلی اٹھی‘ کیا یہ نہیں کہا تھا ” میں حکومت کے خاتمے تک کنٹینر میں رہوں گا“ کیا یہ کنٹینر میں رہے؟ کیا یہ رات بنی گالا نہیں چلے جاتے تھے اور اگلی شام نہا دھو کر واپس نہیں آ جاتے تھے؟ کیا عمران خان نے نجم سیٹھی پر 35 پنکچر کا الزام نہیں لگایا اور کیا خان صاحب یہ الزام ثابت کر سکے؟ اور کیا انہوں نے سات ماہ تک 35 پنکچر‘ 35 پنکچر کی گردان کے بعد اس الزام کو سیاسی بیان قرار نہیں دیا اور کیا انہیں اس غلط بیانی پر نجم سیٹھی سے معافی نہیں مانگنی چاہیے؟ کیا عمران خان نے سول نافرمانی کا اعلان کر کے یہ اعلان واپس نہیں لیا؟ کیا انہوں نے بیرون ملک موجود پاکستانیوں سے یہ درخواست نہیں کی ”آپ ہنڈی کے ذریعے رقم پاکستان بھیجا کریں“ اور کیا پھر یہ درخواست بھی واپس نہیں لی گئی‘ کیا عمران خان نے سرے عام بجلی کے بل نہیں پھاڑے؟ کیا عمران خان نے یہ اعلان نہیں کیا‘ میں اور میرے ساتھی بجلی کے بل ادا نہیں کریں گے؟ اور کیا عمران خان‘ جہانگیر ترین‘ شاہ محمود قریشی اور اسد عمر سمیت پی ٹی آئی کی ساری قیادت نے بعد ازاں بجلی کے بل جمع نہیں کرائے اور کیا یہ آج واپڈا کی بجلی استعمال نہیں کر رہے؟ کیا عمران خان نے قومی اسمبلی کو جعلی قرار نہیں دیا تھا‘ کیا انہوں نے یہ نہیں کہا تھا ” میں اور میرے ایم این اےز جعلی قومی اسمبلی میں نہیں جائیں گے“ اور کیا پھر عمران خان اور ان کے ایم این اےز اس قومی اسمبلی میں نہیں گئے؟ کیا عمران خان پوری پارلیمنٹ کو جعلی‘ دھاندلی زدہ اور کرپٹ قرار نہیں دیتے رہے اور کیا یہ اس کے ساتھ ساتھ اس جعلی اسمبلی کے ضمنی الیکشن نہیں لڑتے رہے؟ کیا انہوں نے اپنے سینیٹر منتخب نہیں کرائے؟ کیا یہ میاں نواز شریف اور آصف علی زرداری کو کرپٹ اور بے ایمان نہیں کہتے رہے اور کیا بعد ازاں خان صاحب نے سینٹ کے الیکشن میں حمایت کےلئے اسی آصف علی زرداری کو ٹیلی فون نہیں کیا؟ اور کیا عمران خان نے سینٹ کے الیکشن کےلئے اسی میاں نواز شریف کے ساتھ خیبر پختونخواہ میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں کی؟ کیا یہ 17 دسمبر 2014ءکو اسی میاں نواز شریف کے ساتھ پشاور میں نہیں بیٹھے اور کیا انہوں نے وہاں یہ نہیں کہا ” میاں صاحب آگے بڑھیں‘ ہم آپ کے ساتھ ہیں“ کیا عمران خان نے یہ نہیں کہا تھا ” حکومت کے خاتمے تک یہ دھرنا جاری رہے گا“ اور پھر اسی عمران خان نے 17 دسمبر 2014ءکو دھرنے کے خاتمے کا اعلان کر دیا‘ کیا عمران خان نے یہ نہیں کہا تھا ” مجھے چیف جسٹس ناصر الملک پر مکمل اعتماد ہے“ کیا یہ بار بار یہ نہیں کہتے رہے ” ہمیں جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ منظور ہو گی“ کیا انہوں نے یہ نہیں کہا تھا ” اگر جوڈیشل کمیشن نے 2013ءکے الیکشن کو شفاف قرار دے دیا تو میں میاں نواز شریف کے پاس جا کر انہیں مبارک باد دوں گا“ کیا عمران خان نے یہ وعدے نبھائے؟ کیا یہ مبارک باد کےلئے وزیراعظم کے پاس گئے اور کیا انہوں نے پوری اعلیٰ ظرفی کے ساتھ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ تسلیم کی؟ کیا عمران خان نے یہ دعویٰ نہیں کیا تھا ”چیف جسٹس افتخار محمد چودھری دھاندلی کی سازش میں شریک تھے“ کیا عمران خان نے چیف جسٹس کے خلاف کوئی ثبوت پیش کیا اور کیا ان کے وکیل نے سابق چیف جسٹس کو کمیشن کے سامنے پیش کرنے کا مطالبہ کیا؟ کیا خان صاحب یہ دعوے نہیں کرتے رہے ” ہمارے پاس دھاندلی کے ثبوتوں کے کمرے بھرے ہوئے ہیں“ خان صاحب نے پھر وہ کمرے کیوں نہیں کھولے اور یہ وہ ٹھوس اور ناقابل تردید ثبوت لے کر کمرہ عدالت میں کیوں نہیں گئے اور کیا یہ این اے 246 میں کامیابی کے ڈنکے نہیں بجاتے رہے اور کیا ایم کیو ایم کے خلاف تمام تر ریاستی نفرت کے باوجود ان کے امیدوار کی ضمانت ضبط نہیں ہوئی؟ کیا خیبر پختونخواہ کے بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی نہیں ہوئی‘ کیا وہاں الیکشن کے دوران 20 لوگ قتل نہیں ہوئے اور کیا صوبائی وزیر نے پولیس کو گرفتاری دینے سے انکار نہیں کیا اور کیا اب تک ”کے پی کے“ کے چار وزراءپر کرپشن کے الزامات نہیں لگے اور کیا یہ وزیر اپنے عہدوں سے فارغ نہیں ہوئے؟ آپ ٹھنڈے دماغ سے ان سوالوں کے جواب تلاش کیجئے اور پھر جواب دیجئے۔ خان صاحب کے سارے دعوے غلط ثابت ہوئے لیکن وہ اس کے باوجود سچے ہیں اور میری کوئی بات غلط ثابت نہیں ہوئی لیکن میں اس کے باوجود غلط بھی ہوں اور جھوٹا بھی! کیا یہ انصاف ہے؟ کیا یہ نیا پاکستان ہے؟۔
اب سوال یہ ہے‘ کیا یہ دھرنا انقلاب تھا یا سازش اور کیا یہ سازش عمران خان نے تیار کی تھی؟ ہمیں اس سوال کے جواب کےلئے زیادہ محنت نہیں کرنی پڑے گی؟ محمد زبیر نجکاری کے وزیر ہیں‘ یہ پی ٹی آئی کے ایم این اے اسد عمر کے بھائی بھی ہیں‘ یہ 23 جولائی کو دعویٰ کرتے ہیں ”جنرل شجاع پاشا نے پی ٹی آئی کا 2011 ءکا جلسہ کامیاب بنانے کےلئے کارپوریٹ سیکٹر کے اہم لوگوں کو بلا کر کہا‘ آپ لوگ پی ٹی آئی کو سپورٹ کریں‘ میں بھی ان لوگوں میں شامل تھا“ وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی دعویٰ کیا‘ دھرنے کے پیچھے آئی ایس آئی کے دو سابق چیفس جنرل احمد شجاع پاشا اور جنرل ظہیر الاسلام تھے‘ جنرل ظہیر الاسلام 7 نومبر 2014ءتک آئی ایس آئی کے سربراہ رہے‘ عمران خان اور علامہ طاہر القادری کے دھرنے ان کے دور میں اسلام آباد میں خیمہ زن تھے‘ آپ ان دونوں الزامات کی تحقیقات کرا لیں‘ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا‘ وہ شخص بھی سامنے آنا چاہیے جس کے بارے میں اسلام آباد کے مختلف حلقوں میں سرگوشیاں سنائی دے رہی ہیں‘ یہ شخص سابق سرکاری ملازم تھا‘ اس کے گھر سے تیس کروڑ روپے کی رقم برآمد ہوئی‘ یہ رقم ملک کے اعلیٰ ترین ادارے نے برآمد کی‘ یہ رقم کہاں سے آئی؟ کیا یہ ”رقم“ جمع کرنے والا اکیلا شخص تھا؟ اگر نہیں تو باقی لوگ کون کون تھے؟ اور یہ لوگ رقم ”جمع“ کر کے کہاں کہاں پہنچاتے تھے اور کہیں خدانخواستہ اس رقم کا کوئی حصہ دھرنے میں استعمال تو نہیں ہوا؟ آپ جاوید ہاشمی سے بھی پوچھیں‘ دھرنے کی فنڈنگ کہاں سے ہوتی تھی اور اخراجات کا حکم کون دیتا تھا‘ یہ اگر محض چندہ تھا تو پھر یقینا چندہ دینے والوں کے نام اور پتے بھی ہوں گے‘ وہ لوگ کہاں ہیں؟ آپ اخراجات کی تفصیلات کو آمدنی کے ساتھ میچ کر کے دیکھیں‘ آپ یہ بھی دیکھیں‘ مئی 2014ءکے کن کن دنوں میں چودھری صاحبان‘ علامہ طاہر القادری اور عمران خان لندن میں تھے‘ ان دنوں کون کون سا اینکر پرسن بھی لندن تھا اور دھرنے کے دوران اس اینکر پرسن کے خیالات کیا تھے؟ کیا وہ دھرنے میں بھی نظر آتا رہا؟ آپ یہ بھی معلوم کریں وہ کون تھا جس نے رات تین بجے وزیراعظم کو جگا کر مشورہ دیا تھا‘ آپ 40 دن کی چھٹی پر چلے جائیں اور یہ پیغام کس نے بھجوایا تھا‘ آپ یہ بھی معلوم کریں آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کیا فیصلہ کیا اور جب یہ فیصلہ ہوا تو دھرنے کی حمایت یک لخت کیوں ختم ہو گئی؟ آپ پی ٹی آئی کے ایم این ایز سے بھی پوچھیں‘ وہ کون تھا جو آخری وقت تک عمران خان کے کان بھرتا رہا اور جو عمران خان کو اس لیول پر لے آیا جس پر خان صاحب کو نہیں آنا چاہیے تھا اور آپ حامد خان سے بھی پوچھیں‘ وہ کب اور کہاں کہاں کہتے رہے‘ ہم کمیشن میں دھاندلی ثابت نہیں کر سکیں گے اور کوئی ایک شخص اس دعویٰ کو جھٹلاتا رہا‘ وہ کون تھا اور اس نے بالآخر عمران خان کو وہاں پہنچا دیا جہاں انہیں نہیں پہنچنا چاہیے تھا لیکن یہ حقائق اپنی جگہ مگر میں دل سے سمجھتا ہوں عمران خان اچھے انسان ہیں‘ یہ قوم کےلئے کچھ کرنا بھی چاہتے ہیں‘ یہ ملک کی آخری امید بھی ہیں لیکن یہ بدقسمتی سے استعمال ہو گئے اور یہ اب بھی استعمال ہو رہے ہیں‘ میری دعا ہے اللہ تعالیٰ عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف دونوں کو سلامت رکھے‘ کیوں؟ کیونکہ اگر پی ٹی آئی کو نقصان ہوا‘ اگر یہ پارٹی عوامی حمایت کھو بیٹھی تو ملک میں ایک وسیع سیاسی خلا پیدا ہو جائے گا اور یہ خلا بعد ازاں مذہبی شدت پسند پر کریں گے اور اگر یہ لوگ سامنے آ گئے تو پاکستان میں داعش جیسی تنظیموں کے جھنڈے لہرائیں گے اور وہ دن پاکستان اور نظریہ پاکستان دونوں کا آخری دن ہو گا۔
اللہ ہمیں اس انجام سے بچائے۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…