جنت کے حقدار

20  اپریل‬‮  2017

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے کچھ فرشتے راستوں میں (اللہ کا) ذکر کرنے والوں کو ڈھونڈتے رہتے ہیں اور جب ان کو اللہ کا ذکر کرنے والے مل جاتے ہیں تو وہ (اپنے ساتھی فرشتوں) کو پکارتے ہیں کہ ادھر آؤ تمھارا مقصود حاصل ہو گیا (یعنی اللہ کا ذکر کرنے والے مل گئے) پھر فرمایا: یہ فرشتے ان لوگوں کو اپنے پروں سے ڈھانک لیتے ہیں اور آسمان

دنیا تک (تہ بہ تہ پہنچ جاتے ہیں)۔ پھر فرمایا (ذکر کی مجلس برخواست ہونے کے بعد جب یہ فرشتے اللہ کے پاس پہنچتے ہیں تو) اللہ تعالیٰ ان سے دریافت کرتا ہے، حالانکہ وہ ان سے زیادہ واقف ہوتا ہے: کہ میرے بندے کیا کہہ رہے تھے؟ یہ کہتے ہیں کہ (اے اللہ!) تیری تسبیح اور حمد و ثنا کر رہے تھے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ (اے فرشتو!) کیا انھوں نے مجھے دیکھا ہے؟ فرشتے کہتے ہیں نہیں واللہ! انھوں نے آپ کو نہیں دیکھا۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اگر وہ مجھے دیکھتے تو ان کی کیا کیفیت ہوتی؟ فرشتہ کہتے ہیں کہ اگر وہ آپ کو دیکھ لیتے تو اس سے کہیں زیادہ آپ کی حمد و ثنا اور تسبیح و تقدیس بیان کرتے۔ (نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے) فرمایا: پھر اللہ تعالیٰ فرماتا ہے (اے فرشتو!) وہ مجھ سے کس چیز کا سوال کر رہے تھے؟ فرشتے کہتے ہیں کہ وہ آپ سےجنت مانگ رہے تھے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ کیا انھوں نے جنت کو دیکھا ہے؟ (جو اس کی طلب کرتے ہیں؟) فرشتے کہتے ہیں کہ نہیں دیکھا۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اگر دیکھتے تو کیا ہوتا۔ فرشتے کہتے ہیں کہ اگر وہ جنت دیکھ لیتے تو بہت شدت سے اس کی خواہش کرتے پھر اللہ تعالیٰ فرشتوں سے کہتا ہے کہ وہ کس چیز سے پناہ مانگ رہے تھے؟ فرشتے کہتے ہیں کہ دوزخ سے پناہ مانگ رہے تھے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کیا انھوں نے دوزخ کو دیکھا ہے؟ فرشتے کہتے ہیں نہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے

کہ اگر اس کو دیکھتے تب ان کی کیا کیفیت ہوتی؟ فرشتے کہتے ہیں کہ اگر اس کو دیکھتے تو اس سے زیادہ بچتے اور بہت ہی خوف کرتے۔ پھر اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: (اے فرشتو!) میں تمھیں گواہ بناتا ہوں کہ ان لوگوں کو میں نے معاف کر دیا۔‘‘ پھر ان فرشتوں میں سے ایک فرشتہ کہتا ہے کہ ان ذکر کرنے والے لوگوں میں ایک آدمی ذکر کرنے والوں میں سے نہیں تھا بلکہ کسی ضرورت سے وہاں چلا گیا تھا تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ’’وہ ایسے لوگ ہیں کہ جن کا ہم نشیں بھی محروم نہیں رہتا۔‘‘ (صحیح بخاری شریف کے منتخب واقعات…. صفحہ 404)

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…