خانہ کعبہ اور حجر اسود کوچھونا منع ،طواف کے دوران ڈیڑھ میٹرکا فاصلہ ، رمی کیلئے حجاج کو پیک شدہ کنکریاں فراہم کی جائینگی، حج سے متعلق نئے قواعدوضوابط جاری

6  جولائی  2020

ریاض( آن لائن) سعودی عرب نے رواں سال حج سے متعلق نئے قواعدوضوابط جاری کردیئے ہیں جو مسجدالحرام، منیٰ، میدان عرفات، مزدلفہ اورقیام وطعام سے متعلق ہیں۔ سرکاری خبرایجنسی العربیہ کے مطابق سعودی مذہبی امور کی جانب سے جاری مراسلے میں حج سے متعلق نئے قواعد وضوابط جاری کئے گئے ہیں جن کے مطابق عازمین حج اورحج عملے کو ماسک اور دستانے پہننا ہوں گے۔

حجاج کرام کے سرکے بال تراشنے والے ایک دوسرے کے آلات استعمال نہیں کرسکیں گے۔عازمین حج نمازکے دوران ایک دوسرے سے2میٹرفاصلے کی پابندی کریں گے۔ رمی کیلئے حجاج کو پیک شدہ کنکریاں فراہم کی جائیں گی۔طواف کیلئے مطاف جانیوالوں کی قافلہ بندی ہوگی۔ طواف کے دوران کم از کم ڈیڑھ میٹرکا فاصلہ رکھنا ہوگا۔ خانہ کعبہ کو چھونا یا حجراسود کو بوسہ دینامنع ہوگا۔چھونے اور چومنے سے روکنے کے لیے رکاوٹیں رکھی جائیں گی۔ اس پر عمل درآمد کے لیے نگراں تعینات ہوں گے۔مسجد الحرام میں کھانے کی اشیا لانے پرپابندی ہوگی۔ صحن میں کھانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ پانی پینے یازمزم پانی کے لیے قابل تلف(ڈسپوزیبل) بوتلیں اور ڈبے استعمال کیے جائیں گے۔کھانے پینے کے برتن دوبارہ استعمال کرنیکی اجازت نہیں ہوگی اور بسوں میں عازمین کی تعداد متعین ہوگی۔پورے سفر کے دوران ہر حاجی کی نشست متعین ہوگی۔ کسی بھی حاجی کو بس میں کھڑے ہونے کی اجازت نہیںہوگی۔ 18 جولائی 2020، 28 ذیقعد سے 12 ذی الحج تک منیٰ، مزدلفہ اور عرفات میں اجازت کے بغیر جانا منع ہوگا۔لفٹ استعمال کرتے وقت سماجی فاصلہ برقرار رکھنا ہوگا۔ ذاتی صفائی کا ہر حاجی کے لیے دھیان رکھنا ضروری ہوگا۔

سینیٹائزر نمایاں مقامات پر رکھنا ہوں گے۔رہائشی عمارتوں اور ہوٹلوں میں بیٹھنے اور انتظار کرنے کی جگہوں کو مسلسل سینیٹائز کیا جائے گا۔ دروازوں کے ہینڈل، کھانے کی میز، کرسیوں اور صوفوں کے ہتھے سینیٹائز کیے جائیں گے۔کھانا تیار کرنے، پیش کرنے سے قبل، حمام سے نکلنے کے بعد، کسی کو ہاتھ ملانے یا چھونے کے بعد صابن اور پانی سے کم از کم بیس سیکنڈ تک ہاتھ دھونا ہوں گے۔ عبادت کے دوران حاجیوں کو ماسک اتارنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

ایسے کسی بھی شخص کو حج کی اجازت نہیں دی جائے گی جس میں انفلوائنزا جیسی علامات ہوں گی۔ ایسے کسی بھی شخص کو علامتیں ختم ہونے تک حج مقامات پر جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اجازت نامے کے لیے اسے ڈاکٹر سے فٹنس سرٹیفیکیٹ لینا ہوگا۔رپورٹ کے مطابق منیٰ میں جمرات کی رمی کے لیے سینیٹائز کنکریاں فراہم کی جائیں گی۔ منیٰ میں 10، 11، 12 اور 13 ذی الحج کو حجاج رمی جمرات کرتے ہیں۔جمرات کی رمی کے حوالے سے طے کیا گیا ہے کہ 50 افراد پر مشتمل ایک گروپ کو ہر منزل پر رمی کے لیے جانے کی اجازت دی جائے گی۔رمی کرتے وقت ڈیڑھ سے دو میٹر تک کا فاصلہ ضروری قرار دیا گیا ہے۔ کسی بھی خیمے میں 10 سے زیادہ حاجیوں کو ٹھہرانے کی اجازت نہیں ہوگی اور ہر خیمہ 50 مربع میٹر کا ہوگا۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…