جرمنی میں ایردوآن مخالفین کے تعاقب کے لیے کتنے ہزار وں جاسوس سرگرم ہیں ، تہلکہ خیز انکشاف

3  جولائی  2020

برلن (این این آئی )سال 2014 سے 2015 کے درمیان جرمنی میں پناہ کے طلب گار ترک پناہ گزینوں کی سالانہ تعداد 1800 رہی جن میں اکثریت کردوں کی تھی۔ بعد ازاں سال 2016 سے اس میں بڑے پیمانے پر اضافہ دیکھنے میں آیا جب پناہ کی درخواست دینے والوں کی تعداد 5700 سے زیادہ ہو گئی۔گذشتہ برس سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جرمنی میں حکام کو ترکوں کی جانب سے پناہ حاصل کرنے کی 36 ہزار سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئیں۔عرب ٹی وی سے گفتگو کرنے والے زیادہ تر

پناہ گزینوں نے باور کرایا کہ ترک پناہ گزینوں کی تعداد میں اضافے کے مقابل ترکی کی انٹیلی جنس کے جرمنی میں ایجنٹوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ جرمنی میں اس قت 50 لاکھ ترک مقیم ہیں۔ان افراد کے مطابق جرمنی کی سرزمین پر اس قوت ترکی کی انٹیلی جنس کے 8 ہزار سے زیادہ ایجنٹس اور سیکڑوں جاسوس موجود ہیں۔ ان کے علاوہ نامعلوم تعداد ایسے ایجنٹس کی ہے جو سفارت خانوں کے ذریعے سرگرم ہیں۔ ان کا مقصد فتح اللہ گولن اور کردوں کے حامیوں کا پیچھا کرنا ہے۔جرمنی میں 30 برس سے مقیم ترک باشندے کمیل کا کہنا تھا کہ جرمن سیکورٹی حکام نے مجھے خبردار کیا کہ میں ترکی کا سفر نہ کروں جہاں میں ترک انٹیلی جنس کو مطلوب ہوں ، وہ مجھ پر جاسوسوں کے ذریعے نظر رکھتی ہے اور میری واپسی کی منتظر ہے۔کمیل کے مطابق اس پر فتح اللہ گولن کی جماعت سے تعلق رکھنے کا الزام ہے جس کی بنیاد پر ترک انٹیلی جنس میرا تعاقب کر رہی ہے۔ کمیل نے بتایا کہ وہ جب ترکی میں تھا تو اس کے علاقے کی مسجد کے امام نے بتایا کہ وہ ترک حکام کے حکم کے مطابق مسجد میں نماز کے لیے داخل نہیں ہو سکے گا۔ اس پر کمیل کا دل نہایت رنجیدہ ہوا کہ وہ اپنے ہی ملک میں دین پر عمل پیرا نہیں ہو سکتا اور مسجد میں جمعے کی نماز ادا نہیں کر سکتا۔یورپ میں ترکی کی انٹیلی جنس کے کام کے بارے میں کتاب تحریر کرنے والے شمیت اینبوم کے اندازے کے مطابق جرمنی میں ترک ایجنٹس کی تعداد 8 ہزار سے زیادہ ہے۔ ان کے علاوہ سیکڑوں جاسوس بھی براہ راست ترک انٹیلی جنس کے زیر نگرانی کام کر رہے ہیں۔ یہ لوگ جرمنی کی سرزمین پر ایجنٹوں کو بھرتی کرتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…