بھارت کا جنگی جنون سر چڑھ کر بولنے لگا، صرف جنگی سازو سامان کیلئے سینکڑوں ارب کی منظوری

2  جولائی  2020

نئی دہلی(این این آئی)بھارت کی وزارت دفاع نے 389ارب روپے کے جنگی ساز و سامان کی خریداری کی منظوری دے دی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کی زیر صدارت ہونے والے دفاعی ساز و سامان کے حصول کی کونسل (ڈیفنس ایکوئزیشن کمیٹی) نے روسی ساختہ لڑاکا طیارے، میزائل سسٹم اور ریڈار کی خریداری کیلئے 389 ارب بھارتی روپے کی خریداری کی توثیق کردی۔

کونسل کی منظوری کے بعد بھارت 33 نئے جنگی طیارے خریدے گا جن میں روس سے 21 مگ 29 لڑاکا طیارے خریدے جائیں گے اورمقامی سطح پر 12 ایس یو 30 ایم کے آئی طیارے تیار ہوں گے، اس کے علاوہ بھارتی فضایہ میں شامل پہلے سے موجود 59 مگ 29 طیاروں میں بہتری لانے کی تجویز بھی منظور کرلی ہے۔بھارتی وزارت دفاع کے حکام کے مطابق مگ 29 طیاروں کے بیڑے میں بہتری اور نئے طیاروں کی خریداری پر 74 ارب روپے سے زائد رقم صرف ہوگی۔ اسی طرح ہندوستان ائیروناٹک لمیٹڈ سے 12 نئے ایس یو تھرٹی ایم کے آئی کی خریداری پر107 ارب روپے سے زائد رقم خرچ کی جائے گی۔ علاوہ ازیں بھارتی فضائیہ اور بحریہ کو زیادہ دور تک مار کرنے والے میزائل فراہم کرنے کے لیے پیناکا میزائل سسٹم بھی خریدا جارہا ہے۔یاد رہے کہ 2016 میں بھارت نے فرانس سے 36 جدید رفائل جنگی طیارے خریدنے کا معاہدہ کیا تھا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ان میں سے 6 رفائل طیارے رواں ماہ تک بھارت کے حوالے کردیے جائیں گے۔ بھارت میں حزب اختلاف نے اس معاہدے میں وزیر اعظم مودی اور ان کے قریبی تصور کیے جانے والے بھارتی سرمایہ کار انیل امبانی کے کردار پر کئی سوال کھڑے کیے تھے۔واضح رہے کہ لداخ کی گیلوان وادی میں چینی فوج کے ساتھ جھڑپوں میں 20 فوجیوں کی ہلاکت اور سرحدی علاقے میں پسپائی کے بعد سے بھارت کے جارحانہ عزائم میں اضافہ ہوگیا ہے۔ پاکستان سے ملحقہ ایل او سی پر بھارت کی جانب سے اشتعال انگیزی اور مقبوضہ کشمیر میں ظالمانہ کارروائیاں بھی بڑھ رہی ہیں۔ ماہرین کے مطابق ان حالات میں جنگی سازوسامان کے لیے اتنی بڑی رقم کی منظوری مستقبل سے متعلق بھارتی عزائم کے بارے میں بہت کچھ واضح کررہی ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…