کشمیری پنڈت بھی ڈومیسائل قانون پر حکومت کے مخالف ہوگئے ، مودی سر کار پر برس پڑے

6  جون‬‮  2020

جموں(این این آئی)مقبوضہ جموں و کشمیر میں نئے ڈومیسائل قانون پر کشمیری پنڈتوں نے حکومت پر تنقید کی ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر کے ڈومیسائل ّ(رہائشی)کی نئی تعریف واضح کی گئی ہے اور ملازمت کے لیے نئے ضابطے بھی مقرر کیے گئے ہیں۔

سائوتھ ایشین وائر کے مطابق کشمیری پنڈت سنجے صراف جو کہ لوک جن شکتی پارٹی کے چیف سپوکس پرسن بھی ہیں نے کہا کہ جو ڈومیسائل قانون حکومت نے جموں کشمیر میں نافذ کیا، اس سے جموں کشمیر میں یا جموں کشمیر سے باہر رہنے والے کشمیری پنڈتوں کو کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ ہم جموں کشمیر کے حقیقی باشندے ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے پنڈتوں کے دوسرے مسائل ہیں جن کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ خاص کر کشمیری پنڈتوں کو اپنے گھر میں بسانے اور انہیں مواقع فرہم کرانا حکومت کی اول ذمہ داری ہے۔ جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام سے تعلق رکھنے والے ایک کشمیری پنڈت ریسی کلم نے ڈومیسائل قانون کو بد قسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم نو قانون سے جموں کشمیر کے عوام کو مرکزی حکومت نے زخم دیئے ہیں اور ڈومیسائل قانون سے ان زخموں پر نمک چھڑکا گیا ہے کیونکہ جموں کشمیر میں پہلے سے ہی بیروزگاری عروج پر ہے اور اب بیرون ریاست کے لوگ ڈومیسائل سرٹیفکیٹ حاصل کر کے اس علاقے کے نوجوانوں کا حق چھیننے کی کوشش کریں گے انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ اس قانون کو رول بیک کیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ جس طرح دہلی کے اشاروں پر جموں و کشمیر انتظامیہ نے اس قانون کو نافذ کرنے کا عمل شروع کیا ہے، یہ قابل مذمت ہے اور ایسے فیصلے صرف لوگوں کی منتخب شدہ حکومت کرتی ہے نا کہ افسران۔واضح رہے کہ جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری کے لیے نئے ڈومیسائل قانون کا نفاذ عمل میں لایا گیا ہے۔ اس نئے ڈومیسائل قانون کے تحت ملک بھر سے پولیس فورس میں ملازمت سمیت جموں و کشمیر میں مقامی سرکاری ملازمتوں کے لیے درخواست دینے کی اجازت دی گئی ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…