چین میں ہی رہنا ہمارے لئے بہتر ہے، وہ ملک جس کے طلبہ نے اپنے ملک واپس نہ جانےسے انکار کر دیا

2  فروری‬‮  2020

اسلام اباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کرونا وائرس دنیا بھر میں خوف کی علامت بن چکا ہے ۔ چین میں پھنسے ہوئے بنگلہ دیش کے طلبہ نے واپس جانے سے انکار کر دیا ۔تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیشی طلبہ نے کہا ہے کہ چین اس وقت چین میں رہنا ہمارے لیے بہتر ہو گا کیونکہ یہاں پر جو طبی سہولیات دی جارہی ہیں وہ ہمارے ملک میں فی الحال ناکافی ہیں ۔ کینوزہو یونیورسٹی کے طلباء ، محمد کاوزر اور ملا محمد رضا،

کورونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے بنگلہ دیش واپس جانے کی توقع کر رہے تھے لیکن اشکونا حج کیمپ میں بڑے پیمانے پر سنگروی اقدام کے بارے میں سن کر انہوں نے کہا کہ چین میں ہی رہنا بہتر ہوگا، جہاں طبی سہولیات کہیں زیادہ ترقی یافتہ ہیں۔چین میں اس وقت تقریباً80کے قریب طالب علم زیر تعلیم ہیں ۔ دوسری جانب چین کے شہر ووہان سمیت دیگر شہروں کے بعد کورونا وائرس دنیا کے 20 سے زائد ممالک تک پہنچ گیا ہے جہاں 100 سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا میں 10 مریضوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جن میں سے اکثر چین کے شہر ووہان یا ہوبے صوبے سے واپس پہنچے ۔ کمبوڈیا کی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ 60 سالہ شہری کورونا وائرس سے متاثر ہوئے جو ووہان سے آئے ۔ہانگ کانگ میں 13 افراد میں کورونا وائرس کی موجودگی کی رپورٹ دی گئی ۔بھارت میںحکام نے تصدیق کیا کہ ریاست کیرالا میں کورونا وائرس کا پہلا کیس جمعرات کو سامنے آیا تھا، متاثرہ خاتون ووہان یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھیں تاہم وہ ہسپتال میں موجود ہیں۔جاپان کے محکمہ صحت کے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے رجسٹرڈ کیسز کی تعداد 14 ہوگئی ہے جن میں سے دو کیسز متاثرہ افراد سے وائرس دوسرے میں منتقل ہونے کے ہیں۔چین کے نیم خودمختار ملک مکاو نے بھی سات کیسز کی تصدیق کردی ۔رپورٹ کے مطابق ملائیشیا میں اب تک کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 8 ریکارڈ ہوئی ہے اور یہ تمام افراد چین کے شہری ہیں۔ نیپال میں بھی ایک کیس رپورٹ ہوا اور متاثرہ شخص ووہاں سے واپس نیپال پہنچا تھا۔سنگاپور میں بھی حکام نے

مزید 3 کیسز رپورٹ ہونے کا اعلان کیا جس کے بعد متاثرین کی مجموعی تعداد 16 ہوگئی ہے۔جنوبی کوریا کے حکومتی عہدیداروں نے کہا کہ 49 سالہ شہری میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جو جاپان میں ٹور گائیڈ کے طور پر کام کرتے ہیں اور چین کے شہری ہیں اور وہ جاپان سے 19 جنوری کو جنوبی کوریا پہنچے تھے۔ سری لنکا میں 43 سالہ شہری میں وائرس کی موجودگی کی تصدیق کی گئی ہے

جو چین کے صوبے ہوبے سے تعلق رکھتے ہیں اور سیاح ہیں۔تائیوان میں اب تک 10 کیسز سامنے آئے ہیں جن میں 2 چینی خواتین بھی شامل ہیں، چینی خواتین تائیوان میں ایک ٹور گروپ کے ساتھ پہنچی تھیں۔تھائی لینڈ میں بھی 19 کیسز کی تصدیق ہوئی، ویت نام میں وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 6 تک پہنچ گئی ہے۔شمالی امریکا کے ممالک میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جہاں

کینیڈا میں 4، امریکا میں 7 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق امریکا کی ریاست کیلی فورنیا میں 3، ایلینوئس میں 2، ایریزونا اور واشنگٹن میں ایک، ایک کیس سامنے آیا ہے۔برطانیہ سمیت یورپی ممالک بھی مذکورہ وائرس سے متاثر ہوئے ۔فن لینڈ میں ووہان سے آنے والے ایک شہری میں وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے اور فرانس میں 6 کیسز سامنے آئے ہیں، جرمنی میں 7 کیسز کی

تصدیق ہوئی ہے۔اٹلی کے وزیراعظم نے اعلان کیا تھا کہ دو کیسز 31 جنوری کو رپورٹ ہوئے تھے جو دو چینی سیاح ہیں اور حال ہی میں اٹلی پہنچے تھے۔ روس میں بھی 2 افراد میں کورونا وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے جو چین کے شہری ہیں، سویڈن میں بھی ایک خاتون میں کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔اسپین میں پہلا کیس 31 جنوری کو سامنے آیا تھا جہاں ہسپتال میں زیر علاج مریض میں وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی تھی۔مشرق وسطیٰ کے ممالک تک بھی کورونا وائرس پہنچا ہے جہاں متحدہ عرب امارات کے حکام نے تصدیق کی کہ ایک چینی خاندان کے چار افراد میں ٹیسٹ مثبت آیا ہے جو ووہان سے آئے تھے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…