افغانستان میں تباہ ہونے والے طیارے میں سی آئی اے اور امریکی فوج کے اعلی حکام سوار تھے، طالبان نے طیارہ گرانے کی ذمے داری قبول کر لی

27  جنوری‬‮  2020

کابل(این این آئی) افغانستان میں مسافر طیارہ گر کر تباہ ہوگیا مسافر میں 80سے زائد افراد سوار تھے، حادثے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغانستان کی سرکاری ائیرلائن آریانا ائیرلائنز کا مسافر طیارہ ہرات سے کابل کیلئے پرواز کررہا تھا جو صوبہ غزنی کے مشرقی ضلع دیہک کے پہاڑی علاقے میں گر کر تبا ہوگیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق طیارے میں 80 سے

زائد مسافر سوار تھے اور طیارہ جس علاقے میں گر کر تباہ ہوا یہ علاقہ طالبان کے زیر کنٹرول ہے۔افغان میڈیا کے مطابق طیارہ مقامی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے کے قریب گرا جس میں سوار مسافروں اور عملے کے حوالے سے کوئی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔صوبہ غزنی کے گورنر کے ترجمان نے طیارہ حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ طیارہ دیہک ضلع کے علاقے سادو خیل میں گرا جب ہ حادثے میں ہلاکتوں کے حوالے سے اب تک مصدقہ اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔ترجمان گورنر نے مسافر طیارہ گرنے کی تصدیق کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ یہ علاقہ طالبان کے زیر اثر ہے اس لیے امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ حادثے میں جانی نقصان سے متعلق ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے۔عینی شاہدین کے مطابق طیارہ گرنے کے بعد طیارے میں آگ بھڑک اْٹھی، حادثہ اتنا خوفناک ہے کہ طیارے میں موجود مسافروں کے زندہ بچ جانے کے امکانات نہایت کم ہیں۔ البتہ غزنی صوبے کے گورنر کے ترجمان عارف نوری نے کہا کہ ابھی تک یہ علم نہیں کہ یہ مسافر طیارہ تھا یا فوجی اور یہ بھی معلوم نہیں کہ اس میں کتنے مسافر سوار تھے۔صوبائی پولیس کے ترجمان نے بھی طیارے کی تباہی کی تصدیق کردی ہے تاہم وہ بھی یہ شناخت کرنے میں ناکام رہے کہ یہ مسافر طیارہ تھا یا فوجی۔تین سرکاری حکام کا دعویٰ ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ افغانستان کی سرکاری فضائیہ آریانا کا طیارہ تھا تاہم فضائی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر میر واعظ میر زکوال نے ان خبروں کی تردید کی ہے۔میر زکوال نے کہ طیارہ تباہ ہوا ہے لیکن وہ ہمارا نہیں۔انہوں نے کہا کہ آریانا کی جانب سے چلائی جانے والی کابل سے ہرات اور ہرات سے دہلی کی دونوں پروازیں محفوظ ہیں۔افغان صدر اشرف غنی کے دفتر کے سینئر عہدیدار نے بتایا کہ طیارہ صوبہ غزنی میں گر کر تباہ ہوا اور حکام تفصیلات اکٹھی کر رہے ہیں۔‎

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…