ایران کو جواب دینے کے معاملے پر ٹرمپ نے خود کوئی ایکشن لینے کی بجائے کس سے مدد مانگ لی، ایران کو خطرناک انتباہ بھی کر دیا

8  جنوری‬‮  2020

واشنگٹن(این این آئی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جب تک میں امریکا کا صدر ہوں ایران کو جوہری بم بنانے کی اجازت نہیں دوں گا،ایرانی حملے میں کسی امریکی کو نقصان نہیں پہنچا اور اس عمارت کو صرف معمولی نقصان پہنچا جہاں امریکی فورسز موجود ہیں، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ایران پسپائی اختیارکررہا ہے جو کہ دنیا کیلئے اچھی بات ہے،امریکا ایران پر اضافی سخت پابندیاں عائد کریگا۔

ایران کی جانب سے عراق میں امریکا کے فوجی اڈوں پر میزائل حملوں کے بعد وائٹ ہاؤس میں اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ جب تک میں امریکا کا صدر ہوں ایران کبھی جوہری ہتھیار نہیں بناسکتا، یورپی ممالک، روس اور چین سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ایران سے 2015 میں ہونے والے جوہری معاہدے کو ختم کریں۔ ہر اس فریق کے ساتھ امن اختیار کرنے کیلئے تیار ہیں جو واقعی امن چاہتا ہے۔عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر حملے کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکی عوام کے لیے یہ خوشی کی بات ہے کہ ایران کی جانب سے حملے میں کوئی بھی زخمی نہیں ہوا، ہمارے تمام فوجی محفوظ ہیں تاہم ائیر بیس کو معمولی نقصان ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران نے نہ صرف خطے کو عدم استحکام کی صورتحال سے دوچار کیا بلکہ خود اپنے ملک میں بھی ایران نے اپنے عوام پر سخت اور جابرانہ تسلط قائم کررکھا ہے،ایران میں حالیہ ہونے والے مظاہروں میں سیکڑوں ایرانی شہریوں کو احتجاج کرنے پر قتل کردیا گیا۔قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے حوالے سے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ قاسم سلیمانی امریکا پر مزید حملوں کی منصوبہ بندی میں مصروف تھے لیکن ہم نے انہیں روک دیا۔انہوں نے کہا کہ قاسم سلیمانی متعدد افراد کے قتل کے ذمہ دار تھے اور انہوں نے خطے کو غیر مستحکم کرنے کے لیے حزب اللہ سمیت متعدد عسکریت پسند گروہوں کو تربیت فراہم کی اور عام شہریوں پردہشت گردانہ حملے کروائے۔

ٹرمپ نے کہا کہ قاسم سلیمانی نے خطے میں خونی سول وارکو ایندھن فراہم کیااور ہزاروں امریکی فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ قاسم سلیمانی نے ہی گذشتہ دنوں عراق میں امریکیوں پر حملے کا حکم دیا تھا جس میں 4 امریکی اہلکار شدید زخمی جب کہ ایک امریکی ہلاک ہوا تھا جب کہ بغداد کے امریکی سفارت خانے پر حملے کا منصوبہ بھی جنرل قاسم نے ہی ترتیب دیا تھا۔امریکی صدر نے ایران دیگر عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والے جوہری معاہدے پر تنقید کرتے ہوئے اسے ناقص قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ ایران نے یہ ڈیل حال ہی میں ختم کرنے کا اعلان کیا ہے اور اب ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کے لیے تیز اور صاف راستہ مل چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران کو اپنے جوہری پروگرام کو فوری طور پر روکنا اور دہشت گردی کی حمایت کو ختم کرنا ہوگی۔انہوں نے اتحادی ممالک پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو مل کر ایران کے ساتھ ایک معاہدہ کرنا ہوگا تاکہ ہم دنیا کو محفوظ اور پرامن بناسکیں۔اپنے خطاب میں ایرانی میزائل حملوں کے جواب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر مزید پابندیوں کا بھی اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ ان کی انتظامیہ اس حوالے ردعمل دینے کے لیے مزید آپشن پر بھی غور کررہی ہے۔امریکی صدر کا نے کہا کہ کہ امریکی افواج ہرطرح کی صورتحال کے لیے تیار ہیں لیکن اس وقت ایسا محسوس ہورہا ہے کہ ایران پیچھے ہٹ رہا ہے جو کہ تمام متعلقہ فریقین اور دنیا کے لیے اچھی بات ہے۔انہوں نے کہا کہ جب سے انہوں نے صدارت سنبھالی ہے امریکا تیل کی پیداوار کے حوالے سے خود مختار ہوگیا ہے اور اب ہم دنیا بھر میں تیل اور قدرتی گیس کی پیداوار کے حوالے سے سب سے آگے ہیں اس لیے ہمیں مشرق وسطیٰ کے تیل کی ضرورت نہیں ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے آخر میں ایرانی عوام اور رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کا ایک بہترین مستقبل چاہتے ہیں جس کے آحقدار ہیں جس میں خوشحالی آپ کے گھر میں ہواور دنیا کے ساتھ ہم آہنگی ہو۔امریکی صدر کا نے کہا کہ جو لوگ امن چاہتے ہیں امریکا ان سب سے ملنے کیلئے تیار ہے۔ امریکی صدر نے ایران کیخلاف اقدامات کیلئے نیٹو سے مدد مانگ لی، ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکی فوجیں کسی بھی حملے کے لئے تیار ہیں لیکن نیٹو بھی ایران تنازعہ پر آگے بڑھے اور اپنا کردار ادا کرے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…