مقبوضہ کشمیر میں  غیر یقینی صورتحال برقرار!سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ  محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی کو  ان کی رہائش گاہ پر نظر بند کر دیا گیا

3  جنوری‬‮  2020

سرینگر(این این آئی) مقبوضہ کشمیر میں جمعتہ المبارک کو مسلسل152 ویںروز بھی بھارتی فوجی محاصرہ جاری رہا جس کے سبب وادی کشمیر اور جموںاور لداخ کے مسلم اکثریتی علاقوں میں غیر یقینی صورتحال بدستور برقرار ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق گزشتہ برس پانچ اگست سے دفعہ 144کے تحت پابندیاں نافذ جبکہ بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات ہیں۔

پر ی پیڈموبائل فون اور انٹرنیٹ سروز بدستور معطل ہیں جسکی وجہ سے لوگوں خاص طور پر طلباء ، صحافیوں اور تاجر برادری کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ نریندر مودی کی سربراہی میں قائم بھارتی جنتاپارٹی کی فرقہ پرست بھارتی حکومت نے گزشتہ برس پانچ اگست کو ملکی آئین کی دفعات 370اور 35۔ اے منسوخ کر کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی اور اسے مرکز کے زیر انتظام دو الگ الگ علاقوں جموںوکشمیر اور لداخ میں تقسیم کر دیا تھا ۔ کشمیر ی عوام بھارت کے اس غیر قانونی اور یکطرفہ اقدام کے خلاف بطور احتجاج سول نافرمانی کی تحریک جاری رکھے ہوئے ہیں۔ نماز جمعہ کے بعد بھارت مخالف مظاہروں کو روکنے کیلئے سرینگر اور دیگر قصبوں میں پابندیاں مزید سخت کی گئیں۔ دریں اثنا بھارتی قابض انتظامیہ نے مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی کو گزشتہ روز سری نگر میں ان کی رہائش گاہ میں نظر بند کردیا۔التجا مفتی کے مطابق انہوں نے انتظامیہ سے اپنے نانامفتی محمد سعیدکی قبر پر حاضری کی اجازت طلب کی تھی تاہم اجازت دینے کے بجائے انہیں گھر میں نظر بند کردیا گیا۔مفتی محمد سعید بھی دو مرتبہ مقبوضہ کشمیر کے وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…