مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کونسے گھناؤنے کام کررہی ہے؟ پنڈت نے آنکھوں دیکھا حال بیان کر کے مودی سرکار کی پول کھول دی

15  دسمبر‬‮  2019

جموں (این این آئی)مقبوضہ کشمیر میں جموں کے کیمپوں میں رہنے والے سینکڑوں کشمیری پنڈتوں کا کہنا ہے کہ حکام انہیں ویری فکیشن کے نام پر ہراساں اور پریشان کررہے ہیں اور اگروہ کچھ دنوں یا ہفتوں کے لیے اپنے کوارٹروں کو تالا لگا کرباہرجاتے ہیں تو ان کے دروازوں پر نوٹسز چسپاں کی جاتی ہیں۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق جگتی، مٹھی،نگروٹہ اور پرکھو میں تقریباً دس ہزار پنڈت خاندان دودو کمروں والے گھروں میں رہتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اگر کوئی خاندان کوارٹر میں نہیں پایا گیا تو متعلقہ کیمپوں کے کمانڈنٹ اس کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنا شروع کردیتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بہت سے خاندان اپنے رشتہ داروں یا کشمیر سے باہر پڑھنے یا کام کرنے والے بچوں سے ملنے سے بھی ڈرتے ہیں کیونکہ اگر گھر پر تالا لگا ہوا پایا گیا تومحکمہ ریلیف کے زونل افسران آکر گھر پر نوٹس لگاتے ہیں۔ جگتی کیمپ میں مقیم ایک پنڈت نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہاکہ ان کے دو بچے جموں سے باہرکام کرتے ہیں اوروہ اپنے بیٹے سے ملنے گیا اور وہاں دو ماہ گزارنا چاہتا تھا لیکن چند دنوں بعد ہی کیمپ کمانڈنٹ کے افسران ہمارے گھر پہنچے اور ہمیں نوٹس جاری کردیا جس کی وجہ سے مجھے فوراًواپس آنا پڑااور اپنی پوزیشن واضح کرنا پڑی۔ جگتی میں رہنے والے اشوک بٹ نے کہاکہ چند دن پہلے اسی طرح کے ایک واقعے میں ایک کوارٹر کو سروے کے دوران تالا بند قراردیا گیا حالانکہ وہا ں پنڈت خاندان رہتا تھا۔ ایک سماجی کارکن سنیل کمار پنڈتا نے کہاکہ حکومت ہمارے ساتھ ایسا سلوک کررہی ہے جیسے ہم کسی جیل میں رہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے کسی بانڈ پر دستخط نہیں کئے ہیں کہ ہم یہ کیمپ چھوڑکر نہیں جاسکتے۔ انہو ں نے کہاکہ اکثر بچے نوکریوں کے لیے جموں سے باہر چلے گئے ہیں۔ انہوں نے کہ یہ ذہنی طورپر ہراساں کرنے کے مترادف ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…