امریکہ کی جانب سے سعودی تیل کی تنصیبات پر حملوں کا الزام ایران پر عائد کئے جانے پر چین کا شدید ردعمل سامنے آ گیا، دو ٹوک اعلان

16  ستمبر‬‮  2019

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سعودی عرب میں آئل ریفائنری پر حملے سے متعلق امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بیان دیا جس پر چین کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے، میڈیا ذرائع کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ بغیر کسی جامع تحقیقات کے کسی کارروائی کے خلاف ہیں، چینی وزارت خارجہ کے مطابق کشیدگی میں اضافے کے کسی بھی اقدام کی حمایت نہیں کرتے، امریکہ اور ایران مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کے لئے احتیاط سے کام لیں،

واضح رہے کہ ایران نے سعودی تنصیبات پر حملے میں ملوث ہونے کی تردید کردی، ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ان حملوں میں ایران کے ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران پر الزام لگانے سے یمن میں جاری المیہ ختم نہیں ہوگا۔ اس سلسلے میں پاکستان میں قائم ایرانی سفارت خانے سے جب رابطہ کیا گیا تو ایرانی سفارت خانے کی میڈیا سیکشن کی سربراہ ڈاکٹر ہاہینہ کریمی کیا کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی سطح پر ہونے والے تمام واقعات پر ایرانی وزارت خارجہ بذات خود جواب دیتا ہے، انہوں نے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کی جانب سے امریکی الزام کا جواب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے سعودی تیل کی تنصیبات پر حملے میں ملوث ہونے کی یکسر نفی کرچکے ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے سوشل میڈیا پر ٹویٹر کے جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومیپیو ایران پر براہ راست دباؤ ڈالنے میں ناکام ہوچکا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ یا اسکے حلیف یمن میں بری طرح پھنس چکے ہیں، ایران پر ایسے حملوں کے الزاما ت عائد کرنے سے معاملات حل نہیں ہونگے، امریکہ کیلئے بہتر ہوگا کہ وہ ایران کی جانب سے 15اپریل کو تجویز کردہ معاہدے پر غور کرے، دوسری جانب امریکہ نے بھی اس با ت کا عندیہ دیا ہے کہ موجودہ صورتحال میں بھی ایران کے ساتھ بات چیت کرناممکن ہے۔ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ میں کہا امریکی حکام سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پر ہونے والے حملوں کے حوالے واقف ہیں

تاہم وہ سعودی عرب کا جوا ب سننے کا انتظار کر رہے ہیں کہ وہ ان حملوں کا ذمہ دار کسے سمجھتے ہیں اور اس بارے میں کیا کرنا چاہتے ہیں۔سعودی تیل تنصیبات پر حملے کے بعد اس کی تیل پیدوار کی صلاحیت آدھی ہو چکی ہے، جس کی وجہ سے سوموار کو تیل کی قیمتوں میں 10 فیصد سے زائد اضافہ دیکھنے میں آیا۔تاہم سعودی عرب کی جانب سے حوثی حملوں کے حوالے سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ تاہم رواں ماہ کے آخر میں نیویارک میں ہونے والے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں امریکی صدر اور ایرانی صدر حسن روحانی کے مابین سائیڈ لائن ملاقات متوقع ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…