تیل کی بڑی منڈی کھونے کا ڈر،یا بے حسی،کشمیریوں پر مظالم نظر انداز،متحدہ عرب امارات نے مودی کو اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازدیا

24  اگست‬‮  2019

دبئی(آن لائن) تیل  کی بڑی  منڈی کھونے کا ڈر،یا  بے حسی،متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ سے نواز دیا۔نریندر مودی کو ایسے وقت پر یو اے ای کا اعلیٰ ترین سول ایوارڈ ’آرڈر آف زیاد‘ دیا گیا جب بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی اہمیت ختم کردی گئی اور گزشتہ 20 دن سے وادی میں مسلسل کرفیو جاری ہے اور زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی۔

اس ضمن میں بتایا گیا کہ بھارت خام تیل استعمال کرنے والا دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے جو مشرق وسطیٰ کے ممالک کے لیے بڑی منڈی تصور کیا جاتا ہے۔سماجی حلقوں کی جانب سے نریندر مودی کو مقبوضہ کشمیرکی موجودہ صورتحال میں اعلیٰ ترین سول ایوارڈ دینے پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔بیروت کی انسانی حقوق کی تنظیم کی رکن سما حدید نے کہا کہ ’خلیجی ملک کی جانب سے نریندر مودی کے ساتھ گہرے تعلقات ہیں تاہم انہوں نے انسانی حقوق کو اقتصادی فوائد کے لیے قربان کردیا‘۔انہوں نے کہا ’بھارت ناصرف عالمی مذمت سے راہ فرار اختیار کرچکا ہے بلکہ مسلمان اتحادی ممالک سے مزید حمایت حاصل کررہا ہے‘۔ان کا کہنا تھا کہ ’بھارت کشمیرمیں کرفیو لگا کر کشمیریوں کی آواز نہیں دبا سکتا‘۔یو اے ای کے شیخ محمد بن زید النہیان نے نریندر مودی سے ملاقات کے دوران کہا کہ ’آپ (ایوارڈ) کے حقدار ہیں‘۔واضح رہے شیخ محمد بن زید النہیان نے رواں برس اپریل میں ٹوئٹ میں نریندر مودی کے لیے اعلیٰ ترین سول ایوارڈ سے نوازنے کا اعلان کیا تھا۔دوسری جانب نئی دہلی میں آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن کے ایک فیلو ایسوسی ایٹ کبیر نے کہا کہ ’اب بھارت جیسے ملک کو سطحی نہیں لیا جا سکتا‘۔اس ضمن میں برطانیہ کی پارلیمانی رکن ناز شیخ نے یو اے ای کے شیخ محمد بن زید النہیان کو مراسلہ لکھا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ وہ کشمیر میں جاری بھارتی ظلم و ستم کے پس منظر میں ایوارڈ دینے سے متعلق فیصلے پر دوبارہ غور کریں۔

اس حوالیسے ایک اماراتی پروفیسر عبدالخاق عبداللہ نے کہا کہ شیخ محمد بن زید النہیان کی جانب سے نریندر مودی کی دوبارہ انتخابی کامیابی کے بعد ایوارڈ سے متعلق اعلان سامنے آیا، دونوں رہنماؤں کے مابین ٹوئٹر پر تبادلہ سے واضح ہوتا ہے کہ دونوں کے قریبی تعلقات ہیں۔انہوں نے کہا کہ ’یو اے ای اور بھارت کے مابین تعلقات کی موجودہ لہر پہلے کبھی نہیں تھی‘۔خیال رہے کہ بھارت کے پیش کردہ اعداد وشمار کے مطابق 30 لاکھ سے زائد بھارتی ایو اے ای کو اپنا گھر کہتے ہیں۔علاوہ ازیں یو اے ای کی مجموعی آباد 90 لاکھ ہے جس میں 10 لاکھ اماراتی ہیں۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…