جنگلوں کی تباہی اور آب و ہوا میں تبدیلی سے جانوروں کی بقاء کو شدید خطرات لاحق ہیں : ماہرین

9  جولائی  2019

لندن(این این آئی) آب و ہوا میں تبدیلی کے ساتھ جنگلات کی ہولناک تباہی کو اگر شامل کیا جائے تو یہ جنگلی حیات کے لیے مزید تباہ کن ثابت ہوگی اور اس کے اثرات واضح طور پر سامنے آچکے ہیں۔ماہرین نے مزید خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عین یہی صورتحال جاری ہے اور جنگلی حیات کے لیے زندگی مزید تنگ سے تنگ ہوتی جارہی ہے۔ اس کی تفصیلات ہفت روزہ سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہوئی ہیں۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2000 سے 2012 تک بھارت کے برابر بارانی جنگلات ختم ہوچکے ہیں اور اب وہاں جنگلی حیات کی نشوونما نہیں ہوپارہی۔ رپورٹ کی مصنفہ کہتی ہیں کہ جنگلات ختم ہونے سے جانوروں کا گھر ٹوٹ جاتا ہے اور اس کے بعد جانداروں کا دوسری جگہ منتقل ہونا مشکل ہوجاتا ہے۔جنگل ختم ہونے سے جانور ٹھنڈے علاقوں کی تلاش میں نکلتے ہیں لیکن سرد علاقے نہیں ملتے۔ اگر گرمی کا سلسلہ ایسے ہی جاری رہا تو 2070 تک عالمی اوسط درجہ حرارت میں دواعشاریہ سات درجے سینٹی گریڈ تک اضافہ ہوگا اور یوں جنگلی حیات کی مشکل میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔آب و ہوا بدلتی ہے تو جانداروں کی اکثریت یا تو پہاڑوں پر جاتی ہے یا اترتی ہے۔ یا قطبین سے پرے ہٹتی ہیں یا اس طرف جاتی ہے۔ یا پھر اگر سمندری مخلوق ہے تو وہ گرم سے سے سرد یا سرد سے گرم پانیوں کا رخ کرتی ہیں۔ لیکن موسم اتنی تیزی سے بدل رہا ہے کہ جانور نہ اسے برداشت کرسکتے ہیں اور نہ ہی وہ کہیں منتقل ہوسکتے ہیں۔منطقہ حارہ یا ٹراپیکل علاقوں کے جانور گرمی اور سردی کے معاملے میں بڑے حساس ہوتے ہیں۔ اب یہ حال ہے کہ 550 جانداروں کی مختلف انواع میں سے نصف یا تو ختم ہوچکی ہے یا فنا کے قریب ہے۔ ان میں چیتے، تیندوے، بندراور اودبلاؤ جیسے جاندار بھی شامل ہیں۔ یہ جاندار بہت سفر کرکے دورنہیں جاسکتے اور یوں کلائمٹ چینج اور جنگلات کی تباہی ان کے تابوت کی آخری کیل ثابت ہوگا۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…