نریندر مودی نے ’’ را‘‘ اور آئی بی کی سربراہی کسے سونپ دی ؟

26  جون‬‮  2019

نئی دہلی( آن لائن ) بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے خفیہ ایجنسی را اور اینٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کی سربراہی پولیس افسران کے سپرد کردی ہے۔ پولیس کیڈر کے 1986 بیج سے تعلق رکھنے والے سامانت گوئیل بھارتی خفیہ ایجنسی را کی سربراہی کریں گے جب کہ آئی بی کی سربراہی اروندا کمار کو سونپی گئی ہے۔بھارت میں اس سے قبل پہلی مرتبہ وزیراعظم کا منصب سنبھالنے کے بعد

نریندر مودی نے اجیت دوول کو مشیر برائے قومی سلامتی امور نامزد کیا تھا۔ انتخابات میں دوسری مرتبہ کامیابی حاصل کرنے کے بعد انہوں نے ایک مرتبہ پھر اجیت دوول کا اسی منصب کے لیے انتخاب کیا ہے لیکن اس مرتبہ ان کا عہدہ وفاقی وزیر کے مساوی کردیا ہے۔عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق گوئیل پنجاب پولیس کے افسر ہیں جب کہ کمار آسام پولیس سے تعلق رکھتے ہیں۔بھارتی پولیس سے تعلق رکھنے والے افسر گوئیل نئی تقرری سے قبل بیرون ملک جاری خفیہ اپریشنز کے سربراہ تھے۔بھارتی ذرائع ابلاغ میں کہا گیا تھا کہ فروری 2019 میں بالا کوٹ فضائی حملے کے نقشہ نویس (آرکیٹیکچر) گوئیل تھے۔ ذرائع ابلاغ کا کہنا تھا کہ 2016 میں ہونے والے سرجیکل اسٹرائیک کے ماسٹر مائنڈ بھی وہ تھے۔پاکستان نے 2016 کی نام نہاد سرجیکل اسٹرائیک اور 2019 کے جعلی بالا کوٹ فضائی حملے کے حقائق جب پوری دنیا کے سامنے رکھے تو بھارت کو انتہائی ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا۔دلچسپ امر ہے کہ دونوں جھوٹے اور فرضی حملوں کے حوالے سے بھارت تاحال دنیا کے سامنے ثبوت و شواہد تاحال سامنے نہیں لاسکا ہے اور متعدد عالمی فورمز پر ذلت و رسوائی سمیٹ چکا ہے۔بھارتی ذرائع ابلاغ کا دعوی ہے کہ 1990 میں جب بھارتی پنجاب میں عسکریت پسندی عروج پر تھی تو گوئیل نے اس پر بھی قابو پانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔مقر بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق اروندا کمار نے بائیں بازو کی انتہا پسندی کو قابو کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ بحیثیت سربراہ تقرری سے قبل وہ آئی بی میں اسپیشل ڈائریکٹر برائے کشمیرتعینات تھے۔پولیس افسران کی تقرری پر مبصرین کا خیال ہے کہ مظلوم کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے انسانیت سوز مظالم میں اضافہ ہوجائے گا۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…