بھارت نے مسلمانوں پر ظلم کی کوئی کسر باقی نہ چھوڑی ہندوانہ نعرہ نہ لگانے پر مسلمان استاد کیساتھ افسوسناک سلوک کر دیا

25  جون‬‮  2019

نئی دہلی (آن لائن) بھارت میں مسلمانوں سے ہندوآنہ نعرے لگوانے اور انہیں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کا نا ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہے لیکن تاحال اس ضمن میں مرکزی یا ریاستی حکومتوں کی جانب سے راست اقدامات سامنے نہیں آئے ہیں جس کی وجہ سے جہاں انتہا پسند جنونی ہندوؤں کے حوصلے بڑھ رہے ہیں تو وہیں اقلیتیں بالعموم اور مسلمان بالخصوص شدید احساس عدم تحفظ کا شکار ہورہے ہیں۔

مغربی بنگال میں شرپسند ہندوؤں نے چلتی ٹرین سے ایک مدرسے کے معلم کو صرف اس لیے دھکا دے کر ’مبینہ‘ طور پر قتل کرنے کی کوشش کی کہ انہوں نے ’جے شری رام‘ کا ہندوآنہ نعرہ لگانے سے انکار کردیا تھا۔جنونیوں نے ہندوآنہ نعرے لگوائے اور شمس تبریز کی جان لے لی بسنتی کے رہائشی 26 سالہ حافظ محمد ساہ رخ ہلدار نے بھارتی ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ گزشتہ روزان سے دوران سفر ٹرین میں سوارمسافروں نے مطالبہ کیا کہ وہ جے شری رام کا ہندوآنہ نعرے لگائیں لیکن جب انہوں نے انکار کیا تو انہیں چلتی ٹرین سے دھکا دے کر نیچے پھینک دیا البتہ اس سے قبل انہیں مارا پیٹا اور بہیمانہ تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔مدرسے میں استاد کے فرائض سر انجام دینے والے حافظ محمد ساہ رخ کے مطابق ٹرین میں موجود افراد خود نعرے لگارہے تھے اور خواہش مند تھے کہ میں بھی ان کا ساتھ دوں جس سے میں نے انکارکیا۔ متاثرہ نوجوان نے بتایا کہ ٹرین میں سے کسی نے تشدد کا نشانہ بنتے مسلمان نوجوان کی مدد نہیں کی البتہ جب وہ ٹرین سے گرے تو وہاں قریب موجود گاؤں کے افراد نے ان کی مدد کی۔چلتی ٹرین سے گرنے کے سبب انہیں زخم آئے ہیں۔ بھارتی اخبار کے مطابق کولکتہ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ ابھی واقعہ کی ’تصدیق‘ کررہی ہے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔بھارتی پولیس نے جھار کھنڈ میں پیش آنے والے انسانیت سوز واقعہ پر بھی یہی مؤقف اپنایا تھا کہ وہ شمس تبریز کے ساتھ پیش آنے والے سانحہ کی تصدیق کررہی ہے جب کہ اس پر جان لیوا انسانیت سوز تشدد کی وڈیو وائرل ہوچکی تھی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…