پاکستان جاؤ! 20 سے 25 ہندو انتہا پسندوں نے ایک مسلم خاندان کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا،مسلمانوں کی زندگی اجیرن ہوگئی

23  مارچ‬‮  2019

نئی دہلی(آن لائن)بھارتی شہر گڑگاؤں میں 20 سے 25 ہندو انتہا پسندوں نے ایک مسلم خاندان کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ واقعہ گڑگاؤں کے علاقے دھماسپور میں پیش آیا جس کے دوران بھارتی انتہا پسندوں نے ہولی کے دن ایک گھر میں گھس کر وہاں رہنے والوں اور وہاں آئے مہمانوں کو بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا۔

تفصیلات کے مطابق متاثرہ گھر کے بچے کرکٹ کھیل رہے تھے کہ کچھ لوگ وہاں آئے اور کہا کہ ’پاکستان جاکر کرکٹ کھیلو‘۔ ایف آئی آر کے مطابق واقعہ محمد ساجد کے گھر میں پیش آیا جو اس مقام پر اپنی اہلیہ ثمینہ اور چھ بچوں کے ساتھ گزشتہ تین سال سے رہائش پذیر ہیں۔ساجد کے بھتیجے دلشاد کے مطابق موٹر سائیکل پر دو افراد آئے اور کہا کہ ’یہاں کیا کررہے ہو؟ پاکستان جاکر کھیلو۔‘دلشاد کے مطابق انہوں نے جھگڑا شروع کردیا اور جب میرے چچا ساجد نے مداخلت کی کوشش کی تو موٹر سائیکل کے پیچھے بیٹھے شخص نے انہیں تھپڑ دے مارا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ دس منٹ بعد دو موٹر سائیکلوں اور کچھ پیدل افراد ہمارے گھر کی طرف لاٹھیوں، تلواروں اور ڈنڈوں کے ساتھ پہنچ گئے۔ انہیں دیکھ کر ہم اپنے گھر بھاگ گئے لیکن گھر کا دروازہ توڑ کر اندر گھس آئے اور ہم پر تشدد شروع کردیا۔انتہا پسندوں نے نہ صرف فیملی کو تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ اپنے گھر نقدی اور دیگر قیمتی سامان بھی لے گئے۔ بھارتی شہر گڑگاؤں میں 20 سے 25 ہندو انتہا پسندوں نے ایک مسلم خاندان کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ واقعہ گڑگاؤں کے علاقے دھماسپور میں پیش آیا جس کے دوران بھارتی انتہا پسندوں نے ہولی کے دن ایک گھر میں گھس کر وہاں رہنے والوں اور وہاں آئے مہمانوں کو بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا۔ متاثرہ گھر کے بچے کرکٹ کھیل رہے تھے کہ کچھ لوگ وہاں آئے اور کہا کہ ’پاکستان جاکر کرکٹ کھیلو‘۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…