خبردار! ہوشیار! 18 سال سے کم عمر افراد یہ لنک نہ کھولیں، ترکی میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی تصاویر جاری، درندگی کی انتہا کر دی گئی

17  ‬‮نومبر‬‮  2018

انقرہ (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب کے صحافی جمال خاشقجی کا قتل ترکی میں سعودی عرب کے سفارت خانے میں کیا گیا، ان کے گم ہو جانے کے بعد مختلف قسم کی پیشگوئیاں کی جا رہی تھیں، سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی مبینہ ریکارڈنگ سے متعلق نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا تھا کہ باس لفظ مبینہ طور پر محمد بن سلمان کے لیے استعمال کیا گیا۔

نیویارک ٹائمز میں دعوی کیا گیا تھا کہ جمال خاشقجی کے قتل کے بعد ریکارڈنگ میں باس لفظ مبینہ طور پر محمد بن سلمان کے لیے استعمال کیا گیا اور مبینہ ڈیتھ اسکواڈ نے قتل سے متعلق باس کو آگاہ کرنے کا کہا۔امریکی اخبار کے مطابق ریکارڈنگ میں مبینہ ڈیتھ اسکواڈ میں ایک شخص مہر عبدالعزیز مطرب کو سنا گیا جس نے فون کرکے عربی میں گفتگو کی، مہر عبدالعزیز مطرب ایک سیکیورٹی اہلکار ہیں جو ولی عہد کے ساتھ اکثر سفر کرتے ہیں۔دوسری جانب کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی ریکارڈنگ کی تصدیق کی تھی، کینیڈین وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس نے ریکارڈنگ سنی ہے۔نیویارک ٹائمز کے مطابق ریکارڈنگ کو جمال خاشقجی قتل کیس کا سب سے اہم ثبوت تصور کیا جارہا ہے، ریکارڈنگ امریکا، برطانیہ، جرمنی، فرانس، سعودی عرب سمیت کئی ممالک کو مہیا کی گئی ہے۔واضح رہے کہ ترک صدر اردوان نے کہا تھا کہ جمال خاشقجی کے قاتل 18 مشتبہ افراد ہیں جنہیں سعودی عرب میں گرفتار کیا گیا، یہ واضح ہونا چاہئے کہ انہیں قتل کا حکم کس نے دیا تھا۔یاد رہے کہ 2 اکتوبر میں سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی سفارت خانے گئے تھے جہاں انہیں قتل کردیا گیا تھا۔20 اکتوبر کو سعودی عرب نے باضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔ ایک ویب سائٹ ’’ال سورہ‘‘ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترکی کے ذرائع نے کچھ تصاویر ہمیں پہنچائی ہیں،

ہم نے ان تصاویر کے حقیقی ہونے کے بارے ذرائع سے دستاویزی ثبوت مانگے، ہماری تحقیق کے مطابق یہ تصویریں بالکل ٹھیک ہیں اور یہ تصویریں جائے وقوعہ پر ہی لی گئی ہیں۔یاد رہے کہ سعودی عرب کی جانب سے صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث گیارہ ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے، غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترکی میں سعودی قونصل خانے میں قتل ہونے والے صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث گیارہ افراد پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے

اور پانچ افراد کے سر قلم کرنے کی استدعا بھی کی گئی ہے، پراسیکیوٹر کی طرف سے صحافی کے قتل میں ملوث پانچ افراد کے سر قلم کرنے کی استدعا کی گئی ہے، ان پانچ افراد پر الزام ہے کہ ان لوگوں نے جمال خاشقجی کے قتل کے احکامات دیے اور یہ لوگ ترکی میں سعودی قونصل خانے میں موت کی نگرانی بھی کرتے رہے، پبلک پراسیکیوٹر نے کہا کہ 29 ستمبر کو قتل کی واردات ہوئی اور اس سے قبل قونصل خانے کے کیمرے بند کر دیے گئے تھے، صحافی جمال خاشقجی کو قتل کرنے کے بعد اسے ٹکڑے کرکے سعودی قونصل خانے سے منتقل کیا گیا۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…