امریکا میکسیکو سرحد پر ہزاروں خاندان الگ ہوئے : ایمنسٹی انٹرنیشنل

13  اکتوبر‬‮  2018

نیویارک(انٹرنیشنل ڈیسک)ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہاہے کہ امریکی حکومت نے میکسیکو کی سرحد پر تارکین وطن کے خلاف سخت پالیسی کے نتیجے میں گزشتہ چار ماہ کے عرصے میں چھ ہزار سے زائد تارک وطن افراد ان کے خاندانوں سے علیحدہ کیے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انسانی حقوق کی سرگرم تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے امریکی پناہ گزینوں کی پالیسی کے حوالے سے

ایک رپورٹ میں بتایا کہ امریکا اور میکسیکو کی سرحدوں پر پناہ گزینوں کو غیر قانونی طریقے سے روکا جا رہا ہے، انہیں غیر اعلانیہ مدت تک زیر حراست رکھا جا رہا ہے اور انہیں طبی سہولیات بھی فراہم نہیں کی جا رہی ہیں۔ایمنسٹی کے مطابق امریکی حکومت کی سخت پالیسی کی وجہ سے ملک میں داخل ہونے والے ہزاروں غیر قانونی تارکین وطن خاندانوں کو علیحدہ کر دیا گیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کا پناہ گزین مخالف پالیسی پر عمل درآمد کرنا امریکی آئین اور بین الااقوامی قوانین کی واضح خلاف ورزی ہے۔امریکا میں تعینات ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ڈائریکٹر اریکا گوئیرا روزاس نے امریکی کانگریس اور ملکی قانون نافذ کرنے والے اداروں سے میکسیکو کی سرحد پر پناہ کے متلاشی افراد کے خلاف گھناؤنی کارروائیوں کی غیر جانبدار تفتیش کا مطالبہ کیا ہے۔ روزاس کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ ایک منصوبے کے تحت میکسیکو کی سرحد پر غیر قانونی تارکین وطن کو سزائیں دینے کے لیے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہی ہے۔مستقبل میں ایسی کارروائیوں کو روکنے کے لیے ضروری ہے کہ غیر جانبدار تفتیش کے ذریعے حکومت کو جواب دہ ٹھرایا جائے۔ ڈائریکٹر ایمنسٹی انٹرنیشنل امریکا نے مزید کہا کہ سن 2017 سے 2018 کے دوران تقریبا آٹھ ہزار خاندانوں کے ارکان ایک دوسرے سے الگ کر دیے گئے ہیں۔علاوہ ازیں امریکی ریاست ٹیکساس کے ایک امیگریشن حراستی مرکز میں برازیلین خاتون

ولکئیریا نے ایمنسٹی کو بتایا کہ پناہ کی درخواست جمع کروانے کے اگلے ہی روز سی بی پی اہلکاروں نے اس کے سات سالہ بیٹے کو بغیر کسی وجہ کے اس سے الگ کردیا۔ انتالیس سالہ اس خاتون نے رواں برس مارچ میں پناہ کی درخواست جمع کروائی تھی۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل سے گفتگو کے دوران ولکئیریا نے مزید بتایا کہ ’انہوں نے مجھے کہا کہ مجھے یہاں رہنے کا کوئی حق نہیں، اور مجھے اپنے بیٹے کے ساتھ رہنے کا بھی کوئی حق حاصل نہیں ہے،امریکی حکام کی جانب سے

سن 2017 سے میکسیکو سے متصل سرحد پر کئی تارکین وطن افراد کو ملک میں غیر قانونی طریقے سے داخل ہونے کے الزام میں غیر اعلانیہ مدت تک حراست میں رکھنے کی پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے۔ تارکین وطن افراد کو پناہ کی درخواست پر حتمی فیصلہ سامنے آنے تک حراست میں رکھا جاتا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنشنل امریکا کی ڈائریکٹر کے مطابق ’پناہ کے متلاشی افراد کو جبری طور پر زیر حراست رکھنا امریکی اور بین الاقوامی قوانین کی واضح خلاف ورزی ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…