یمنی بچّے کی تصویر نے انسانی حقوق کونسل میں حوثیوں کو رْسوا کر دیا

20  ستمبر‬‮  2018

صنعاء(انٹرنیشنل ڈیسک)یمن میں ایران نواز حوثی ملیشیا کی رْسوا کْن کارستانیوں سے بھرے ریکارڈ میں ایک اور شرم ناک واقعے کا اضافہ ہو گیا ہے۔ حوثی ملیشیا یمنیوں کو موت کی نیند سْلا کر اور ان کے گھروں کو تباہ کرنے کے بعد تباہی اور خون کے مناظر کے ذریعے ان کے دکھوں سے فائدہ اٹھاتی ہے۔ اس کا مقصد رائے عامہ کو گمراہ کرنا اور بین الاقوامی ہمدردی سمیٹنے کے لیے حقائق میں

جعل سازی کر کے پیش کرنا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق تازہ ترین واقعے میں حوثیوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں ایک یمنی بچّے کی تصویر پیش کی جو اپنے گھر کے ملبے پر بیٹھا رو رہا ہے۔ ایران نواز حوثی ملیشیا نے 2014ء میں اس گھر کو دھماکے سے اڑا دیا تھا اور دعوی کیا تھا کہ یہ عرب اتحادی طیاروں کا نشانہ بنا ہے۔تاہم جنیوا میں انسانی حقوق کونسل میں صحافی اور کارکن ہمدان العلیی نے حوثی ملیشیا کی جعل سازی اور جھوٹ کو بے نقاب کر دیا جس کا مقصد عالمی برادری کو گمراہ کرنا تھا۔ہمدان نے اپنی بریفنگ میں تصویر میں نظر آنے والے بچّے اور واقعے کے مقام دونوں کا نام بتایا اور یہ انکشاف بھی کیا کہ مذکورہ بچّہ حوثی ملیشیا کے جور و ستم کا نشانہ بنا۔ہمدان کے مطابق بچّے کا نام فراس الزبیری ہے اور اس کا تعلق ارحب ضلعے سے ہے۔ حوثی ملیشیا نے اْس کے گھر کو دھماکے سے اڑا کر میڈیا کیمرہ میں نبیل الازوری کے ذریعے اس کی تصاویر بنوائیں۔ شومئی قسمت کہ اسی پہلو نے حوثی ملیشیا کو انسانی حقوق کونسل کے سامنے رسوائی کے گڑھے میں دھکیل دیا۔اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیم یونیسف نے یمنی کیمرہ مین نبیل الازوری کو ایوارڈ سے نوازا تھا جس نے اس بچّے فراس الزبیری کی تصویر بنائی تھی۔ بعد ازاں یونیسف نے اپنے پیجز اور اکاؤنٹس پر یہ تصویر استعمال کی۔ تاہم اس کے باوجود حوثی ملیشیا حسب عادت رائے عامہ کو گمراہ کرنے اور یمنیوں کے قتل اور ان کے گھروں کو تباہ کرنے جیسے جرائم کا ارتکاب کرتی رہی۔ اس کے بعد حوثی اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی تنظیموں کا دروازہ کھٹکھٹا کر خون، گھروں کے ملبے اور بچوں کے دکھوں پر سوداگری کرتے رہے۔ایرانی میڈیا نے بھی یمنی بچّے فراس کی تصویر استعمال کی اور اسے اس بنیاد پر پیش کیا کہ عرب اتحادی طیاروں نے ایک خاندان کے گھر پر بم باری کی ہے۔ اس کے نتیجے میں فرّاس کے سوا تمام گھر والے موت کی نیند سو گئے۔ علاوہ ازیں ایرانی میڈیا ویب سائٹوں نے باغی ملیشیا کے لیے عطیات اکٹھا کرنے کے واسطے اس تصویر کو پروپیگندا مہموں کے فروغ میں بھی استعمال کیا۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…