بیت المقدس میں فلسطینی شہری اپنے ہاتھوں سے اپنے گھر گِرانے پر مجبور، ہزاروںکو جبری ہجرت پر مجبور کر دیا گیا

20  جولائی  2018

مقبوضہ بیت المقدس(این این آئی)فلسطینی شیری جہاد شوامر نے 18 سال قبل بیت المقدس کے قصبے بیت حنینا کے علاقے الاشقریہ میں ایک پلاٹ خریدا تھا تا کہ اپنے اور اپنے گھر والوں کے لیے ایک ٹھکانے کا بندوبست کر لے۔ تاہم اسرائیلی سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے وہ خود اپنے ہاتھوں سے اپنا گھر منہدم کرنے پر مجبور ہے۔ اسرائیلی عدالت نے اس زمین کی یہودی آباد

کاروں کے لیے ملکیت کی منظوری دے دی ہے۔قانون اور انسانی حقوق کے حوالے سے القدس امدادی مرکز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہ رواں برس اسرائیلی فوج نے بیت المقدس میں فلسطینیوں کی 63 تعمیرات منہدم کیں۔ اس کے نتیجے میں 51 فلسطینی مرد و خواتین کو جبری ہجرت پر مجبور ہونا پڑا۔ ہجرت کرنے والوں میں 21 کم عمر افراد بھی ہیں۔رپورٹ کے مطابق قابض حکام بیت المقدس شہر میں گھروں کے انہدام کی مسلسل کارروائیوں کو وہاں کے فلسطینی باسیوں سے خالی کرنے اور ان کو جبری ہجرت پر مجبور کرنے کے واسطے استعمال کر رہے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بیت المقدس میں ہزاروں فلسطینیوں کو اجازت نامہ نہ ہونے کے نام پر گھروں کے انہدام کے احکامات کا سامنا ہے۔ اس لیے کہ قابض اسرائیلی حکام کی بلدیہ منظّم طور پر فلسطینیوں کی جانب سے تعمیری پرمٹوں کے حصول کی کوشش مسترد کر رہی ہے۔اسرائیلی عدالت نے اس زمین کی یہودی آبادکاروں کے لیے ملکیت کی منظوری دے دی ہے۔قانون اور انسانی حقوق کے حوالے سے القدس امدادی مرکز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہ رواں برس اسرائیلی فوج نے بیت المقدس میں فلسطینیوں کی 63 تعمیرات منہدم کیں۔ اس کے نتیجے میں 51 فلسطینی مرد و خواتین کو جبری ہجرت پر مجبور ہونا پڑا۔ ہجرت کرنے والوں میں 21 کم عمر افراد بھی ہیں۔رپورٹ کے مطابق قابض حکام بیت المقدس شہر میں گھروں کے انہدام کی مسلسل کارروائیوں کو وہاں کے فلسطینی باسیوں سے خالی کرنے اور ان کو جبری ہجرت پر مجبور کرنے کے واسطے استعمال کر رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…