دنیا کے وہ 24ممالک جہاں جمہوریت زوال کا شکار ہے ،بھارت کے علاوہ کس طاقتور ملک کا نام فہرست میں شامل ہے،حیران کن انکشاف

23  جون‬‮  2018

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)دنیا کی موجودہ آبادی کا ایک تہائی حصہ ان ممالک میں رہتا ہے، جہاں جمہوریت زوال کا شکار ہے۔ جمہوری ماحول اور اقتدار کے لحاظ سے تنزلی کا سامنا کرنے والے ان ممالک میں امریکا، روس، بھارت، ترکی، برازیل اور پولینڈ نمایاں ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق سیاسی محققین نے جمہوری عمل کی صورت حال اور ترویج سے متعلقہ موضوعات کا احاطہ کرنے والے جریدے ڈیموکریٹائزیشن میں اپنی ایک نئی تحقیق کے نتائج پیش کرتے ہوئے لکھا کہ گزشتہ برس دنیا کی آبادی کا زیادہ تر حصہ جمہوری معاشروں میں ہی رہتا تھا۔

تاہم 2017ء میں دنیا کے 24 ممالک ایسے بھی تھے، جن کی مجموعی آبادی 2.6 ارب بنتی ہے لیکن جہاں جمہوریت کا سفر آگے کے بجائے پیچھے کی طرف جاری تھا۔ان ماہرین کے مطابق ان دو درجن ممالک میں جمہوریت کو جس تنزلی کا سامنا ہے، اس کا سبب یہ ہے کہ وہاں جمہوری اقتدار بتدریج خود پسندانہ طرز حکومت میں بدلتی جا رہی ہیں اور مقتدر سیاستدانوں کی طرف سے اختیارات اور طاقت کے استعمال کی نگرانی کا عمل کمزور پڑتا جا رہا ہے۔ یہ عمل خاص کر دنیا کے ان خطوں میں دیکھنے میں آ رہا ہے، جہاں جمہوریت کوئی نیا یا مقابلتاًکم عمر طرز حکومت بھی نہیں ہے۔ان ممالک میں خاص کر مغربی اور مشرقی یورپی ممالک اور امریکا اور بھارت جیسی ریاستیں بھی شامل ہیں۔ اس رپورٹ کے مصنفین کی ٹیم کی سربراہ اور سویڈن کی گوتھن برگ یونیورسٹی کی ماہر سیاسیات آنا لْوہرمان نے بتایاکہ ان جمہوری معاشروں میں ذرائع ابلاغ کی خود مختاری، آزادی رائے، آزادی اظہار اور قانون کی حکمرانی ایسے شعبے ہیں، جنہیں واضح طور پر زوال کا سامنا ہے۔آنا لْوہرمان کے بقول اس حقیقت کا ایک تکلیف دہ پہلو یہ بھی ہے کہ دنیا بھر میں جمہوری انتخابی عمل کی اہمیت بھی کم ہوتی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بہت سے ممالک میں عام شہری جمہوری حوالے سے بڑی پیش رفت بھی کر رہے ہیں لیکن مختلف ممالک میں ایسے انسانوں کی تعداد کہیں زیادہ بنتی ہے، جو ترقی پسندانہ جمہوریت کی سفر میں آگےکے بجائے اب پیچھے کی طرف جا رہے ہیں۔

اس رپورٹ میں دنیا کے بہت سے ممالک سے متعلق لبرل جمہوریتوں، انتخابی جمہوریتوں اور کئی دیگر حوالوں سے بہت سے اعداد و شمار شامل کیے گئے ہیں۔ایک بات یہ بھی ہے کہ گزشتہ برس دنیا کی مجموعی آبادی کا نصف سے کچھ زائد حصہ بظاہر جمہوری طرز حکومت والے معاشروں میں رہ رہا تھا لیکن وہ انسان، جو لبرل جمہوریتوں میں رہ رہے تھے، ان کی تعداد عالمی آبادی کا محض 14 فیصد بنتی تھی۔اسی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے۔دنیا کے جن 24 ممالک میں جمہوریت کو زوال کا سامنا ہے۔

ان میں امریکا، روس، بھارت، ترکی، پولینڈ اور برازیل جیسے بڑے ممالک بھی شامل ہیں۔ ان میں سے آبادی کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک بھارت تو خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت بھی قرار دیتا ہے۔اس طرح گزشتہ ایک دہائی کے دوران کل قریب دو ارب کی آبادی والے کئی ایسے ممالک میں بہت امیر اشرافیہ کو بھی زیادہ سے زیادہ سیاسی طاقت مل گئی۔ ان میں سے سب سے بڑی مثال امریکا اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہے، جو ایک ارب پتی کاروباری شخصیت ہیں۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…