ہمارے پاس ثبوت موجود ہیں اور 2016کی ناکام فوجی بغاوت کے پیچھے دراصل۔۔ترکی نے دبنگ اعلان کر دیا، کھل کر ایسی بات کہہ دی کہ جس کی بہت سے ممالک کو جرأت نہیں ہو تی

2  جون‬‮  2018

انقرہ(این این آئی)ترک وزیر خارجہ مولود چاؤش اولو نے کہا ہے کہ ترکی کو یورپی یونین کی اور یورپی یونین کو ترکی کی ضرورت ہے۔ یورپی یونین میں صرف چند ممالک ہی ترکی کی اس بلاک میں شمولیت کے خلاف ہیںترکی میں 2016 کی ناکام فوجی بغاوت کے پیچھے کئی یورپی ممالک کا بھی ہاتھ تھاتقریبا سبھی ممالک ہی شامل تھے۔جرمن ریڈیو سے بات چیت میں ترک وزیر خارجہ مولود چاؤش اولو

نے ترکی اور یورپی یونین کے تعلقات، شام کی خانہ جنگی اور ترکی میں2016 کی ناکام فوجی بغاوت کے علاوہ دیگر کئی اہم موضوعات پر کھل کر گفتگو کی۔ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کی حکومت کے پاس شواہد ہیں لیکن اس تناظر میں انہوں نے کسی ملک کا نام نہیں لیا۔ مولود چاؤش اولو کا مزید کہنا تھا کہ انہیں تعجب ہے کہ اس ناکام فوجی بغاوت کے بعد کوئی مغربی سیاستدان ترکی کیوں نہیں آیا۔شامی بحران پر تبصرہ کرتے ہوئے ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ شام کے مستقبل کا فیصلہ شامی عوام کو ہی کرنا چاہیے یہ شامی عوام کا استحقاق ہے کہ وہ فیصلہ کریں کہ ملک کو رہنما کون ہو گا۔ اس لیے ہمیں اس ملک کو جمہوری انتخابی عمل کے لیے تیار کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ترکی اپنا اہم کردار ادا کر رہا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ شام میں قیام امن کی خاطر انقرہ حکومت نے روس کے ساتھ کام کرنا بھی شروع کر دیا ہے جبکہ اس میں ایران کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آپ کو یہ پسند آئے یا نہ لیکن ایران بھی اس معاملے میں ایک اہم فریق ہے۔تاہم انہوں نے کہا کہ اس تناظر میں ترک حکومت کو ایران کے ساتھ متعدد اختلافات بھی ہیں، جن میں بشار الاسد کا معاملہ بھی شامل ہے۔مولود چاؤش اولو کا مزید کہنا تھا کہ جب کسی ملک یا شخص کے ساتھ مل کر کام کیا جاتا ہے تو لازمی نہیں کہ تمام معاملات پر ہی اتفاق کر لیا جائے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…