لندن کے مصور کا عبدالستار ایدھی کومنفرد انداز میں خراج عقیدت

13  مارچ‬‮  2018

لندن (سی پی پی )استاد انسانیت عبد الستار ایدھی کی خدمات کو کبھی بھی بھلایا نہیں جا سکتا۔ ان کے چاہنے والے دنیا کے ہر کونے میں موجود ہیں، جو اپنے اپنے انداز میں انہیں سراہتے ہیں، ایسے میں لندن کے ایک مصور نے ایدھی کا خاکہ بنا کر انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔لندن کے ڈینیئل سوان نامی اسٹریٹ آرٹسٹ ایدھی صاحب کی بے لوث انسانی خدمات سے بے حد متاثر ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ اکثر لندن کے ٹرافلگر اسکوائر پر ان کا خاکہ

بنا کر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ڈینیئل سوان ٹرافلگر اسکوائر پر ایدھی صاحب کا خاکہ اس لیے بناتے ہیں کیونکہ یہ ایک مرکزی علاقہ ہے جہاں ہر مذہب اور رنگ و نسل سے تعلق رکھنے والے لوگ گزرتے ہیں۔ گفتگو کرتے ہوئے ڈینیئل سوان کا کہنا تھا کہ عبدالستار ایدھی کا خاکہ بنانا ان کے لیے اعزاز کا باعث ہے۔انہوں نے بتایا کہ چند سال پہلے انہوں نے ایک پاکستانی امریکن شہری سے عبدالستار ایدھی کا نام سنا اور وہ ان کے گرویدہ ہوگئے۔ان کا کہنا تھا کہ عبدالستار ایدھی کا خاکہ بنانے کا مقصد یہ ہے کہ ہر کوئی ان کی خوبصورت شخصیت، خدمت انسانیت کے جذبہ، ان کے دل اور خدمات سے واقف ہوسکے جو ہم سب کے لیے ایک مثال ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایدھی صاحب نے انسانیت کی عملی طور پر خدمت کر کے دکھائی ہے جس کی کوئی دوسری مثال نہیں ملتی۔ان کا کہنا تھا کہ ایدھی نے جس طرح یتیم بچوں کو سہارا دیا ، ایمبولینس کے ذریعے لا تعداد لاشوں کو اٹھایا، غریبوں اور نادار افراد کو کھانا کھلایا، یہ ایک عظیم کام تھا جس کے بارے میں دنیا کو ضرور جاننا چاہیے۔ڈینیئل سوان بھی عبدالستار ایدھی کے نقش قدم پر چلنا چاہتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے فن کے ذریعے لندن کے 50 ہزار سے زائد بے گھر افراد کی مدد کر رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ اگر آج وہ زندہ ہوتے تو وہ بھی یہی کام کرتے اور خلق خدمت کی ہدایت دیتے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ آج دنیا میں سب سے زیادہ ضرورت ایثار و محبت کی ہے جس کے لیے الفاظ کافی نہیں بلکہ کچھ کر دکھانا ضروری ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…