گزشتہ روز تباہ ہونے والے مسافر طیارے کی تباہی محض حادثہ نہیں تھا بلکہ اسے جان بوجھ کر گرایا گیا، پائلٹ کی آخری گفتگو منظر عام پر آ گئی، لرزہ خیز انکشافات

7  مارچ‬‮  2018

ماسکو (مانیٹرنگ ڈیسک) گیارہ فروری کو روس میں ایک مسافر طیارہ گر کر تباہ ہو گیا تھا اور اس میں سوار تمام 71 افراد موت کے منہ میں چلے گئے تھے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق اس طیارے کے پائلٹ کے آخری الفاظ سامنے آئے ہیں، طیارے کے کیبن میں حادثے سے قبل آخری لمحات میں جو پائلٹ اور معاون پائلٹ کے درمیان جو گفتگو ہوئی اس کا ٹرانسکرپٹ آر بی سی نے شائع کیا ہے۔

اس ٹرانسکرپٹ کے مطابق پائلٹ کے آخری الفاظ بس اب ہم تو گئے تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ان الفاظ سے پہلے پائلٹ ویلرے گوبانوف اپنے معاون سرگئی گیمباریان کو چلاتے اور ڈانٹتے ہوئے کہہ رہا تھا کہ طیارے کو نیچے نہیں اوپر لے جاؤ۔پائلٹ گوبانوف چلاتے ہوئے کہتا ہے کہ میں سمجھا تم اسے اوپر لے کر جانا چاہتے ہو مگر تم تو اسے نیچے لے جا رہے ہو۔ تم اسے نیچے کیوں لے جا رہے ہو؟ کہاں؟ بلند، بلند، اوپر! اس کے بعد پائلٹ کے منہ سے نکلا بس اب ہم تو گئے، ان الفاظ کے ساتھ ہی آڈیو ختم ہو جاتی ہے۔ واضح رہے کہ گیارہ فروری کو روس کی ایئرلائنرکمپنی سیراٹوو کا ایک چھوٹا طیارہ اے این 148 ٹیک آف کے فوری بعد ہی ریڈار سے غائب ہوگیا تھا، طیارے میں عملے سمیت 71 افراد سوار تھے۔ طیارہ اورل کے شہر اورسک سے پرواز کررہا تھا۔ دیگر ذرائع کے مطابق طیارہ ماسکو سے 80 کلومیٹردور ایک علاقے آرگنووو میں کہیں گرکر تباہ ہوا۔ ایئرپورٹ حکام نے بتایا کہ پرواز کے صرف دو منٹ بعد ہی مسافر طیارہ ریڈار سے اوجھل ہوگیا تھا۔واضح رہے کہ 2015 میں سیراٹوو ایئرلائن کی خلاف ضابطہ پروازوں اور کاک پٹ میں غیرمتعلقہ عملے کو بٹھانے پر اس کا بین الاقوامی پرواز کا لائسنس معطل کردیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے ایئرلائن صرف روس میں ہی کام کر رہی تھی اور اس کی زیادہ تر پروازیں جارجیا اور آرمینیا کے درمیان ہی جاری رہی تھیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…