پشاور سے بائیو ٹیکنالوجی میں گریجو ایشن کرنیوالے یمنی نوجوان کے فیس بْک پر ایک کروڑ 60 لاکھ پیروکار،حیرت انگیزانکشافات

24  فروری‬‮  2018

صنعاء(این این آئی) یمن سے تعلق رکھنے والے ہاشم الغیلی ہر ایک فرد کی عمر اور پس منظر سے قطع نظر سائنس تک رسائی چاہتے ہیں۔انھوں نے اپنے اسی مشن کو آگے بڑھانے کے لیے 2009ء میں فیس بْک پر اپنا صفحہ شروع کیا تھا۔الغیلی اس وقت برلن میں مقیم ہیں۔

انھوں نے برطانوی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ان کے والد انھیں ایک کسان بنانا چاہتے تھے لیکن ان کا لگاؤ سائنس کی جانب تھا اور انھوں نے اوائل عمری ہی میں بچوں کے سائنسی جریدے پڑھنا شروع کردیے تھے۔انھوں نے پشاور سے بائیو ٹیکنالوجی میں گریجو ایشن کی ڈگری حاصل کی ہے اور جرمنی کی جیکبس یونیورسٹی سے اسی مضمون میں ماسٹرز کیا اور آج وہ مالیکیولر بیالوجسٹ اور سائنسی مبلغ ہیں۔ہاشم الغیلی نے خود کو اس مضمون تک محدود نہیں رکھا بلکہ ان کی دلچسپی کے متنوع میدان ہیں۔ انھوں نے ویڈیو پروڈکشن میں بھی مہارت حاصل کی اور بیالوجی سے ٹیکنالوجی اور فطرت تک مختلف سائنسی موضوعات پر مختصر دورانیے کی جامع معلومات پر مبنی ویڈیوز بنانا شروع کردیں۔آج فیس بْک پر ان کے صفحے کے پیروکاروں کی تعداد تین سال سے بھی کم عرصے میں ایک کروڑ ساٹھ لاکھ افراد سے متجاوز ہو چکی ہے۔انھوں نے بتایا کہ ان کے پیروکاروں کی تعداد میں 2015ء کے بعد یک لخت نمایاں اضافہ ہونا شروع ہوا تھا کیونکہ اسی سال فیس بْک نے ویڈیوز متعارف کرائی تھیں اور انھوں نے مزید ویڈیو ز بنائیں اور انھیں اپنے صفحے پر پوسٹ کرتے رہے ۔اس کے بعد ان ویڈیوز کو دیکھنے والے ناظرین اور پیروکار وں کی تعداد روز بروز بڑھتی چلی گئی۔ یمن سے تعلق رکھنے والے ہاشم الغیلی ہر ایک فرد کی عمر اور پس منظر سے قطع نظر سائنس تک رسائی چاہتے ہیں۔انھوں نے اپنے اسی مشن کو آگے بڑھانے کے لیے 2009ء میں فیس بْک پر اپنا صفحہ شروع کیا تھا۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…