بھارتی آرمی چیف مسلمانوں سے متعلق اپنے سیاسی بیان کی وجہ سے تنازعات میں گھرگئے،مسلم رہنماؤں کی شدید نکتہ چینی

23  فروری‬‮  2018

نئی دہلی (آئی این پی)بھارت کے آرمی چیف جنرل بپن راوت اپنے ایک سیاسی بیان کی وجہ سے تنازعات میں گھر گئے ، انہوں نے کہا ہے کہ رکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل کی زیر قیادت آل انڈیا یونائٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ جو کہ آسام میں مسلمانوں کے مفادات کا چیمپئن ہونے کا دعوی کرتا ہے، آسام میں جتنی تیزی سے بڑھ رہا ہے اتنی تیزی سے 1980 میں بی جے پی بھی نہیں بڑھی تھی۔

برطانوی میڈیا کے مطابق بھارتی آرمی چیف کے اس بیان پر بدرالدین اجمل اور رکن پارلیمنٹ و مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی کی جانب سے شدید نکتہ چینی کے بعد فوج کو وضاحتی بیان دینے پر مجبور ہونا پڑا۔فوج کی جانب سے کہا گیا کہ اس بیان میں کچھ بھی سیاسی یا مذہبی نہیں ہے۔ آرمی چیف 21 فروری کو منعقدہ ایک سیمینار میں صرف شمال مشرق میں انضمام اور ترقی کا ذکر کر رہے تھے۔جنرل راوت نے آسام میں بنگلہ دیشیوں کی مبینہ دراندازی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہاں لوگوں کی جو منصوبہ بند آمد ہے وہ ہمارے مغربی ہمسائے کی وجہ سے ہے۔ ان کا اشارہ پاکستان کی جانب تھا۔ ان کا الزام ہے کہ وہ درپردہ دراندازی کروا کر اس علاقے کو ہتھیانا چاہتا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس منصوبہ بند کوشش کو شمالی سرحد یعنی چین کی حمایت حاصل ہے۔ اس کا حل یہ ہے کہ مسئلے کی شناخت کی جائے اور اسے ختم کرنے کی کوشش کی جائے۔پاکستان ایسے کسی بھی الزام کی سختی سے تردید کرتا اور دراندازی میں اپنا ہاتھ ہونے سے انکار کرتا ہے۔بدرالدین اجمل نے کہا کہ ان کی پارٹی اگر ریاست میں بی جے پی سے آگے نکل رہی ہے تو اس پر فوجی سربراہ کیوں فکرمند ہیں۔ جبکہ اسد الدین اویسی نے ان کے بیان کو نامناسب قرار دیا اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ سیاسی معاملات میں مداخلت نہ کریں۔ادھر وزیر دفاع نرملا سیتا رمن نے جنرل راوت کے بیان پر کچھ بولنے سے انکار کر دیا۔ بقول ان کے کسی شخص نے کوئی بیان دیا اس پر کسی اور نے رد عمل ظاہر کیا تو اس پر میں کوئی تبصرہ کیوں کروں۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…