کیا ٹرمپ کو امریکہ کا قومی ترانہ یاد بھی ہے یا نہیں ،فٹبال میچ سے پہلے قومی ترانے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد امریکہ میں طوفان برپا

10  جنوری‬‮  2018

اٹلانٹا ( آن لائن )امریکہ کے شہر اٹلانٹا میں ایک فٹ بال میچ سے پہلے قومی ترانے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد امریکہ میں ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے کہ کیا صدر ٹرمپ کو امریکہ کا قومی ترانہ یاد بھی ہے یا نہیں۔اس میچ میں جب ٹرمپ قومی ترانہ بجائے جانے کے وقت کھڑے ہوئے تو میدان میں موجود لوگوں کی طرف سے ملا جلا رد عمل سامنے آیا۔ کچھ لوگوں نے خوشی جب کہ بہت سے لوگوں نے منفی رد عمل کا اظہار کیا۔صدر ٹرمپ قومی

ترانے کے دوران سینے پر ہاتھ رکھ کر کھڑے رہے اور قومی ترانے کے الفاظ پر ہونٹ بھی ہلاتے رہے۔ان کے حامیوں نے صدر کے قومی ترانے میں احترام سے کھڑے رہنے کو بہت سراہا جب کہ ان کے ناقدین نے کہا کہ ترانے کی ویڈیو سے صاف نظر آ رہا تھا کہ انھیں پورا ترانہ یاد نہیں ہے۔ صدر ٹرمپ نے واضح طور پر سارے الفاظ ادا نہیں کیے۔ ویڈیو میں یہ بھی صاف نظر آ رہا تھا کہ صدر ٹرمپ نے دیر سے ہونٹ ہلانا شروع کیے۔ کچھ جگہوں پر وہ ترانے کے الفاظ پر لب ہلاتے رہے اور بہت سی جگہوں پر وہ منہ بند کر کے کھڑے رہے۔ صدر کو قومی ترانہ یاد ہے یا نہیں اس پر بحث جاری ہے۔ ماضی میں بھی بہت سی تقریبات میں قومی ترانہ بجائے جانے کے وقت ان کی ویڈیوز موجود ہیں جس میں صدر ترانہ پڑھتے نظر آئے ہیں۔ صدر ٹرمپ قومی ترانے کے احترام کے بہت بڑے حامی رہے ہیں۔صدر سے اس طرح کے موقعوں پر کیا توقع کی جاتی ہے’فلیگ کوڈ’ میں وہ تمام ہدایات تفصیل سے درج ہیں جو کہ کسی بھی صدر کو ان مواقعوں پر اپنانی چاہیں۔ اس کوڈ پر کبھی بھی سختی سے عملدرآمد نہیں کروایا گیا۔ لیکن ان ہدایات سے انحراف کرنے کی کوئی سزا بھی درج نہیں ہے۔زیرِ بحث میچ کی ویڈیو میں صدر ترانے کے دوران اسی عزت اور احترام سے کھڑے نظر آئے جو

فلیگ کوڈ میں درج ہیں۔اس کے برعکس سابق صدر اوباما سنہ دو ہزار آٹھ میں انتخابی مہم کے دوران ایک تقریب میں سینے پر ہاتھ رکھنا بھول گئے تھے اور سیدھے کھڑے رہے تھے۔ اس وقت سابق صدر کا کہنا تھا کہ ان کے دادا نے انھیں بتایا تھا کہ صرف حلف اٹھاتے وقت ایک ہاتھ دل پر رکھنا چاہیے۔ان قواعد میں ایسی کوئی ہدایت موجود نہیں ہے کہ ترانے کے دوران ہونٹ ہلانا ضروری ہے۔ تاہم پرائمری سکول سے ہی بچوں کو قومی ترانہ سکھایا جاتا ہے اور بہت سے سکولوں میں اسے یاد کرنا لازمی۔ سنہ انیس سو بیالیس میں ‘نیشنل اینتھم کمیٹی’ نے اپنی سفارشات میں لکھا تھا کہ قومی ترانہ گانے پر زور دینا انتہائی ضروری ہے۔تمام باتوں کے باوجود یہ صدر کی اپنی صوابدید ہے کہ وہ قومی ترانے بجائے جانے کے دوران احترام سے خاموش کھڑے رہے یا اس کے الفاظ بھی ادا کریں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…