وائٹ ہاؤس والے ٹرمپ کو خبطی اور بیٹی کو عقل سے پیدل سمجھتے ہیں،امریکی صحافی کی کتاب ،مزید حیرت انگیزانکشافات سامنے آگئے ڈونلڈ ٹرمپ کا شدیدردعمل

6  جنوری‬‮  2018

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں ان کے قریبی رفقا کے بیانات پر مبنی تصنیف فائر اینڈ فیوری : انسائیڈ دی ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وائٹ ہاؤس میں ان کے دوست ٹرمپ کوایک بچے کی مانند سمجھتے ہیں۔امریکی سینئر صحافی مائیکل وولف کی تصنیف کی مارکیٹ میں آمد کے ساتھ ہی بیسٹ سیل کی فہرست میں شامل ہو گئی ہے ۔فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کتاب

پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے فریب اور مکمل جھوٹ پر مبنی کتاب قراردیا۔این بی سی کو انٹرویو میں مائیکل وولف نے بتایا کہ وائٹ ہاس میں سب کہتے ہیں کہ وہ(ٹرمپ) ایک بچے کی طرح ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ اسے اپنی ہر بات پر فوری تعریف کی ضرورت ہوتی ہے۔دوسری جانب ٹرمپ نے حسب روایات ٹویٹ کیا کہ میں نے کبھی مائیکل وولف کو وائٹ ہاؤس میں داخلے کی اجازت نہیں دی، یہ کتاب جھوٹ، بددیانتی اور غلط بیانی پر مبنی ہے۔ٹرمپ کی ٹویٹ پر مائیکل وولف نے جواب دیا کہ میں نے صدر ٹرمپ سے ضرور گفتگو کی لیکن ان کی نظر میں وہ انٹرویو آن ریکارڈ تھا یا نہیں، مجھے نہیں معلوم، لیکن یقیناًوہ آف دی ریکارڈ نہیں تھا۔کتاب کی مقبولیت میں مرکزی کردار ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق فوجی حکمت عملی کے ماہر اسٹیوبینن کا انٹرویو ہے، جس میں کہا گیا کہ صدر ٹرمپ کے بیٹے کی روسی حکام سے ملاقات ‘غداری’ کے زمرے میں آتی ہے۔اسٹیوبینن نے وولف کو انٹرویو میں بتایا کہ صدر ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ بالکل عقل سے پیدل ہے ، صدارتی امیدوار بننے کے خواب دیکھ رہی ہیں۔کتاب میں دعوی کیا گیا کہ امریکی کانگریس کے متعدد اراکین بشمول اسٹیو میونچ اور ریننک پریبس نے ٹرمپ کو احمق قرار جبکہ گرے ہون نے خبطی اور ایچ آر میک ماسٹر نے شرابی قرار دیا۔امریکی ذرائع ابلاغ نے یہ بھی رپورٹ کیا کہ یونیورسٹی پروفیسر برائے ماہر نفسیات ڈاکٹر بینڈے لی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ذہنی حالات پر

ڈیموکریٹس کو تفصیلات سے آگاہ کیا تھا۔ڈاکٹر بینڈے لی نے گزشتہ مہینے کے اوائل میں بعنوان خطرناک کیس اسٹیڈی آف ڈونلڈ ٹرمپ: 27 نفسیاتی اور ذہنی ماہرین کا صدر کا تجزیہ سے متعلق تحقیقی مقالہ لکھا۔مائیکل وولف نے کہا ہے کہ ایک ایسا شخص میری صداقت پر تنقید کررہا ہے، جس کی اپنی شخصیت کے بارے میں دنیا کے کسی خطے میں کوئی مثبت رائے نہیں رکھتا۔مصنف نے بتایا کہ میں نے صدر ٹرمپ کے ساتھ رہنے والوں سے گفتگو کی، میرے پاس ریکارڈنگ اور نوٹس موجود ہیں، جو کچھ تحریر کیا مجھے اس پر مکمل اطمینان ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…