افغان مسئلے کا حل،دوغلی پالیسی اب نہیں چلے گی،پاکستان کا عالمی طاقتوں کو انتباہ،بڑا اعلان کردیا

22  ‬‮نومبر‬‮  2017

نیویارک (این این آئی)اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ مذاکرات اور فوجی طاقت کا استعمال ایک دوسرے سے مطابقت نہیں رکھتے ٗ دونوں کا ایک ساتھ استعمال افغانستان میں عدم استحکام اور افغان عوام کے مصائب میں اضافہ کرے گا ٗ افغان طالبان مذاکرات کی میز پر آئیں ۔ جنرل اسمبلی میں افغانستان کی صورتحال پر مباحثے میں حصہ لیتے ہوئے پاکستانی مندوب نے کہا کہ مذاکرات اور فوجی طاقت کا استعمال

ایک دوسرے سے مطابقت نہیں رکھتے اور دونوں کا ایک ساتھ استعمال افغانستان میں عدم استحکام اور افغان عوام کے مصائب میں اضافہ کرے گا۔پاکستان نے ہمیشہ افغانستان کے مسئلہ کے سیاسی حل پر زور دیا ہے اور وہ جنگ سے تباہ حال اس ملک میں امن مذاکرات کے فروغ کے لئے تعاون فراہم کرنے کو تیار ہے۔دنیا کے طاقتور ممالک کی طرف سے گذشتہ سولہ سال کے دوران فوجی طاقت کے استعمال کے باوجود افغانستان میں امن قائم نہیں کیا جا سکا۔عالمی برادری یقیناً افغانستان میں امن کے قیام میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے لیکن اس عمل کی قیادت افغان عوام کے ہاتھ میں ہی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان مذہبی اور ثقافتی رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں اور پاکستان نے افغانستان میں قیام امن کے لیے کی جانے والی ہر کوشش بشمول ہارٹ آف ایشیا، سکس پلس ون، انٹرنیشنل کانٹیکٹ گروپ ، کواڈریلیٹرل کوارڈینیشن گروپ ، ماسکو فارمیٹ اور کابل پراسس میں حصہ لیا ہے۔پاکستانی مندوب نے اس موقع پر افغان طالبان سے بھی اپیل کی کہ وہ تشدد ترک کر کے مذاکرات کی میز پر آئیں۔ انہوں نے کہا کہ پیش رفت اس وقت ہو سکتی ہے جب افغان فریق بھی اس بات سے متفق ہوں کہ امن فوجی طاقت کے استعمال سے نہیں بلکہ غیر مشروط مذاکرات سے ہی ممکن ہے۔پاکستان افغان جنگ سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور اس نے لاکھوں افغان مہاجرین کے کئی عشروں سے اپنے ہاں پناہ دے رکھی ہے۔افغانستان میں تشدد پسندوں اور منشیات کی سمگلنگ میں ملوث گروہوں کا گٹھ جوڑ بھی ایک سنگین مسئلہ ہے۔ پاکستانی مندوب نے بتایا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں بے پناہ جانی اور مالی قربانیاں دی ہیں۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…