پاکستان کو کسی طرح کمزور نہ سمجھا جائے وہ بھارت کے ساتھ کیاکرے گا؟مقبوضہ کشمیرسابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ نے بھارتیوں کے دِل دہلا دیئے

15  ‬‮نومبر‬‮  2017

بارہ مولا(مانیٹرنگ ڈیسک) مقوضہ جموں و کشمیر کے سابق کٹھ پتلی وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو کسی طرح کمزور نہ سمجھا جائے وہ کبھی مقبوضہ کشمیر کو بھارت کا حصہ بننے نہیں دے گا۔سابق کٹھ پتلی وزیراعلیٰ نے یہ بات ضلع بارہ مولا کے علاقے اڑی

میں اپنی جماعت نیشنل کانفرنس کے کارکنوں سے خطاب میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہم کیسے اتنے لمبے عرصے تک یہ کہتے رہیں گے کہ پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر ہمارا حصہ ہے، پاکستان کے پاس اپنا کشمیر اور بھارت کے پاس اپنا کشمیر ہے۔فاروق عبداللہ نے کہا کہ 70 سال گزر گئے لیکن بھارت پاکستان سے کشمیر نہیں لے سکا، بھارت اب بھی دعویٰ کرتا ہے کہ کشمیر اس کا حصہ ہے اگر اس کا دعویٰ درست ہے تو پاکستان سے کشمیر حا صل کرکے دکھائے، پھر ہم بھی یہی کہیں گے کشمیر پر پاکستان کا قبضہ ختم کیا جائے، پاکستان کوئی کمزور ملک نہیں اور نا ہی اس نے چوڑیاں پہن رکھی ہیں، وہ ایٹمی طاقت ہے اس کے پاس ایٹمی ہتھیار ہیں اس لیے ہمیں جنگ سے پہلے سوچنا ہوگا ہم کس طرح زندگی گزاریں گے۔سابق کٹھ پتلی وزیر اعلٰی نے کہا کہ میں دنیا کو اب بھی کہتا ہوں کہ کشمیر کا جو حصہ پاکستان کے پاس ہے وہ اسی کے پاس رہے گا اور جموں و کشمیر ہندوستان کے حصے میں ہی رہے گا، اس حقیقت کو کوئی تبدیل نہیں کرسکتا اس سچائی کے باوجود اب یہ مزید کتنی جنگیں لڑنا چاہتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…