امریکہ نے بھارت کو ڈرون میزائل سسٹم فروخت کیا تو ہم یہ کام کریں گے، پاکستان نے دو ٹوک فیصلہ سنا دیا

28  اکتوبر‬‮  2017

اسلام آباد ( آ ئی این پی ) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے میزائل ڈرون سسٹم کی فروخت سے خطے میں طاقت کا توازن خراب ہو گا اور یہ خطے کے امن اور استحکام کے لئے خطرہ ہے،بھارت اور امریکہ کا اتحاد کسی تیسرے ملک کے خلاف اور چین کو خطے میں روکنے کے لئے نہیں ہونا چاہیے،ا مریکہ کی جانب سے بھارت کو دئیے گئے کردار سے خطے کے امن کو نقصان پہنچے گا پاکستان کو

یہ کردار قبول نہیں ہے، پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لئے اور مقبو ضہ کشمیر میں بھارتی قبضہ اور مظالم کے خلاف یوم سیاہ منایا جا رہا ہے،پاکستان کشمیریوں کی سیاسی ،سفارتی اور اخلاقی حمائت جاری رکھے گا، پاکستان مسئلہ کشمیراقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت جلداز جلد کا خواہاں ہے،مقبوضہ کشمیر میں ظلم وستم فوری طورپر بند کیا جائے،امریکہ کے ساتھ بھارت کی پاکستان میں تخریبی کارروائیوں ،را کی پاکستان میں دہشت گردی کے حوالے سے سرگرمیوں سے آ گاہ کیا،امریکہ نے پاکستان کی دونوں سرحدوں پر مشکلات کو تسلیم کیا،پاکستان نے کئی دفعہ افغانستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر تشویش کا اظہار کر چکا ہے، افغانستان میں داعش اور دہشت گردوں کے ٹھکانوں موجود ہیں،پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کے حملے افغانستان سے کئے گئے،بھارت کے پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے حوالے سے بیان قیاس آرائی پر مبنی ہے۔ جمعہ کو ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ ڈاکٹر فیصل کو دفتر خارجہ کا نیا ترجمان دفتر خارجہ مقرر کر دیا گیا۔وہ دفتر خارجہ ایک اعلی صلاحیتی آفیسر ہیں۔حال ہی میں وزیر اعظم نے ڈی ایٹ کانفرنس میں شرکت کی۔انہوں نے ڈی ایٹ فورم کی سربراہی ترکی کے صدر جب طیب اردوان کے حوالے کی۔پاکستان کی قیادت میں ڈی ایٹ کو اقوام

متحدہ میں مبصر کا درجہ ملا۔امریکی زیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے پاکستان کا دورہ کیا۔سیکریٹری خارجہ نے اومان اور افغانستان کے دورے کئے۔انہوں نے باہمی مشاورتی عمل میں شرکت کی۔آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لئے اور مقبو ضہ کشمیر میں بھارتی قبضہ اور مظالم کے خلاف یوم سیاہ منایا جا رہا ہے۔آج کے روز بھارتی افواج کشمیر میں داخل ہویں اور وہاں مظالم کا آغاز کیا۔اب تک مقبوضہ کشمیر میں 5 لاکھ کشمیری شہید ہو چکے ہیں۔سینکڑوں کشمیریوں کا جبری لاپتہ کیا گیا ہے۔ہزاروں

کشمیری زخمی ہو چکے ہیں۔ان مظالم کے باوجود کشمیریوں کی حق خودارادیت کے لیے جدوجہد جاری ہے۔نیوکلیر ٹیکنالوجی تک پر امن مقاصد کے حصول کے لیے رسائی ہر ملک کا حق ہے۔بھارت کے حوالے سے یورپی یونین کو تمام بنیادی سیف گارڈز کا جایزہ لینا ہو گا۔تمام آئی اے ای اے کے سیف گارڈز کے بر عکس بھارت کی نیوکلیر فیسیلیٹیز غیر محفوظ ہیں۔مسلح ڈرونز کے استعمال سے مس ایڈوینچر میں اضافہ ہو گا۔مسلح

ڈرون کی فراہمی سے علاقائی امن کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔مسلح ڈرون کی فراہمی سے قبل میزایل ٹیکنالوجی کی فراہمی میں سیف گارڈز اور دیگر بین الاقوامی معاہدوں کا جائزہ لیناچاہیے۔امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کے دورے میں بھارت کی پاکستان میں تخریب کاری اور ایل او سی و ورکنگ باو نڈری کی خلاف ورزیوں کا معاملہ اٹھایاگیا۔امریکی وزیر خارجہ سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھی بات

کی گئی۔امریکہ کے ساتھ بھارت کی پاکستان میں تخریبی کارروائیوں ،را کی سرگرمیوں کو اجاگر کیا۔امریکہ نے پاکستان کی دونوں سرحدوں پر مشکلات کو تسلیم کیا۔پاکستا ں خطے میں سٹریٹجک استحکام کا خواہاں ہے۔پاکستان کا افغانستان کے حوالے سے پالیسی واضح ہے۔پاکستان تمام ممالک بشمول ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات چاہتاہے۔افغانستان کی سرزمین کوپاکستان کے خلاف استعمال سے امریکہ کو آگاہ کیا۔بھارت کے

بیانات خود اعتراف کرتے ہیں۔اشرف غنی کا سی پیک کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سی پیک دوطرفہ منصوبہ ہے۔پورا خطہ اس سے مستفید ہو گا۔انہوں نے کہاکہ سی پیک اقتصادی ترقی کا منصوبہ ہے۔سی پیک پاکستان اور چین کا باہمی منصوبہ ہے۔امریکہ اور بھارت کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کے حوالے سے سوال کے جوا ب میں انہوں نے کہاکہ نئے اتحاد کسی تیسرے ملک کے خلاف نہیں بننے چاہیں۔

امریکہ کی جانب سے بھارت کو دئیے گئے کردار سے خطے کے امن کو نقصان پہنچے گا۔ ہر ملک کو دوسرے ممالک کے ساتھ معاہدہ کا حق ہے۔بھارت اور امریکہ اتحاد کسی تیسرے ملک کے خلاف اور چین کو خطے میں روکنے کے لئے نہیں ہونا چاہیے۔بھارت کے خطے میں کردار کے حوالے سے تحفظات سے آگاہ کر چکے ہیں۔یہ کردار قبول نہیں۔بھارتی عمل اور پالیسیوں پر اس کے اکثر ہمسائیوں کو شدید تحفظات ہیں۔پاکستان نے

افغانستان میں حکومتی عمل دخل سے باہروسیع علاقوں میں دہشت گردوں کی موجودگی پر تحفظات کا اظہار کیاہے۔افغانستان کا ایک وسیع علاقہ افغان حکومت کے عمل دخل سے باہر دہشت گردوں کے کنٹرول میں ہے۔پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کا معاملہ ہر فورم پر اٹھایا ہے۔ایران کی نیوکلیر ڈیل تنازعات کو بات چیت سے حل کرنے کی اچھی مثال ہے۔ائی اے ای اے کی رپورٹ کے مطابق ایران معاہدے کی شرائط پر

عملدرآمد کر رہا ہے۔صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ وسطی ایشیایی ریاستوں نے بھی افغانستان میں دہشت گردوں کی موجودگی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ظلم و ستم کو اجاگر کر رہاہے۔مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے کوشاں ہے۔پاکستان پرامن ہمسایہ کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔پاکستان کے کسی کے خلاف جارہانہ عزائم نہیں۔پاکستان کشمیریوں کی سفارتی اور اخلاقی حمائت کر رہا یے۔اقوام متحدہ کی

قراردادوں کے تحت جلداز جلد کا خواہاں ہے۔مقبوضہ کشمیر میں ظلم وستم فوری طورپر بند کیا جائے۔پاکستان نے کئی دفعہ افغانستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر تشویش کا اظہار کر چکا ہے۔داعش اور دہشت گردوں کے ٹھکانوں موجود ہیں۔پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کے حملے افغانستان سے کئے گئے۔افغانستان میں بڑے علاقے پر حکومت کا کنٹرول نہیں ہے۔بھارت کے پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے حوالے سے بیان

قیاس آرائی پر مبنی ہے۔بھارت مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی میں ملوث ہے۔پاکستان کو افغانستان میں دہشت گردوں کی سرگرمیوں پر تشویش ہے۔یونیسکو کو بھارت کی جانب سے تاریخی ورثوں اور شخصیات کو نشانہ بنانے کی تیاریوں کا نوٹس لینا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…