چین ، پاکستان کو کتنے بحری جہاز اور آبدوزیں دینے جا رہا ہے، دشمن ممالک کی نیندیں حرام

9  اکتوبر‬‮  2017

بیجنگ (آئی این پی ) چین پاکستان کو ہتھیار برآمد کرنیوالے بڑے ممالک میں سے ایک ہے جبکہ چینی فوجی ہتھیاروں کی تجارت میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے ، پاکستان نے حال ہی میں چین سے بحری جہاز حاصل کرنے کے ایک سودے پر دستخط کئے ہیں تا ہم اس کی تفصیلات ابھی تک نہیں بتائی گئیں جبکہ پاکستان چین سے آٹھ آبدوزیں خریدنے کا بھی منصوبہ بنارہا ہے،یہ بات چین کے سرکاری اخبار گلوبل ٹائمز کی ایک تازہ

ترین اشاعت میں فوجی ماہرین کے حوالے سے منظر عام پر آئی ہے تا ہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کوئی حیران کن بات نہیں ہے کیونکہ فوجی ہتھیاروں کی تحقیق اور ترقی میں چینی اہلیت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے بلکہ جدیدترین ہتھیاروںکی تیار ی اور پیداوار میں چین ترقی کررہا ہے۔بحریہ کے ایک ماہر لی جی کا حوالہ دیتے ہوئے اخبار لکھتا ہے کہ چین حالیہ برسوں کے دوران عالمی اسلحے کی صنعت کا ایک بڑا تیار کنندہ بن کر سا منے آیا ہے اور وہ چھوٹے ہتھیاروں سے ترقی کر کے اب جدید ترین ہتھیار کررہا ہے کیونکہ چین میں ہتھیاروں کی برآمد کے سلسلے میں سخت قوانین لاگو کئے ہیں ، گذشتہ پانچ برسوں کے دوران چینی ہتھیاروں کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے اور اسی عرصے کے دوران چین کا ہتھیاروں کی عالمی تجارت میں 6.2فیصد کا حصہ بڑھ کر 74فیصد تک پہنچ گیا ہے،امریکی جریدے نیشنل انٹریسٹ نے اپنی 27ستمبر کی اشاعت میں مزید کہا ہے کہ چینی ہتھیاروں کی برآمد جرمنی ، فرانس اور برطانیہ تک ہورہی ہے اور اب یہ دنیا کو ہتھیار برآمد کرنیوالا تیسرا سب سے بڑا ملک ہے،وہ دن گئے جب چین کی تیاری ،ڈیزائن اور ٹیکنالوجی میں دوسرے ملکوں کی طرف دیکھتا تھا اب اس کے پاس اپنا آزاد سسٹم موجود ہے اور اب وہ دوسرے ممالک کو آبدوزیں اور ہوائی جہاز بھی برآمد کررہا ہے جن میں جنگی طیارے جے ۔20بھی شامل ہیں ، یہ سٹیلتھ جنگی طیارے چین نے خود

تیار کئے ہیں اور وہ اس کی افواج میں خدمات انجام دے رہے ہیں ۔وزارت دفاع کے ترجمان وو کیان کا کہنا ہے کہ یہ طیارہ ملک کا چوتھی نسل کا درمیانی اور دور مار جنگی طیارہ ہے، چین ، ایشیاء ، مشرق وسطیٰ اور لاطینی امریکہ کے 55ممالک کو فوجی اسلحہ برآمد کرتا ہے،اگرچہ گذشتہ چند برسوں کے دوران چین کی اسلحہ ساز ی کی صنعت میں بڑی تیزی سے اضافہ ہوا ہے تا ہم ابھی تک دنیا کو ہتھیار فروخت کرنے میں

امریکہ سے آگے ہے جو کہ ایک تہائی ہتھیار برآمد کرتا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق امریکہ دنیا بھر میں کم از کم 100ممالک کو اسلحہ فروخت کرتا ہے،امریکہ کے فوجی اسلحہ کے مقابلے میں چینی اسلحہ قیمت میں بھی کم ہے اور بعد از فروخت سروس فراہم کرنے میں بھی چینی زیادہ سہولت دیتے ہیں، وہ بعض ملکوں کو اسلحہ کی فروخت کے ساتھ ٹیکنالوجی بھی فروخت کرتے ہیں ، اس لئے اسلحہ کی فروخت میں چین کی ساکھ بہتر ہے۔

دفاعی ماہر لی نے مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے بھارت کو ایف 16طیارے فروخت کئے جو قیمت میں بھی زیادہ تھے اور وہ زائد المیعاد بھی تھے ،چین پاکستان کو جو جدید ترین ہتھیار اور آبدوزیں فروخت کررہا ہے وہ ایک اچھی مثال ہے ، یہ آبدوزیں چین نے خود ڈیزائن کی ہیں، چینی ہتھیاروں کی کارکردگی بھی امریکی اور روسی ہتھیاروں کے مقابلے میں بہتر رہی ہے،چین کا جے ۔10ہوائی جہاز امریکہ کے ایف 16سے

کمتر ہو سکتا ہے تا ہم چین کا ہانگ کی میزائل دفاعی نظام امریکہ کے پیٹریاٹ میزائل کا مقابلہ کرسکتا ہے ، امریکہ اور چین کی طرف سے فوجی ہتھیار فروخت کرنے میں ایک بڑا فرق یہ ہے کہ چینی ہتھیاروں کی برآمد کا مقصد علاقے میں امن برقرار رکھنا ہے جبکہ امریکہ کا مقصد خطے میں عدم استحکام پیدا کرنا ہے ۔چین تین اصولوں پر ہتھیار برآمد کرتا ہے جن کا مقصد اپنے خریدار کی قانونی دفاعی اہلیت کو بہتر بنانے میں مدد دینا ،

عالمی اورعلاقائی امن و سلامتی کو بہتر بنانا اور خریدار کی اندرونی پالیسیوں میں عدم مداخلت ہے ۔ترجمان کے مطابق ایک اور بات قابل ذکر یہ ہے کہ چینی ہتھیاروں کی برآمد اقوام متحدہ کے ضوابط کے عین مطابق ہے ،وہ قانونی اور ذمہ دارانہ ہے۔

موضوعات:



کالم



اللہ کے حوالے


سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…