ڈرون حملوں کے بعد کمانڈو ایکشن، ٹرمپ نے ا نتہائی خطرناک قدم اُٹھالیا، خطرے کی گھنٹی بج گئی

23  ستمبر‬‮  2017

واشنگٹن (این این آئی)امریکی اخبار نے کہاہے کہ ٹرمپ انتظامیہ جنگ کے روایتی میدان سے ہٹ کر ڈرون حملوں اور کمانڈو نوعیت کے چھاپوں سے متعلق اوباما دور میں عائد کردہ کلیدی قدغنوں کو اٹھانے کی تیاری کر رہی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات داخلی سوچ بچار سے مانوس اہل کاروں کے حوالے سے بتائی گئی ہے۔ایسی تبدیلیاں لانے سے اْن ملکوں میں انسدادِ دہشت گردی

کے مشن کی راہ ہموار ہوگی، جہاں اسلامی شدت پسند سرگرم عمل ہیں لیکن امریکہ نے اس سے قبل اْنھیں ہلاک کرنے یا پکڑنے کا کام انجام نہیں دیا۔رپورٹ میں اہل کاروں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اِس ضمن میں صدر ٹرمپ کے چوٹی کے قومی سلامتی کے مشیروں نے دو عدد قوائد میں رعایت برتنے کی تجویز پیش کی ہے۔اول یہ کہ اہداف کو نشانہ بنانے سے متعلق فوج اور سی آئی اے کے مشن، جو اِس وقت عام طور پر اعلیٰ سطحی شدت پسندوں تک محدود تھے، جن سے امریکیوں کو مستقل اور کھلا خدشہ درپیش تھا اْسے وسعت دے کر اب پیدل جہادیوں تک بڑھا دیا جائے گا، جو خاص مہارت کے مالک نہیں یا جن کا کوئی قائدانہ کردار نہیں ہے۔دوئم، مجوزہ ڈرون کارروائیوں اور چھاپوں کے لیے اب پیشگی اعلیٰ سطحی اجازت نامہ درکار نہیں ہوگا۔تاہم، انتظامیہ کے اہل کاروں نے اس بات سے بھی اتفاق کیا ہے کہ ایسی کارروائیوں کے لیے ایک کلیدی دشواری کو مدِ نظر رکھا جانا چاہیئے اور وہ یہ ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کسی طور پر بھی شہری آبادی کو کوئی جانی نقصان نہ پہنچے۔اس تجویز پر انتظامیہ کے اہل کاروں نے کئی ماہ تک ضابطوں کی جانچ پڑتال پر غور و خوض کیا؛ اور رپورٹ کے مطابق، اب اس پر صدر ٹرمپ کے دستخط ہونا باقی ہیں۔رپورٹ کے مطابق ایسی کارروائیاں اْن ملکوں میں بھی کی جا سکتی ہیں جہاں کئی برسوں سے امریکہ داعش کے شدت پسندوں کے خلاف حربی کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے، جن میں یمن، صومالیہ اور لیبیا شامل ہیں؛ اور اب اِن خطوں کے علاوہ اکا دکا افریقہ، ایشیا اور مشرق وسطیٰ کے غیر حربی علاقوں تک بڑھایا جا سکے گا، جہاں دہشت گرد سرگرم ہیں۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…