بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد کے شرم دلانے پر آخرکار ٹرمپ میں انسانیت جاگ ہی گئی

21  ستمبر‬‮  2017

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد کے شرم دلانے پر امریکہ کو روہنگیا مسلمانوں کا خیال آگیا، بنگلہ دیش میں پناہ گزین روہنگیا مسلمانوں کی امداد کے لیے 3 کروڑ 20 لاکھ ڈالر امداد کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق امریکی دفترخارجہ نے بنگلہ دیش میں پناہ گزین روہنگیا مسلمانوں کی امداد کے لیے 3 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی رقم فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

میانمار کی ریاست رخائن میں مقیم روہنگیا مسلمانوں پر میانمار کے ریاستی ظلم و ستم کے بعد یہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے اب تک کا سب سے بڑا قدم ہے۔امریکی امدادی رقم روہنگیا پناہ گزینیوں کے لیے کھانے، دوا، پانی، صحت و صفائی اور خیموں کی صورت میں خرچ کی جائے گی۔واضح رہے کہ بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران ملاقات کے دوران جب امریکی صدر نے بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد سے بنگلہ دیش بارے دریافت کیا تو انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ باقی سب ٹھیک ہے مگر اس وقت ہمیں روہنگیا مسلمانوں کی میانمار سے ہجرت کر کے بنگلہ دیش آمد کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے جس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آگے کی جانب بڑھ گئے ۔ ایک عرب ٹی وی کوانٹرویو کے دوران جب بنگلہ دیشی وزیراعظم سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے جنرل اسمبلی اجلاس میں ملاقات کے حوالے سے سوال کیا گیا کہ آپ نے انہیں روہنگیا مسلمانوں کی امداد بارے کیوں نہیں کہا تو بنگلہ دیشی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں کیوں کہوں، کیا دنیا بھر اور امریکہ کو نظر نہیں آتا کہ روہنگیا مسلمان کس حالت میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں روہنگیا مسلمانوں کی آمد سے کوئی مسئلہ نہیں ، ہم غریب ملک ہیں مگر ہم ان کے ساتھ بانٹ کر کھارہے ہیں،

ہمارے لوگ روہنگیا مسلمانوں کی مدد کر رہے ہیں ۔ ہماری آبادی 16کروڑ ہے چند لاکھ روہنگیا ہمارے ساتھ شامل ہو گئے تو ہم پر قیامت نہیں ٹوٹ پڑے گی مگر عالمی برادری بالخصوص امریکہ کی بھی کچھ ذمہ داریاں ہیں جنہیں انہیں ادا کرنا ہو گا۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…